قومی دارالحکومت دہلی کی سب سے بڑی خشک میوہ جات مارکیٹ کھاری باولی میں افغانستان پر طالبان کے قبضہ کے بعد قیمتوں میں بھاری اضافہ دیکھنے کو ملا ہے. طالبان کے کابل پر قبضہ کے بعد وہاں سے برآمد شدہ خشک میوہ کی سپلائی پر کافی اثر پڑا ہے۔ دہلی کے کاروباریوں کے مطابق افغانستان کے حالات کا اثر عام لوگوں کی جیبوں پر بھی پڑے گا۔
دہلی کے کاروباری افغانستان سے پستہ، بادام، انجیر اخروٹ جیسے کئی طرح کے خشک میوے برآمد کرتے ہیں البتہ گذشتہ کئی روز سے افغانستان میں جاری افراتفری سے برآمدات مکمل طور پر بند ہے.
موجودہ مارکیٹ میں خشک میوے کی قیمتوں میں بھاری اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ خریدار پہلے ہی ملک میں برھتی مہنگائی سے پریشان تھے، باقی رہی سہی کسر طالبان افغانستان کے مابین جاری اقتدار کی جنگ نے پوری کردی.
یہ بھی پڑھیں:
وزیر اعظم نریندر مودی سومناتھ سے متعلق تین اہم منصوبوں کا افتتاح کریں گے
اگر سپلائی مکمّل طور پر چالو نہیں ہوتی ہے تو تہواروں کے موقع پر خشک میوہ جات کی قیمتوں میں مزید اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔ البتہ کچھ دکانداروں کا کہنا ہے کہ جلد ہی سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا کیونکہ اس سے پہلے بھی جب طالبان نے حکومت پر قبضہ جمایا تھا تو کچھ دن قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا بعد میں قیمتوں میں کمی آ گئی تھی.
کاجو، بادام اور کشمش کی خریداری کرنے آئے شخص نے بتایا کہ قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے خریداری نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی مہنگائی عروج پر ہے، اوپر سے طالبان کی وجہ سے اور مہنگائی بڑھ گئی. جو بادام وہ یہاں سے 800 روپے کلو لیکر جاتے تھے اب 300 روپے زیادہ قیمت پر فروخت ہو رہے ہیں.