ETV Bharat / bharat

The Pottery Industry In Kashmir: وادی میں مٹی کے برتنوں کی صنعت دوبارہ بحال

پلوامہ سے وادی کے تمام اضلاع کے لئے دودھ سپلائی کیا جاتا ہے۔ دودھ سے تیار کئے گئے دہی کو پہلے پلاسٹک کے ڈبوں میں سپلائی کیا جاتا تھا لیکن اب دودھ سے جڑے کاروباری اس دہی کو روایتی طریقہ سے مٹی سے بنے برتنوں میں سپلائی کررہے ہیں۔ The Pottery Industry Is Reviving In Jammu and Kashmir

وادی میں مٹی کے برتنوں کی صنعت دوبارہ بحال
وادی میں مٹی کے برتنوں کی صنعت دوبارہ بحال
author img

By

Published : May 9, 2022, 2:20 PM IST

وادئ کشمیر میں مٹی کے برتنوں کا استعمال قدیم دور سے کیا جارہا ہے۔ اگرچہ پچھلے کئی سالوں میں مٹی کے برتنوں کی جگہ پلاسٹک، اسٹیل اور تانبے نے لی جس کی وجہ سے یہ صنعت زوال پذیر ہونے لگے تھی۔ تاہم اب یہ پھر سے زندہ ہونے لگی ہے جس کی وجہ سے اس پیشہ سے وابستہ افراد کافی خوش نظر آرہے ہیں۔ ایک طرف حکومت اس صنعت کو دوبارہ زند رکھنے کے لئے اور اس کام سے جڑے افراد کو روزگار فراہم کرنے کے لئے مختلف قسم کی اسکیمات چلا رہی ہے، اس سلسلے میں این ایل آر ایم اسکیم کے تحت حکومت ان سے محتلف اقسام کے برتن تیار کراکے انہیں روزگار کے اہل بنارہی ہے۔ The Pottery Industry In Kashmir

وادی میں مٹی کے برتنوں کی صنعت دوبارہ بحال


آپ کو بتادیں کہ ضلع پلوامہ دودھ کی پیداوار کے لئے پوری وادی میں مشہور ہے جہاں پلوامہ سے وادی کے تمام اضلاع کے لئے دودھ سپلائی کیا جاتا ہے۔ دودھ سے تیار کئے گئے دہی کو پہلے پلاسٹک کے ڈبوں میں سپلائی کیا جاتا تھا لیکن اب دودھ سے جڑے کاروباری اس دہی کو روایتی طریقہ سے مٹی سے بنے برتنوں میں سپلائی کررہے ہیں، جس سے اس دہی کے ذائقہ میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس سے مٹی کے برتن تیار کرنے والے افراد کو بھی روزگار کے مواقع فراہم ہو رہے ہیں۔

وادی میں مٹی کے برتنوں کی صنعت دوبارہ بحال
وادی میں مٹی کے برتنوں کی صنعت دوبارہ بحال
ضلع پلوامہ کے لاسی پورہ علاقے میں کئی دودھ کی یونٹس قائم ہیں، جہاں پر دہی کو پہلے پلاسٹک کے ڈبوں میں سپلائی کیا جاتا تھا لیکن اب انہوں نے روایتی طریقہ سے دہی کو سپلائی کرنا شروع کردیا ہے۔ اب یہ کارخانہ مٹی سے بنے برتنوں کا استعمال کرنے لگے ہیں، اس سے نہ صرف قدیم روایت زندہ ہوگئی ہے بلکہ روزگار کے ساتھ ساتھ ماحول کو بھی آلودگی سے بچایا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں کارخانہ کے مالک کا کہنا ہے کہ پہلے ہم دہی کو پلاسٹک کے کپس اور ڈبوں میں سپلائی کرتے تھے، پھر ہم نے سوچا کہ کیوں نہ ہم اس دہی کو مٹی کے برتنوں میں سپلائی کریں، اس سے قدیم روایت بھی زندہ رہے گی اور مٹی کے برتن بنانے والے افراد کو بھی روزگار ملے گا۔


اس ضمن میں دوسرے کارخانہ کے مالک نے بتایا کہ پلاسٹک سے یہاں کے ماحول پر برے اثرات مرتب ہو رہے تھے، جس کی وجہ سے یہاں کی زمین بنجر ہونے والی تھی تاہم مٹی کے بنے برٹن ماحول دوست ہوتے ہیں، ساتھ ہی اس کام سے منسلک افراد کو روزگار بھی مل رہا ہے۔ اس ضمن میں مٹی کے برتن بنانے والے افراد کا کہنا ہے کہ اب یہ صنعت دربار زندہ ہونے لگی ہے اور اب پھر سے اس کام سے یہاں کے لوگوں جڑ رہے ہیں۔

وادئ کشمیر میں مٹی کے برتنوں کا استعمال قدیم دور سے کیا جارہا ہے۔ اگرچہ پچھلے کئی سالوں میں مٹی کے برتنوں کی جگہ پلاسٹک، اسٹیل اور تانبے نے لی جس کی وجہ سے یہ صنعت زوال پذیر ہونے لگے تھی۔ تاہم اب یہ پھر سے زندہ ہونے لگی ہے جس کی وجہ سے اس پیشہ سے وابستہ افراد کافی خوش نظر آرہے ہیں۔ ایک طرف حکومت اس صنعت کو دوبارہ زند رکھنے کے لئے اور اس کام سے جڑے افراد کو روزگار فراہم کرنے کے لئے مختلف قسم کی اسکیمات چلا رہی ہے، اس سلسلے میں این ایل آر ایم اسکیم کے تحت حکومت ان سے محتلف اقسام کے برتن تیار کراکے انہیں روزگار کے اہل بنارہی ہے۔ The Pottery Industry In Kashmir

وادی میں مٹی کے برتنوں کی صنعت دوبارہ بحال


آپ کو بتادیں کہ ضلع پلوامہ دودھ کی پیداوار کے لئے پوری وادی میں مشہور ہے جہاں پلوامہ سے وادی کے تمام اضلاع کے لئے دودھ سپلائی کیا جاتا ہے۔ دودھ سے تیار کئے گئے دہی کو پہلے پلاسٹک کے ڈبوں میں سپلائی کیا جاتا تھا لیکن اب دودھ سے جڑے کاروباری اس دہی کو روایتی طریقہ سے مٹی سے بنے برتنوں میں سپلائی کررہے ہیں، جس سے اس دہی کے ذائقہ میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس سے مٹی کے برتن تیار کرنے والے افراد کو بھی روزگار کے مواقع فراہم ہو رہے ہیں۔

وادی میں مٹی کے برتنوں کی صنعت دوبارہ بحال
وادی میں مٹی کے برتنوں کی صنعت دوبارہ بحال
ضلع پلوامہ کے لاسی پورہ علاقے میں کئی دودھ کی یونٹس قائم ہیں، جہاں پر دہی کو پہلے پلاسٹک کے ڈبوں میں سپلائی کیا جاتا تھا لیکن اب انہوں نے روایتی طریقہ سے دہی کو سپلائی کرنا شروع کردیا ہے۔ اب یہ کارخانہ مٹی سے بنے برتنوں کا استعمال کرنے لگے ہیں، اس سے نہ صرف قدیم روایت زندہ ہوگئی ہے بلکہ روزگار کے ساتھ ساتھ ماحول کو بھی آلودگی سے بچایا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں کارخانہ کے مالک کا کہنا ہے کہ پہلے ہم دہی کو پلاسٹک کے کپس اور ڈبوں میں سپلائی کرتے تھے، پھر ہم نے سوچا کہ کیوں نہ ہم اس دہی کو مٹی کے برتنوں میں سپلائی کریں، اس سے قدیم روایت بھی زندہ رہے گی اور مٹی کے برتن بنانے والے افراد کو بھی روزگار ملے گا۔


اس ضمن میں دوسرے کارخانہ کے مالک نے بتایا کہ پلاسٹک سے یہاں کے ماحول پر برے اثرات مرتب ہو رہے تھے، جس کی وجہ سے یہاں کی زمین بنجر ہونے والی تھی تاہم مٹی کے بنے برٹن ماحول دوست ہوتے ہیں، ساتھ ہی اس کام سے منسلک افراد کو روزگار بھی مل رہا ہے۔ اس ضمن میں مٹی کے برتن بنانے والے افراد کا کہنا ہے کہ اب یہ صنعت دربار زندہ ہونے لگی ہے اور اب پھر سے اس کام سے یہاں کے لوگوں جڑ رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.