ETV Bharat / bharat

Dilapidated Bbuilding In Old Delhi عوام بوسیدہ عمارتوں میں زندگی گزارنے پر مجبور

author img

By

Published : Jan 11, 2023, 1:02 PM IST

دہلی کے فصیل بند شہر میں لوگ بوسیدہ عمارتوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ ان عمارتوں کی دیواریں اتنی بوسیدہ ہوگئی ہیں کہ کبھی بھی کوئی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق ایم سی ڈی کے سخت قوانین کے سبب وہ عمارتوں کی مرمت کا کام نہیں کرا سکتے۔ Dilapidated buildings in Muslim dominated areas

عوام بوسیدہ عمارتوں میں زندگی گزارنے پر مجبور
عوام بوسیدہ عمارتوں میں زندگی گزارنے پر مجبور
عوام بوسیدہ عمارتوں میں زندگی گزارنے پر مجبور

دہلی: مغل بادشاہ شاہجہاں نے جب اپنے دارالخلافت کو آگرہ سے دہلی منتقل کیا، اس وقت فصیل بند شہر کی بنیاد ڈالی گئی، جسے اب 350 برس سے زیادہ کا وقفہ گزر چکا ہے چونکہ دہلی ہی سلطنت تھی اس لیے فصیل بند شہر کو آباد کیا گیا تھا۔ اس وقت سے لیکر آج تک اس علاقہ میں آبادی کا تناسب مسلسل بڑھتا گیا اور عمارتیں بھی تعمیر ہوتی گئیں تاہم اس دوران حکومت کی جانب سے عمارتوں کی دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب پرانی دہلی کے بیشتر علاقوں میں ایسی عمارتیں موجود ہیں جن کی حالت بوسیدہ ہو چکی ہیں۔

اس سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے فصیل بند شہر کی چند بوسیدہ عمارتوں سے متعلق مقامی افراد سے بات کی اور معلوم کیا کی آخر ایسی کیا وجہ ہے جس کے سبب ان خستہ حال عمارتوں کی مرمت نہیں ہو پاتی؟ اکثر ان عمارتوں کے گرنے سے وہاں رہائش پذیر افراد حادثات کا شکار ہوتے ہیں۔مقامی لوگوں سے بات کرنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ ایم سی ڈی کے سخت قوانین کی وجہ سے لوگ گھروں کی مرمت کرانے سے گھبراتے ہیں اور اس کے سبب قدیم بوسیدہ عمارتیں سالوں سے ویسے ہی پڑی ہوئی ہیں اور اسی وجہ سے ہمیشہ حادثے کا خدشہ بنا رہتا ہے۔ دراصل ایم سی ڈی کے اصول و ضوابط کے مطابق پرانی دہلی کے لوگ عمارت کی مرمت تو کروا سکتے ہیں مگر چھت کی مرمت نہیں کرائی جا سکتی۔ اگر کسی کو چھت تعمیر کرانی ہوتی ہے تو اس کے لیے کارپوریشن سے نقشہ پاس کروانا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس میں رشوت کے بغیر کام نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں:۔ Building Collapse In Boriwali ممبئی میں ایک چار منزلہ عمارت منہدم

وہیں ان علاقوں میں بلڈر مافیہ کھلے عام پانچ اور چھ منزلہ عمارتیں بغیر کسی ڈر و خوف کے تعمیر کر رہے ہیں جبکہ پرانی دہلی میں بیشتر عمارتیں پچاس سال سے زیادہ کی تعمیر شدہ ہیں اور ان عمارتوں کا تعمیراتی کام غیر قانونی طریقے سے اور کارپوریشن کی ساز باز سے کیا جارہا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اطراف کے علاقے کے مکانات کی حالت بہت خستہ ہے وقتا فوقتاً عمارتوں کے منہدم ہونے کی خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں مگر افسوس انتظامیہ کی طرف سے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا جاتا ہے۔ ابھی گزشتہ دنوں فراش خانہ علاقہ میں ایک بلڈنگ منہدم ہو گئی تھی جس میں کئی لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ دیگر کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔

عوام بوسیدہ عمارتوں میں زندگی گزارنے پر مجبور

دہلی: مغل بادشاہ شاہجہاں نے جب اپنے دارالخلافت کو آگرہ سے دہلی منتقل کیا، اس وقت فصیل بند شہر کی بنیاد ڈالی گئی، جسے اب 350 برس سے زیادہ کا وقفہ گزر چکا ہے چونکہ دہلی ہی سلطنت تھی اس لیے فصیل بند شہر کو آباد کیا گیا تھا۔ اس وقت سے لیکر آج تک اس علاقہ میں آبادی کا تناسب مسلسل بڑھتا گیا اور عمارتیں بھی تعمیر ہوتی گئیں تاہم اس دوران حکومت کی جانب سے عمارتوں کی دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب پرانی دہلی کے بیشتر علاقوں میں ایسی عمارتیں موجود ہیں جن کی حالت بوسیدہ ہو چکی ہیں۔

اس سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے فصیل بند شہر کی چند بوسیدہ عمارتوں سے متعلق مقامی افراد سے بات کی اور معلوم کیا کی آخر ایسی کیا وجہ ہے جس کے سبب ان خستہ حال عمارتوں کی مرمت نہیں ہو پاتی؟ اکثر ان عمارتوں کے گرنے سے وہاں رہائش پذیر افراد حادثات کا شکار ہوتے ہیں۔مقامی لوگوں سے بات کرنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ ایم سی ڈی کے سخت قوانین کی وجہ سے لوگ گھروں کی مرمت کرانے سے گھبراتے ہیں اور اس کے سبب قدیم بوسیدہ عمارتیں سالوں سے ویسے ہی پڑی ہوئی ہیں اور اسی وجہ سے ہمیشہ حادثے کا خدشہ بنا رہتا ہے۔ دراصل ایم سی ڈی کے اصول و ضوابط کے مطابق پرانی دہلی کے لوگ عمارت کی مرمت تو کروا سکتے ہیں مگر چھت کی مرمت نہیں کرائی جا سکتی۔ اگر کسی کو چھت تعمیر کرانی ہوتی ہے تو اس کے لیے کارپوریشن سے نقشہ پاس کروانا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس میں رشوت کے بغیر کام نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں:۔ Building Collapse In Boriwali ممبئی میں ایک چار منزلہ عمارت منہدم

وہیں ان علاقوں میں بلڈر مافیہ کھلے عام پانچ اور چھ منزلہ عمارتیں بغیر کسی ڈر و خوف کے تعمیر کر رہے ہیں جبکہ پرانی دہلی میں بیشتر عمارتیں پچاس سال سے زیادہ کی تعمیر شدہ ہیں اور ان عمارتوں کا تعمیراتی کام غیر قانونی طریقے سے اور کارپوریشن کی ساز باز سے کیا جارہا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اطراف کے علاقے کے مکانات کی حالت بہت خستہ ہے وقتا فوقتاً عمارتوں کے منہدم ہونے کی خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں مگر افسوس انتظامیہ کی طرف سے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا جاتا ہے۔ ابھی گزشتہ دنوں فراش خانہ علاقہ میں ایک بلڈنگ منہدم ہو گئی تھی جس میں کئی لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ دیگر کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.