پٹنہ: دہلی کے جہانگیر پوری میں پرتشدد تصادم کے بعد بہار کا سیاسی درجۂ حرارت بھی بڑھ گیا ہے۔ مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے ایک بار پھر این آر سی کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں این آر سی قانون کو سختی سے نافذ کیا جائے۔ دنیا کے تمام ممالک میں شہریوں کے لیے شناختی کارڈ ہوتا ہے اور یہ بھارت میں بھی ہونا چاہیے۔ دراصل جہانگیر پوری میں پرتشدد تصادم کے بعد بی جے پی پر حزب اختلاف کی جماعتوں نے نفرت پھیلانے اور سماج کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے گری راج سنگھ نے کہا کہ جہانگیرپوری واقعہ کے بعد ملک میں سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ وہی لوگ ہیں جنہیں ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی حمایت حاصل ہے۔ ایسے میں انہوں نے ملک میں این آر سی نافذ کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے این آر سی لایا جائے۔
اس سے قبل مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے جہانگیر پوری معاملہ پر اسد الدین اویسی کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ جناح کے ڈی این اے والے لوگ ہیں۔ انہیں ہر کارروائی میں ہندو اور مسلمان نظر آتے ہیں۔ دراصل اویسی نے دہلی کے جہانگیر پوری تشدد کے ملزمین کی غیر قانونی تعمیر پر بلڈوزر چلانے کے فیصلے پر بی جے پی پر حملہ کیا تھا۔ اویسی نے کہا تھا کہ غریبوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔