ETV Bharat / bharat

Atiq Murder Case قومی انسانی حقوق کمیشن نے یوپی پولیس کو نوٹس جاری کیا

author img

By

Published : Apr 18, 2023, 10:52 PM IST

اتر پردیش کے پریاگ راج میں پولیس حراست میں شرپسندوں کے ہاتھوں عتیق احمد اور اشرف کے قتل کے معاملے میں قومی انسانی حقوق کمیشن سرگرم ہو گیا ہے۔ کمیشن نے اس قتل کے سلسلے میں اتر پردیش پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: پریاگ راج میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قتل کے بعد قومی انسانی حقوق کمیشن سرگرم ہو گیا ہے۔ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) نے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے حراستی قتل پر اتر پردیش پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ حکام نے منگل کو اس معاملے کی جانکاری دی۔ اتر پردیش کے پولیس ڈائریکٹر جنرل اور پریاگ راج کے پولیس کمشنر کو جاری اپنے نوٹس میں انسانی حقوق کمیشن نے ان سے چار ہفتوں کے اندر اس سلسلے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں قتل کے تمام پہلوؤں کو شامل کیا جائے جس میں مقتول کے میڈیکو لیگل سرٹیفکیٹس کی کاپیاں، پنچنامہ، پوسٹ مارٹم رپورٹ، پوسٹ مارٹم کی تفتیش کی سی ڈی/کیسٹ، جائے وقوعہ کا بلیو پرنٹ اور مجسٹریل تفتیش رپورٹ شامل کیا جائے۔

عتیق اور اشرف کو صحافیوں کے بھیس میں آئے تین افراد نے ہفتہ کی رات میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے گولی مار دی جب پولیس اہلکار انہیں جانچ کے لیے پریاگ راج کے ایک میڈیکل کالج لے جا رہے تھے۔ اس سال کے شروع میں انہیں امیش پال اور اس کے دو پولیس سیکورٹی گارڈز کے قتل کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے گجرات اور بریلی کی جیلوں سے پریاگ راج لایا گیا تھا۔ کیمروں اور لوگوں کے سامنے اس قتل عام کے وقت دونوں بھائیوں کو ہتھکڑیاں لگی ہوئی تھیں۔ اس خوفناک واقعے کے مناظر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور ٹیلی ویژن چینلز پر بڑے پیمانے پر نشر کیے گئے۔ فائرنگ کے اس واقعے سے چند گھنٹے قبل 13 اپریل کو جھانسی میں پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے احمد کے بیٹے اسد کی آخری رسومات پریاگ راج میں ادا کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: Atiq and Ashraf Murder Case عتیق اور اشرف کے قتل کیس کی 24 اپریل کو سماعت ہوگی

نئی دہلی: پریاگ راج میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قتل کے بعد قومی انسانی حقوق کمیشن سرگرم ہو گیا ہے۔ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) نے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے حراستی قتل پر اتر پردیش پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ حکام نے منگل کو اس معاملے کی جانکاری دی۔ اتر پردیش کے پولیس ڈائریکٹر جنرل اور پریاگ راج کے پولیس کمشنر کو جاری اپنے نوٹس میں انسانی حقوق کمیشن نے ان سے چار ہفتوں کے اندر اس سلسلے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں قتل کے تمام پہلوؤں کو شامل کیا جائے جس میں مقتول کے میڈیکو لیگل سرٹیفکیٹس کی کاپیاں، پنچنامہ، پوسٹ مارٹم رپورٹ، پوسٹ مارٹم کی تفتیش کی سی ڈی/کیسٹ، جائے وقوعہ کا بلیو پرنٹ اور مجسٹریل تفتیش رپورٹ شامل کیا جائے۔

عتیق اور اشرف کو صحافیوں کے بھیس میں آئے تین افراد نے ہفتہ کی رات میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے گولی مار دی جب پولیس اہلکار انہیں جانچ کے لیے پریاگ راج کے ایک میڈیکل کالج لے جا رہے تھے۔ اس سال کے شروع میں انہیں امیش پال اور اس کے دو پولیس سیکورٹی گارڈز کے قتل کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے گجرات اور بریلی کی جیلوں سے پریاگ راج لایا گیا تھا۔ کیمروں اور لوگوں کے سامنے اس قتل عام کے وقت دونوں بھائیوں کو ہتھکڑیاں لگی ہوئی تھیں۔ اس خوفناک واقعے کے مناظر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور ٹیلی ویژن چینلز پر بڑے پیمانے پر نشر کیے گئے۔ فائرنگ کے اس واقعے سے چند گھنٹے قبل 13 اپریل کو جھانسی میں پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے احمد کے بیٹے اسد کی آخری رسومات پریاگ راج میں ادا کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: Atiq and Ashraf Murder Case عتیق اور اشرف کے قتل کیس کی 24 اپریل کو سماعت ہوگی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.