ETV Bharat / bharat

مسلم پرسنل لاء بورڈ نے سجاد نعمانی کے بیان سے خود کو الگ کیا

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مولانا سجاد نعمانی کی جانب سے افغانستان پر قبضے کے حوالے سے طالبان کی تعریف کرنے والے بیان سے دوری اختیار کرلی ہے۔ بورڈ نے اسے 'ذاتی رائے ' میں دیا گیا بیان قرار دیا اور واضح کیا کہ یہ بورڈ کا موقف نہیں ہے۔

The Muslim Personal Law Board distanced itself from Sajjad Nomani's statement
مسلم پرسنل لاء بورڈ نے سجاد نعمانی کے بیان سے خود کو الگ کیا
author img

By

Published : Aug 19, 2021, 1:46 AM IST

اے آئی ایم پی ایل بی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے جاری ایک بیان میں بورڈ نے کہا ، "آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے نہ تو طالبان پر کوئی بیان دیا ہے اور نہ ہی افغانستان کی حالیہ سیاسی صورتحال پر کوئی بیان دیا ہے۔ بورڈ کے کچھ ممبروں کی رائے کو چند میڈیا چینلز نے بورڈ کے موقف کے طور پر پیش کیا ہے اور غلط چیزیں بورڈ سے منسوب کی جا رہی ہیں۔ یہ طرز عمل صحافت کی روح کے خلاف ہے۔ میڈیا چینلز کو اپنے آپ کو ایسی حرکتوں سے باز رکھنا چاہیے اور طالبان سے متعلق کوئی خبر AIMPLB سے منسوب نہیں ہونی چاہیے۔

All India Muslim Personal Law Board Tweet
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا ٹویٹ

قبل ازیں اے آئی ایم پی ایل بی کے ترجمان مولانا سجاد نعمانی نے اپنے ذاتی یوٹیوب چینل پر طالبان کی تعریف کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا تھا۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'ہم طالبان جنگجوؤں کو سلام پیش کرتے ہیں ، انہوں نے مضبوط ترین فوج کو شکست دی ہے۔ ایک غیر مسلح قوم نے مضبوط ترین فوج کو شکست دی ہے۔ وہ کابل کے محل میں داخل ہوئے۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ وہ کابل میں کیسے داخل ہوئے۔ ان میں کوئی غرور یا تکبر نہیں تھا۔ کوئی بڑے الفاظ نہیں تھے۔ جوان کابل کی مٹی کو چوم رہے ہیں۔ مبارک ہو ، یہ ہندی مسلمان آپ کو سلام پیش کرتے ہیں۔ میں آپ کی ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔ "

All India Muslim Personal Law Board Tweet
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا ٹویٹ

اس کے علاوہ ، سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ، شفیق الرحمن برق نے کہا تھا کہ طالبان اپنے ملک کو آزاد کرنا چاہتے ہیں اور یہ افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ جب ہندوستان برطانوی راج کے تحت تھا ، ہمارا ملک آزادی کے لیے لڑتا تھا۔ اب طالبان اپنے ملک کو آزاد کرانا چاہتے ہیں۔ طالبان ایک ایسی طاقت ہے جو روس اور امریکہ جیسے مضبوط ممالک کو بھی اپنے ملک میں آباد نہیں ہونے دیتی۔ " رکن اسمبلی کے خلاف سنبھل صدر کوتوالی میں آئی پی سی کی دفعات 153A ، 124A اور 295A کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

افغانستان میں پھنسے بھارتیوں کو لے کر طیارہ گجرات کے جام نگر پہنچا

حالانکہ طالبان کے حق میں دیئے گئے بیانات کی جلد ہی تردید بھی سامنے آنے لگی دارالعلوم فرنگی محلی کے ترجمان مولانا صوفیان نظامی نے کہا کسی کو بھی طالبان کی تعریف کرنے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے ، ہمیں اپنی خارجہ پالیسی اور دونوں ممالک کے مابین چیزوں کے ارتقا کے لیے آگے دیکھنا چاہیے۔ ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ کوئی بیان دینے سے پہلے ہمارا ملک طالبان کے ساتھ کس قسم کے تعلقات استوار کرتا ہے۔

All India Muslim Personal Law Board Tweet
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا ٹویٹ

مولانا سجاد نعمانی کے اس متنازعہ بیان کے بعد شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا یعقوب عباس نے بھی طالبان کے حق میں دیئے گئے بیان کی مذمت کی ہے۔

اے آئی ایم پی ایل بی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے جاری ایک بیان میں بورڈ نے کہا ، "آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے نہ تو طالبان پر کوئی بیان دیا ہے اور نہ ہی افغانستان کی حالیہ سیاسی صورتحال پر کوئی بیان دیا ہے۔ بورڈ کے کچھ ممبروں کی رائے کو چند میڈیا چینلز نے بورڈ کے موقف کے طور پر پیش کیا ہے اور غلط چیزیں بورڈ سے منسوب کی جا رہی ہیں۔ یہ طرز عمل صحافت کی روح کے خلاف ہے۔ میڈیا چینلز کو اپنے آپ کو ایسی حرکتوں سے باز رکھنا چاہیے اور طالبان سے متعلق کوئی خبر AIMPLB سے منسوب نہیں ہونی چاہیے۔

All India Muslim Personal Law Board Tweet
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا ٹویٹ

قبل ازیں اے آئی ایم پی ایل بی کے ترجمان مولانا سجاد نعمانی نے اپنے ذاتی یوٹیوب چینل پر طالبان کی تعریف کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا تھا۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'ہم طالبان جنگجوؤں کو سلام پیش کرتے ہیں ، انہوں نے مضبوط ترین فوج کو شکست دی ہے۔ ایک غیر مسلح قوم نے مضبوط ترین فوج کو شکست دی ہے۔ وہ کابل کے محل میں داخل ہوئے۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ وہ کابل میں کیسے داخل ہوئے۔ ان میں کوئی غرور یا تکبر نہیں تھا۔ کوئی بڑے الفاظ نہیں تھے۔ جوان کابل کی مٹی کو چوم رہے ہیں۔ مبارک ہو ، یہ ہندی مسلمان آپ کو سلام پیش کرتے ہیں۔ میں آپ کی ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔ "

All India Muslim Personal Law Board Tweet
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا ٹویٹ

اس کے علاوہ ، سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ، شفیق الرحمن برق نے کہا تھا کہ طالبان اپنے ملک کو آزاد کرنا چاہتے ہیں اور یہ افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ جب ہندوستان برطانوی راج کے تحت تھا ، ہمارا ملک آزادی کے لیے لڑتا تھا۔ اب طالبان اپنے ملک کو آزاد کرانا چاہتے ہیں۔ طالبان ایک ایسی طاقت ہے جو روس اور امریکہ جیسے مضبوط ممالک کو بھی اپنے ملک میں آباد نہیں ہونے دیتی۔ " رکن اسمبلی کے خلاف سنبھل صدر کوتوالی میں آئی پی سی کی دفعات 153A ، 124A اور 295A کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

افغانستان میں پھنسے بھارتیوں کو لے کر طیارہ گجرات کے جام نگر پہنچا

حالانکہ طالبان کے حق میں دیئے گئے بیانات کی جلد ہی تردید بھی سامنے آنے لگی دارالعلوم فرنگی محلی کے ترجمان مولانا صوفیان نظامی نے کہا کسی کو بھی طالبان کی تعریف کرنے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے ، ہمیں اپنی خارجہ پالیسی اور دونوں ممالک کے مابین چیزوں کے ارتقا کے لیے آگے دیکھنا چاہیے۔ ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ کوئی بیان دینے سے پہلے ہمارا ملک طالبان کے ساتھ کس قسم کے تعلقات استوار کرتا ہے۔

All India Muslim Personal Law Board Tweet
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا ٹویٹ

مولانا سجاد نعمانی کے اس متنازعہ بیان کے بعد شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا یعقوب عباس نے بھی طالبان کے حق میں دیئے گئے بیان کی مذمت کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.