ETV Bharat / bharat

Khawaja Mahmood Mosque Demolished: شمش آباد میں میونسپل حکام نے مسجد خواجہ محمود کو منہدم کردیا

مسجد خواجہ محمود کے انہدام پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان نے کہا کہ تلنگانہ حکومت یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014 کے بعد سے ٹی آر ایس پارٹی اقتدار میں آئی ہے۔ اس نے ریاست میں متعدد مساجد کو منہدم کیا ہے اور قبرستانوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے Khawaja Mahmood Mosque Demolished

شمش آباد میں میونسپل حکام نے مسجد خواجہ محمود کو منہدم کردیا
شمش آباد میں میونسپل حکام نے مسجد خواجہ محمود کو منہدم کردیا
author img

By

Published : Aug 2, 2022, 4:10 PM IST

Updated : Aug 2, 2022, 7:52 PM IST

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے شمش آباد کی گرین ایونیو کالونی میں واقع مسجد خواجہ محمود کو آج علی الصبح تقریباً 3:30 بجے شمش آباد میونسپل حکام نے منہدم کر دیا۔ یہ مسجد تین سال قبل تعمیر کی گئی تھی اور گزشتہ دو برسوں سے نماز جمعہ سمیت پانچوں وقت کی نماز پابندی کے ساتھ ادا کی جا رہی تھی۔ گرین ایونیو کالونی 15 ایکڑ اراضی پر محیط ہے، جسے 2016 کے دوران پریسٹیج انفرا کے طیب علی اور طاہر علی نے شمش آباد گرام پنچایت سے اجازت لینے کے بعد پلاٹ بنایا اور فروخت کیا تھا۔ 250 مربع گز کو مسجد کی جگہ کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا۔ The municipal authorities in Shamshabad demolished the Khawaja Mehmood Mosque

شمش آباد میں میونسپل حکام نے مسجد خواجہ محمود کو منہدم کردیا

یہاں کے پلاٹس کو زیادہ تر مسلمانوں نے خریدا تھا، اب تک یہاں بہت سے مکانات بھی تعمیر ہوچکے ہیں۔ مکینوں نے مذکورہ مسجد کی تعمیر تین سال قبل شروع کی تھی اور نماز دو سال قبل شروع کی گئی ہے لیکن وشال سنگھ نامی ایک شخص کا مکان مسجد سے متصل ہے۔ مقامی لوگوں نے شکایت درج کرائی تھی کہ وشال سنگھ کا مکان غیر قانونی طور پر تعمیر ہوا ہے، جس کے بعد فریقین نے عدالت سے رجوع کیا۔ لیکن آج علی الصبح شمش آباد میونسپل حکام نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ مسجد کو مسمار کر دیا۔ جیسے ہی ایم بی ٹی کے ترجمان امجد اللہ خان کو مسجد خواجہ محمود کی مسماری کے بارے میں پتہ چلا تو وہ موقع پر پہنچے اور علاقے کا معائنہ کیا اور مسجد کمیٹی و سوسائٹی کمیٹی سے بات چیت کی۔


سوسائٹی کمیٹی اور مسجد کمیٹی نے کہا کہ اس معاملہ کو وزیر داخلہ محمود علی اور تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کے نوٹس میں لایا گیا تھا اور یہ معاملہ ابھی عدالت میں ہے لیکن مسجد کو منہدم کرنے کا یہ عمل قابل مذمت ہے اور اس سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ امجد اللہ خان نے مسجد کمیٹی اور سوسائٹی کمیٹی کے اراکین سے کہا کہ وہ انہیں تمام دستاویزات اور عدالتی کیس کی ایک کاپی دیں۔ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے اور انہیں یقین دلایا کہ وہ اس بارے میں جلد از جلد اقدام کریں گے۔

مزید پڑھیں: Protest Against Demolition Drive in Bandipora: انہدامی کارروائی کے دوران عارضی مسجد منہدم، لوگوں کا احتجاج

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014 کے بعد سے ٹی آر ایس پارٹی اقتدار میں آئی ہے۔ اس نے ریاست میں متعدد مساجد کو منہدم کیا ہے اور قبرستانوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے اور دوسری طرف ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کے ڈھانچے کی تعمیر کرائی ہے۔
امجد اللہ خان نے ان مسلم تنظیموں اور سیاست دانوں کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا جو کے سی آر کو سیکولر شخص ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور انتہائی حیران کن بات یہ ہے کہ مسجد کو مسمار کرنے کا کام شمش آباد میونسپلٹی نے انجام دیا جس کی سربراہی کے سی آر کے بیٹے کے ٹی راما راؤ کررہے تھے۔ امجد اللہ خان نے کہا کہ وہ اس مسجد کے انہدام کے معاملے پر اسد الدین اویسی اور کے ٹی راما راؤ کے ٹویٹ کا انتظار کریں گے۔

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے شمش آباد کی گرین ایونیو کالونی میں واقع مسجد خواجہ محمود کو آج علی الصبح تقریباً 3:30 بجے شمش آباد میونسپل حکام نے منہدم کر دیا۔ یہ مسجد تین سال قبل تعمیر کی گئی تھی اور گزشتہ دو برسوں سے نماز جمعہ سمیت پانچوں وقت کی نماز پابندی کے ساتھ ادا کی جا رہی تھی۔ گرین ایونیو کالونی 15 ایکڑ اراضی پر محیط ہے، جسے 2016 کے دوران پریسٹیج انفرا کے طیب علی اور طاہر علی نے شمش آباد گرام پنچایت سے اجازت لینے کے بعد پلاٹ بنایا اور فروخت کیا تھا۔ 250 مربع گز کو مسجد کی جگہ کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا۔ The municipal authorities in Shamshabad demolished the Khawaja Mehmood Mosque

شمش آباد میں میونسپل حکام نے مسجد خواجہ محمود کو منہدم کردیا

یہاں کے پلاٹس کو زیادہ تر مسلمانوں نے خریدا تھا، اب تک یہاں بہت سے مکانات بھی تعمیر ہوچکے ہیں۔ مکینوں نے مذکورہ مسجد کی تعمیر تین سال قبل شروع کی تھی اور نماز دو سال قبل شروع کی گئی ہے لیکن وشال سنگھ نامی ایک شخص کا مکان مسجد سے متصل ہے۔ مقامی لوگوں نے شکایت درج کرائی تھی کہ وشال سنگھ کا مکان غیر قانونی طور پر تعمیر ہوا ہے، جس کے بعد فریقین نے عدالت سے رجوع کیا۔ لیکن آج علی الصبح شمش آباد میونسپل حکام نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ مسجد کو مسمار کر دیا۔ جیسے ہی ایم بی ٹی کے ترجمان امجد اللہ خان کو مسجد خواجہ محمود کی مسماری کے بارے میں پتہ چلا تو وہ موقع پر پہنچے اور علاقے کا معائنہ کیا اور مسجد کمیٹی و سوسائٹی کمیٹی سے بات چیت کی۔


سوسائٹی کمیٹی اور مسجد کمیٹی نے کہا کہ اس معاملہ کو وزیر داخلہ محمود علی اور تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کے نوٹس میں لایا گیا تھا اور یہ معاملہ ابھی عدالت میں ہے لیکن مسجد کو منہدم کرنے کا یہ عمل قابل مذمت ہے اور اس سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ امجد اللہ خان نے مسجد کمیٹی اور سوسائٹی کمیٹی کے اراکین سے کہا کہ وہ انہیں تمام دستاویزات اور عدالتی کیس کی ایک کاپی دیں۔ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے اور انہیں یقین دلایا کہ وہ اس بارے میں جلد از جلد اقدام کریں گے۔

مزید پڑھیں: Protest Against Demolition Drive in Bandipora: انہدامی کارروائی کے دوران عارضی مسجد منہدم، لوگوں کا احتجاج

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014 کے بعد سے ٹی آر ایس پارٹی اقتدار میں آئی ہے۔ اس نے ریاست میں متعدد مساجد کو منہدم کیا ہے اور قبرستانوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے اور دوسری طرف ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کے ڈھانچے کی تعمیر کرائی ہے۔
امجد اللہ خان نے ان مسلم تنظیموں اور سیاست دانوں کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا جو کے سی آر کو سیکولر شخص ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور انتہائی حیران کن بات یہ ہے کہ مسجد کو مسمار کرنے کا کام شمش آباد میونسپلٹی نے انجام دیا جس کی سربراہی کے سی آر کے بیٹے کے ٹی راما راؤ کررہے تھے۔ امجد اللہ خان نے کہا کہ وہ اس مسجد کے انہدام کے معاملے پر اسد الدین اویسی اور کے ٹی راما راؤ کے ٹویٹ کا انتظار کریں گے۔

Last Updated : Aug 2, 2022, 7:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.