گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ بروکر(دلال) کے ذریعہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر نامی خاتون نے موٹر سائیکل خریدی تھی۔ واضح رہے کہ انسداد دہشت گرد دستہ نے چارج شیٹ میں یہ دعوی کیا ہے کہ مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی جانب سے خریدی گئی موٹر سائیکل پر بم نصب کیا گیا تھا جس میں مالیگاؤں کے بھکو چوک میں 29 ستمبر 2008 کو دھماکہ ہوا تھا جس میں چھ لوگوں کی موت اور ایک سو ایک لوگ زخمی ہوئے تھے۔
گجرات کے سورت شہر میں واقع سدھی موٹر ایجنسی کے مالک نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو سرکاری وکیل اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ریکارڈ کے مطابق ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل دلال کے ذریعہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر نامی صارف نے خریدی تھی اور اس کا انجمن نمبر بھی وہی جو اس کے بیان میں لکھا ہوا ہے، گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ 10/ نومبر 2008 کو اس سے اے ٹی ایس افسر ساونت نے تفتیش کی تھی جسے اس نے موٹر سائیکل کے متعلق معلومات فراہم کی تھی۔ گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ اے ٹی ایس افسر نے تفتیش کے بعد اس کا بیان بھی درج کیا تھا جو عدالت کے سامنے ہے۔
سرکاری گواہ سے سوال و جواب کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشراء جرح کی اور کہا کہ آج وہ عدالت میں ایسا کوئی بھی دستاویزاتی ثبوت پیش نہیں کرسکتاکہ اس نے پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو موٹر سائیکل فروخت کی تھی جس پر گواہ نے عدالت کو بتایا کہ بذریعہ دلال پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے موٹرسائیکل خریدی تھی اور دلال نے جو دستاویزات اس وقت جمع کرائے تھے اس کے مطابق ایل ایم ایل موٹر سائیکل پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے نام پر ہے اور وہ ہی اس کی مالک ہے۔گواہ نے دوران جرح یہ اعتراف کیا کہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر ان کی دکان پر موٹر سائیکل خریدنے نہیں آئی تھی لیکن اس نے بذریعہ دلال موٹر سائیکل خریدی تھی جس کا ثبوت آر ٹی او کے دستاویزات بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:گجرات میں کانگریس کا مستقبل تاریک: اسد الدین اویسی
دفاعی وکیل نے سرکاری گواہ پر الزام عائد کیا کہ آج وہ عدالت میں اے ٹی ایس کے کہنے پر جھوٹی گواہی دے رہا کہ ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے خریدی تھی جبکہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر اس کی دکان پر کبھی گئی ہی نہیں اور نہ ہی اس نے دلال سے موٹرسائیکل خریدی تھی۔اسی درمیان سرکاری گواہ سے دفاعی وکلاء کی جرح کا اختتام عمل میں آیا جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کو حکم دیا کہ وہ کل عدالت میں کسی دوسرے سرکاری گواہ کو پیش کرے۔
دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ کرتیکا اگروال، ایڈوکیٹ عادل شیخ، ایڈوکیٹ قربان حسین(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) موجود تھے۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 195 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے لیکن کرونا وبا ء کی وجہ سے بیرون شہر اور بیرون ریاست کے گواہان ممبئی آنے سے کترا رہے ہیں جس کی وجہ سے بقیہ گواہان کے بیانات کا اندراج کرنے میں تاخیر ہورہی ہے۔