ETV Bharat / bharat

عدلیہ لوگوں کی مدد کی آخری امید ہوتی ہے: چیف جسٹس آف انڈیا

چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا کہ ہندوستانی عدلیہ کو مقامی عدالت کے کاموں کے ذریعہ سے لوگ جانتے ہیں۔ عدلیہ لوگوں کی مدد کی آخری امید ہوتی ہے۔ پریشانی میں مبتلا خاتون، دیکھ بھال کی ضرورت پڑنے پر بچے یا پھر غیر قانونی قیدی سب سے پہلے نچلی عدالت پہنچتے ہیں۔

Chief Justice of India
چیف جسٹس آف انڈیا
author img

By

Published : Nov 15, 2021, 2:58 AM IST

چیف جسٹس این وی رمنا نے مضبوط جمہوریت کے لیے صحت مند عدالتی نظام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اتوار کو کہا کہ زمینی سطح پر انصاف نظام مضبوط کیے بغیر ہم ایک صحت مند عدلیہ کا تصور نہیں کرسکتے۔

جسٹس رمنا نے نیشنل لیگل سروس اتھارٹی کی طرف سے ملک گیر 40 روزہ قانونی بیداری مہم کے اختتام کے موقع پر کہا کہ جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے عدلیہ ہمیشہ آگے رہی ہے۔ اس ملک کی آئینی عدالتوں کے فیصلوں نے جمہوریت کو پھلنے پھولنے کے قابل بنایا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستانی عدلیہ کو مقامی عدالت کے کاموں کے ذریعہ سے لوگ جانتے ہیں۔ عدلیہ لوگوں کی مدد کی آخری امید ہوتی ہے۔ پریشانی میں مبتلا خاتون، دیکھ بھال کی ضرورت پڑنے پر بچے یا پھر غیر قانونی قیدی سب سے پہلے نچلی عدالت پہنچتے ہیں۔

انہوں نے عدالتی فیصلوں کے معاشرہ پر اثرات کا ذکر کرتے ہوئے ہائی کورٹوں اور نچلی عدالتوں سے آسان اور واضح زبان میں فیصلہ لکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ ہمارے فیصلے کا معاشرہ پر بہت اثر ہوتا ہے اس لیے ہمیں آسان اور واضح زبان میں اپنے فیصلے لکھنے چاہئیں۔

چیف جسٹس نے کہاکہ مقامی عدالتوں کے انتظامات کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ہمیں ایسے رضاکاروں کو ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے جو ضرورت پڑنے پر متاثرین اور ان کے کنبوں کی حساسیت کے ساتھ مدد کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں

انہوں نے قانونی مدد تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے وکلا، قانون کے طلبا کے ساتھ ساتھ قانون کے شعبہ میں بیداری پھیلانے کا کام کرنے والے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جوڑنے کو وقت کی مانگ قرار دیا۔

جسٹس رمنا نے کہاکہ یہ نہایت اہم ہے کہ مقدمہ اور اس سے منسلک اعدادوشمار کا صحیح طرح سے انتظام کیا جائے۔ اس سے نہ صرف شفافیت میں اضافہ ہوگا بلکہ انصاف فراہم کرنے کے عمل کو ہموار کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہمیں جدید تکنیک کی مدد لینی ہوگی۔

چیف جسٹس نے صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کا دو اکتوبر کو اس مہم کو شروع کرنے اور رہنمائی کرنے کیلئے شکریہ ادا کیا۔

جسٹس رمنا نے ملک میں قانونی مدد تحریک کو فروغ دینے کے لیے ضروری مدد فراہم کرنے میں وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

وگیان بھون میں منعقدہ اختتامی تقریب میں جج یو یو للت، جج اے ایم خانولکر، خواتین و اطفال کی فلاح وبہبود کی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے علاوہ جج حضرات، کئی سینئر وکلا اور اسکولی بچے شامل ہوئے۔

مخصوص بچوں نے حب الوطنی پر مبنی پروگرام پیش کرکے مہمانوں کو محظوظ کیا۔

یو م اطفال پر منعقدہ اس پروگرام میں ننھے بچوں نے چیف جسٹس سمیت دیگر مہمانوں کو پھولوں کے گلدستے اور میمنٹوز دیکر اعزاز سے نوازا۔

(یو این آئی)

چیف جسٹس این وی رمنا نے مضبوط جمہوریت کے لیے صحت مند عدالتی نظام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اتوار کو کہا کہ زمینی سطح پر انصاف نظام مضبوط کیے بغیر ہم ایک صحت مند عدلیہ کا تصور نہیں کرسکتے۔

جسٹس رمنا نے نیشنل لیگل سروس اتھارٹی کی طرف سے ملک گیر 40 روزہ قانونی بیداری مہم کے اختتام کے موقع پر کہا کہ جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے عدلیہ ہمیشہ آگے رہی ہے۔ اس ملک کی آئینی عدالتوں کے فیصلوں نے جمہوریت کو پھلنے پھولنے کے قابل بنایا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستانی عدلیہ کو مقامی عدالت کے کاموں کے ذریعہ سے لوگ جانتے ہیں۔ عدلیہ لوگوں کی مدد کی آخری امید ہوتی ہے۔ پریشانی میں مبتلا خاتون، دیکھ بھال کی ضرورت پڑنے پر بچے یا پھر غیر قانونی قیدی سب سے پہلے نچلی عدالت پہنچتے ہیں۔

انہوں نے عدالتی فیصلوں کے معاشرہ پر اثرات کا ذکر کرتے ہوئے ہائی کورٹوں اور نچلی عدالتوں سے آسان اور واضح زبان میں فیصلہ لکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ ہمارے فیصلے کا معاشرہ پر بہت اثر ہوتا ہے اس لیے ہمیں آسان اور واضح زبان میں اپنے فیصلے لکھنے چاہئیں۔

چیف جسٹس نے کہاکہ مقامی عدالتوں کے انتظامات کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ہمیں ایسے رضاکاروں کو ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے جو ضرورت پڑنے پر متاثرین اور ان کے کنبوں کی حساسیت کے ساتھ مدد کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں

انہوں نے قانونی مدد تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے وکلا، قانون کے طلبا کے ساتھ ساتھ قانون کے شعبہ میں بیداری پھیلانے کا کام کرنے والے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جوڑنے کو وقت کی مانگ قرار دیا۔

جسٹس رمنا نے کہاکہ یہ نہایت اہم ہے کہ مقدمہ اور اس سے منسلک اعدادوشمار کا صحیح طرح سے انتظام کیا جائے۔ اس سے نہ صرف شفافیت میں اضافہ ہوگا بلکہ انصاف فراہم کرنے کے عمل کو ہموار کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہمیں جدید تکنیک کی مدد لینی ہوگی۔

چیف جسٹس نے صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کا دو اکتوبر کو اس مہم کو شروع کرنے اور رہنمائی کرنے کیلئے شکریہ ادا کیا۔

جسٹس رمنا نے ملک میں قانونی مدد تحریک کو فروغ دینے کے لیے ضروری مدد فراہم کرنے میں وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

وگیان بھون میں منعقدہ اختتامی تقریب میں جج یو یو للت، جج اے ایم خانولکر، خواتین و اطفال کی فلاح وبہبود کی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے علاوہ جج حضرات، کئی سینئر وکلا اور اسکولی بچے شامل ہوئے۔

مخصوص بچوں نے حب الوطنی پر مبنی پروگرام پیش کرکے مہمانوں کو محظوظ کیا۔

یو م اطفال پر منعقدہ اس پروگرام میں ننھے بچوں نے چیف جسٹس سمیت دیگر مہمانوں کو پھولوں کے گلدستے اور میمنٹوز دیکر اعزاز سے نوازا۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.