نئی دہلی: قطب مینار احاطے میں واقع مسجد قوۃ الاسلام کے ڈھانچے میں موجود مورتیوں کو ہٹانے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ ہندو تنظیمیں خاص طور پر الٹی لگیں بھگوان گنیش کی دو مورتیوں کو لے کر ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہاں مسجد میں مورتیوں کو دیکھ کر لوگوں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ ان کو ہٹا دیا جائے۔ ان تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد کے ڈھانچے پر موجود تمام مورتیوں کو ہٹا دیا جائے اور انہیں عبادت کی اجازت دی جائے۔ The Hindu organization announced the recitation of Hanuman Chalisa at the Qutub Minar complex
اس کے ساتھ انہوں نے قطب مینار کا نام وشنو استمبھ رکھنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ان مطالبات کو لے کر یونائیٹڈ ہندو فرنٹ کے بین الاقوامی ورکنگ صدر جئے بھگوان گوئل نے دیگر ہندو تنظیموں کے ساتھ مل کر منگل کو قطب مینار احاطے میں دوپہر کو ہنومان چالیسہ پڑھنے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ قطب مینار احاطہ میں واقع قوۃ الاسلام مسجد بھی تنازع کا شکار
جئے بھگوان گوئل نے کہا ہے کہ وہ اپنے حامیوں کے ساتھ وہاں جائیں گے اور مطالبہ کریں گے کہ قوۃ الاسلام مسجد کے نام سے مشہور ڈھانچہ کو مندر قرار دیا جائے کیوںکہ وہ وہاں ہنومان چالیسہ پڑھیں گے، انہوں نے کہا کہ وہ کسی اور مذہب کی بات نہیں کر رہے ہیں۔ وہ صرف اس بارے میں بات کر رہا ہے کہ جب ڈھانچے پر ہمارے بھگوان کی مورتیاں نصب ہیں تو انہیں وہاں پوجا کرنے کی اجازت دی جائے ورنہ تمام بتوں کو ڈھانچے سے ہٹا کر ایسی جگہ نصب کر دیا جائے جہاں انہیں پوجا کرنے کی اجازت ہو۔