ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں 60 سالہ بزرگ کی تین روز قبل مشتبہ موت ہوگئی تھی۔ ان کو دفنانے کے بعد ان کی بھتیجی نے شکایت کی ہے کہ ان کا قتل کیا گیا ہے۔ جس پر قبر کھود کر نعش کو باہر نکالا گیا۔
شہر اندور کے راؤ جی بازار تھانہ علاقے میں تین روز قبل 60 سالہ بزرگ کی موت کا واقعہ پیش آیا تھا بزرگ کرائے کے مکان میں اکیلے رہتے تھے۔
جس کی وجہ سے مقامی لوگوں نے ان کی آخری رسومات ادا کی تھی اسی دوران بھتیجی کے پہنچنے پر کچھ لوگوں نے اس موت کو عام موت بتایا تھا مگر بھتیجی کو شبہ ہونے پر اس نے پولیس میں شکایت کی تھی جس کے بعد ایس ڈی ایم کی اجازت سے قبر کھود کر نعش کو باہر نکالا گیا ہے اور پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 60 سالہ اسلم اکیلے کرائے کے مکان میں رہتے تھے۔ جن کی مکان مالک سے نااتفاقی تھی۔
جب بزرگ فوت ہوگئے تو بھتیجی کو اطلاع دی گئی ہے مگر جلد بازی کرکے مقامی لوگوں نے آخری رسومات ادا کردی تھی۔ آخری رسومات کی ویڈیو دیکھ کر بھتیجی کو شک ہوا جس کے بعد اس نے شکایت کی تھی۔
ناظمہ شیخ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ میرے چچا اکیلے ہیں کرائے کے مکان میں رہتے تھے جب ان کی موت ہوئی تو ہمیں اطلاع ملنے پر ہم پہنچے مگر ان کی آخری رسومات کو اتنی جلدی جلدی ادا کیا گیا کہ ہم کچھ سمجھ ہی نہیں سکے۔
لیکن جب چیزیں ظاہر ہوتی گئی تو ہمارا شبہ مضبوط ہو گیا جس پر ہم نے ایس ڈیم کو شکایت کی کہ ان کا قتل ہوا ہے۔ ناظمہ نے مکان مالک کے بھائی پر بھی الزام لگایا کہ وہ میرے چچا کو بہت پریشان کیا کرتے تھے۔
سب انسپیکٹر سیما دھکڑ نے کہا کہ ہمیں شکایت موصول ہوئی تھی کہ اسلم نامی شخص کے ساتھ کچھ ناگوار واقعات گزرے ہیں شروعات میں ان کی موت عام موت لگ رہی تھی مگر شکایت کے بعد ہم نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے اب رپورٹ آنے کے بعد ہی حقیقت واضح ہوگی۔