بنارس کے مدن پورہ میں واقع مدرسہ رحمانیہ کو عوامی مفاد کے لیے ویکسینشن سنٹر بنایا گیا جو نہ صرف نوجوان بچوں کے لئے کار آمد ہے بلکہ بزرگ افراد کے لیے بھی کافی مفید ہے۔
بنارس کے مدن پورہ میں واقع مدرسہ رحمانیہ بنارس کا پہلا مدرسہ ہے جسے ویکسینشن سنٹر بنایا گیا۔ یہاں پر ہفتے تک 45 برس سے زائد کی عمر کے لوگوں کو کورونا ٹیکہ لگایا جائے گا۔
اس سلسلے میں مدرسہ انتظامیہ و بنارس ساڑی ڈیلرز ایسوسی ایشن کی مشترک کوششوں سے ایک پروگرام بھی منعقد ہوا جس کی صدارت مدرسہ رحمانیہ کے سیکریٹری حامد علمی نے کیا۔ مہمان خصوصی بنارس کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کوشل راج شرما رہے جبکہ مہمان اعزازی سی ایم او ڈاکٹر وی وی سنگھ رہے۔
یہ پروگرام اس لیے بھی اہم تھا کیونکہ اب بنارس ضلع انتظامیہ مسلم اکثریتی علاقہ میں ویکسینشن سنٹر بنانے پر زیادہ توجہ دے ہے جس سے سبھی افراد ٹیکہ لے سکیں۔
بنارس کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کوشل راج شرما اور ڈاکٹر وی وی سنگھ نے مسلم سماجی تنظیموں کی اس پہل پر نہ صرف تعریف کیا بلکہ کہ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ بنارس کے مسلم اکثریتی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ سنٹر بنائے جائیں گے تاکہ سبھی کو کرونا کا ٹیکا لگایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ جولائی ماہ تک بنارس میں تقریبا 300 ویکسینیشن سینٹرز بنائے جائیں گے جس سے ہر خاص و عام اس سے فائدہ حاصل کر سکے۔
ای ٹی وی بھارت سے کوشل راج شرما نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین لگوانے کے لیے بنارس میں بڑی تعداد میں لوگ آرہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ روز بروز ویکسینیشن سینٹر میں اضافہ ہورہا ہے۔
ابتدائی دنوں میں اسے صرف ہاسپٹل اور طبی مراکز تک ہی محدود رکھا گیا تھا لیکن اب ہر طبقے کے لوگوں کے لیے الگ الگ انتظامات کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا اس سلسلے میں ابھی تک کسی بھی مذہبی رہنماؤں سے الگ سے اپیل کرانے کی ضرورت نہیں پڑی ہے۔
اگر کسی بھی علاقے میں لوگ نہیں لگوا رہے ہیں تو ان کے لیے علیحدہ انتظامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کورونا وائرس کے ٹیکہ کے حوالے سے جو غلط افواہیں پھیلائی جارہی ہیں عوام کو شکوک و شبہات میں ڈالا جارہا ہے ان کی باتوں میں نہ آئیں اور ویکسین لگوایئں۔