وزیر دفاع نے سینٹر آف ایکسی لینس کے قیام کے سلسلے میں تنظیم کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی کوششوں اور وژن کی تعریف کی اور کہا کہ 'یہ مراکز ملک کی بہتر سلامتی کے لئے کام کریں گے اور وزیر اعظم کے 'خود کفیل ہندوستان کے خواب' کو مناسب طریقے سے فروغ دیں گے۔
تنظیم نے اپنے خود کے وسائل کے ذریعہ یہ دونوں ایکسلینس مراکز بنائے ہیں۔ روڈ سیفٹی اور آگہی کے شعبے میں حاصل کردہ گہرائی میں ادارہ جاتی علم اور تجربے کے ذریعہ دونوں سینٹرز آف ایکسیلنس کثیر شعبہ تحقیق کی تلاش کو مزید آگے بڑھائیں گے۔
تنظیم کا خیال ہے کہ 'جیسے جیسے ملک ترقی کررہاہے اور سڑک کے جال میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، سڑک حادثات بھی تشویش کا باعث بن چکے ہیں۔ ابھی ملک میں کوئی بھی تنظیم روڈ سیفٹی اور آگاہی پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ اس مقصد کے ساتھ بی آر او نے محفوظ روڈ نیٹ ورکس کے لئے ایک نوڈل سینٹر آف ایکسی لینس قائم کیا ہے جو سڑک حادثوں کے تجزیوں کو دوسروں کے ساتھ بانٹ کر آگاہی پیدا کرے گا اور قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے اہم تجاویز پیش کرے گا۔
مشرقی اور شمال مغربی علاقوں میں تقریبا 60،000 کلومیٹر سڑکوں، 56000 میٹر پلوں، 19 فضائی پٹیوں اور چار سرنگوں کی ترقی میں حاصل کردہ علم کو ادارہ جاتی بنانے کے لئے سڑکوں، پلوں، ایئر فیلڈز اور سرنگوں کے لئے ایک سنٹر آف ایکسی لینس قائم کیا گیا ہے۔ بی آر او کو زبردست مہارت حاصل ہے اور وہ نئی ٹیکنالوجی اور آلات کی ایجادات اور انٹروڈکشن میں سرفہرست ہے اور اب اسے دوسری سرکاری تنظیموں اور اداروں کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے گا۔
افتتاح کے اس موقع پر سیکریٹری دفاع نے ان اداروں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ سینٹرز آف ایکسیلنس تکنیکی ترقی کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھنے میں طویل سفر طے کریں گے۔
وزیر دفاع نے بی آر او کے دو ایکسلینس مراکز قوم کو وقف کیے
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج روڈ سیفٹی میں برتری حاصل کرنے اور سڑکوں، پلوں، ائر فیلڈز اور سرنگوں کے میدان میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے دو ایکسیلینس مراکز کو قوم کے لیے وقف کیا، جمعہ کو یہاں بارڈر روڈس آرگنائزیشن کے دفتر میں منعقدہ تقریب میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، سیکریٹری دفاع اجے کمار، تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل راجیو چودھری اور دیگر معززین شریک ہوئے تھے۔
وزیر دفاع نے سینٹر آف ایکسی لینس کے قیام کے سلسلے میں تنظیم کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی کوششوں اور وژن کی تعریف کی اور کہا کہ 'یہ مراکز ملک کی بہتر سلامتی کے لئے کام کریں گے اور وزیر اعظم کے 'خود کفیل ہندوستان کے خواب' کو مناسب طریقے سے فروغ دیں گے۔
تنظیم نے اپنے خود کے وسائل کے ذریعہ یہ دونوں ایکسلینس مراکز بنائے ہیں۔ روڈ سیفٹی اور آگہی کے شعبے میں حاصل کردہ گہرائی میں ادارہ جاتی علم اور تجربے کے ذریعہ دونوں سینٹرز آف ایکسیلنس کثیر شعبہ تحقیق کی تلاش کو مزید آگے بڑھائیں گے۔
تنظیم کا خیال ہے کہ 'جیسے جیسے ملک ترقی کررہاہے اور سڑک کے جال میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، سڑک حادثات بھی تشویش کا باعث بن چکے ہیں۔ ابھی ملک میں کوئی بھی تنظیم روڈ سیفٹی اور آگاہی پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ اس مقصد کے ساتھ بی آر او نے محفوظ روڈ نیٹ ورکس کے لئے ایک نوڈل سینٹر آف ایکسی لینس قائم کیا ہے جو سڑک حادثوں کے تجزیوں کو دوسروں کے ساتھ بانٹ کر آگاہی پیدا کرے گا اور قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے اہم تجاویز پیش کرے گا۔
مشرقی اور شمال مغربی علاقوں میں تقریبا 60،000 کلومیٹر سڑکوں، 56000 میٹر پلوں، 19 فضائی پٹیوں اور چار سرنگوں کی ترقی میں حاصل کردہ علم کو ادارہ جاتی بنانے کے لئے سڑکوں، پلوں، ایئر فیلڈز اور سرنگوں کے لئے ایک سنٹر آف ایکسی لینس قائم کیا گیا ہے۔ بی آر او کو زبردست مہارت حاصل ہے اور وہ نئی ٹیکنالوجی اور آلات کی ایجادات اور انٹروڈکشن میں سرفہرست ہے اور اب اسے دوسری سرکاری تنظیموں اور اداروں کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے گا۔
افتتاح کے اس موقع پر سیکریٹری دفاع نے ان اداروں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ سینٹرز آف ایکسیلنس تکنیکی ترقی کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھنے میں طویل سفر طے کریں گے۔