شناخت بدل کر 'لوجہاد' کے ذریعہ تبدیلی مذہب پر پابندی عائد کرنے کے بابت ریاست میں بنے قانون کی جوازیت کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سماعت اب 2 فروری کو ہوگی۔'سبھی عرضیوں کی ایک ساتھ عرضی سپریم کورٹ میں زیرالتوا ہونے کی وجہ سے عدالت نے یہ ہدایت دی ۔
عدالت کو بتایا گیا کہ'تمام عرضیوں کو منتقل کر کے ایک ساتھ سماعت کرنے کی عرضی سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔ جس پر جلد ہی سماعت ہوگی اس لئے عرضی طے ہونے تک کورٹ نے سماعت ملتوی کردی ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے عرضی پر جوابی حلف نامہ داخل کیا جاچکا ہے۔ عرضیوں میں تبدیلی مذہب مخالف آرڈیننس کو آئین کے خلاف اور غیر ضروری بتاتے ہوئے چیلنج کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹریکٹر ریلی میں شامل ہونے کے لیے روسی ماڈل کا ٹریکٹر دہلی روانہ ہوا
عرضی گزاروں کا کہنا ہے کہ' یہ قانون شخص کی اپنی پسند اور شرائط پر کسی بھی شخص کے ساتھ رہنے اور مذہب / مسلک کو اپنانے کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اسے مسترد کیا جانا چاہئے۔ کیونکہ اس قانون کا غلط استعمال کیا جا سکتا ہے۔
۔یواین آئی۔