جمشید پور: جھارکھنڈ کے مشرقی سنگھ بھوم میں جمعہ کو ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ جمشید پور کے بھوئیانڈیہ چھایا نگر میں نویں جماعت کی ایک طالبہ نے خود کو آگ لگا لی۔ دراصل بتایا جا رہا ہے کہ اسکول میں ٹیچر نے نقل کرنے کے شبہ میں طالبہ سے کپڑے اتارنے کو کہا تھا۔ جس سے طالبہ دل برداشتہ ہو گئی اور خود کو آگ لگا لیا۔ اس واقعہ میں طالبہ تقریباً 80 فیصد جھلس چکی ہے۔Student Sets Herself On Fire
واقعہ کے فورا بعد طالبہ ریتو مکھی کو ایم جی ایم ہسپتال لے جایا گیا، جہاں لڑکی کی حالت کو دیکھتے ہوئے اسے ٹاٹا مین ہسپتال ریفر کر دیا گیا ہے۔ واقعہ کے بعد اہل خانہ میں کہرام مچ گیا۔
اس سلسلے میں لڑکی کے اہل خانہ نے بتایا کہ لڑکی شاردا منی اسکول میں نویں جماعت میں پڑھتی ہے۔ جمعہ کی دوپہر کو لڑکی امتحان دینے اسکول گئی تھی۔ اس دوران ٹیچر کو لڑکی پر نقل کرنے کا شک ہوا۔ اس پر ٹیچر طالبہ کو دوسرے کمرے میں لے گئے اور وہاں اس کے کپڑے اتارنے کے بعد اس کا معائنہ کیا، جس سے طالبہ دل برداشتہ ہو گئی۔
انہوں نے بتایا کہ لڑکی صدمہ میں امتحان کے بعد شام کو گھر واپس آئی اور اسکول ڈریس میں ہی اپنے اوپر تیل چھڑک کر آگ لگا لیا۔ لواحقین نے بتایا کہ لڑکی کی سہیلی نے کپڑے اتارنے کی اطلاع دی تھی۔ اہل خانہ نے ٹیچر چندرا میڈم پر الزام لگایا ہے کہ ان کی وجہ سے ان کی بیٹی زندگی اور موت کے درمیان جھول رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: MBBS 3rd year student dies ایم بی بی ایس تھرڈ ائیر کی طالبہ کی موت
واضح رہے کہ واقعہ کو لے کر آس پاس کے لوگوں میں ناراضگی ہے۔ ٹیچر کے خلاف لوگوں میں کافی ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔ فی الحال اس معاملے کی اطلاع سیتارامڈیرا تھانے کو دے دی گئی ہے۔ پولیس تحقیقات میں مصروف ہے۔