ڈی وی اے سی کے ذرائع نے کہا کہ تملناڈو اور بنگلورو میں جمعرات صبح چھ بجے سے مسلسل ایک کے بعد ایک 28ٹھکانوں میں چھاپے مارے گئے۔ ویرامنی، ان کے کنبہ کے اراکین اور چنئی، ویلور، ترونا ملائی، ہوسور، یلاگیری بنگلورو اور ان کے ساتھیوں کے ہوٹلوں اور ان کے مالکانہ حق والے دیگر ٹھکانوں کی تلاش لی گئی ہے۔
وہ ایم آر وجے بھاسکر اور ایس پی ویلومنی کے بعد ڈی وی اے سی جانچ کے دائرے میں آنے والے اے آئی اے ڈی ایم کے کے تیسرے سابق وزیر ہیں۔ اس سے پہلے دو سابق وزرا کے ٹھکانوں پر بھی چھاپہ مارا گیا تھا۔ اے آئی اے ڈی ایم کے سینئر رہنما اور سابق وزیر ڈی جے کمار نے چھاپہ کو ڈی ایم کے حکومت کی سیاست قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Vaccination Record: وزیراعظم کے سالگرہ پر ویکسینیشن کا نیا ریکارڈ
انہوں نے کہاکہ اے آئی اے ڈی ایم کے کے اراکین پر چھاپہ کی کارروائی اگلے مہینے نونئے اضلاع میں مقامی بلدیاتی انتخابات کے لئے کام سے روکنے کے لئے کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رانی پیٹ، ویلور اور تروپتور سمیت جن اضلاع میں مقامی بلدیاتی انتخابات ہونے والے ہیں، اور یہ ویرامنی کے آبائی مقام کے تحت آتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیر عدالت میں خودکو بے قصور ثابت کریں گے۔
ڈی وی اے سی ویلور اکائی کی طرف سے ویرامنی کے خلاف انکی آمدنی سے زیادہ اثاثہ حاصل کرنے کے لئے بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کے تحت معاملات درج کئے گئے ہیں۔ وہ جولارپیٹ کے سابق رکن اسمبلی ہیں۔
ایف آئی آر میں ڈی وی اے سی نے کہاکہ گزشتہ پانچ برسوں میں یکم اپریل 2016سے 31مارچ، 2021تک سابق وزیر نے اپنے نام پر اور کنبہ کے اراکین کے نام پر آمدنی کے معلوم ذرائع سے زیادہ اثاثہ جات ہیں۔
ویرامنی کے انتخابات کے دوران دائر کئے گئے حلف ناموں کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈی اے وی سی کے مطابق ان کے اثاثے پانچ برسوں میں 28.78کروڑ سے تجاوز کرچکے ہیں جو کہ 654 فیصد ہے۔