ETV Bharat / bharat

کابل میں ہندو طبقے کو ہراساں کرنے والوں کو گرفتار کرلیا گیا: طالبان

author img

By

Published : Oct 9, 2021, 9:07 PM IST

Updated : Oct 9, 2021, 9:17 PM IST

امارت اسلامیہ افغانستان کے قائم مقام نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کرکے کہا کہ کابل میں ہندو اقلیتوں کو ہراساں کرنے والے لوگوں کو کابل کی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

ائم مقام نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد
ائم مقام نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح افراد کے ذریعہ ایک گرودوارے میں توڑ پھوڑ کے بعد ملک میں اقلیتوں کی سلامتی کے تعلق سے خدشات کے درمیان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ہفتہ کو دعویٰ کیا کہ کابل میں ہندو اقلیتوں کو ہراساں کرنے والے لوگوں کو کابل کی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

امارت اسلامیہ افغانستان کے قائم مقام نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کرکے یہ معلومات دی۔ گردوارے پر حملے سے فکرمند افغان ہندؤوں اور سکھوں نے حکومت ہند سے اپنے فوری انخلا کی اپیل کی تھی۔

courtsey tweeter
بشکریہ ٹویٹ

قابل ذکر ہے کہ 5 اکتوبر کو طالبان کی طرح نظر آنے والے اسلحوں سے لیس شرپسندوں کا ایک گروہ گردوارہ کرتے پروان میں داخل ہوگیا اور سی سی ٹی وی کیمروں کو توڑنے اور ڈیوٹی پر تعینات گارڈ کو یرغمال بنانے کے بعد احاطے سے نکل گیا۔

سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج مقامی طالبان حکام کے حوالے کیے جانے کے باوجود گردوارے میں توڑ پھوڑ کرنے والے مسلح افراد کی شناخت کے بارے میں کوئی معلومات حاصل نہیں ہوئی ہے۔

افغان ہندؤوں اور سکھوں کی کونسل نے ہفتے کے روز گردوارے میں ایک میٹنگ کی، جس میں افغانستان میں رہنے والے ہندوستانی شہریوں نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے نامعلوم شرپسندوں کے ذریعہ ایک گردوارے میں توڑ پھوڑ اور جمعہ کو شمالی شہر قندوز کی شیعہ مسجد پر ناپاک حملے پر تبادلہ خیال کیا، جس میں ہزارہ برادری کے کئی بے گناہ لوگ مارے گئے تھے۔

کونسل نے گردوارے میں توڑ پھوڑ پر امارت اسلامیہ افغانستان سے مناسب تحقیقات اور جوابدہی طے کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے افغانستان سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے حقوق اور مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کی اپیل کی۔

(یو این آئی)

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح افراد کے ذریعہ ایک گرودوارے میں توڑ پھوڑ کے بعد ملک میں اقلیتوں کی سلامتی کے تعلق سے خدشات کے درمیان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ہفتہ کو دعویٰ کیا کہ کابل میں ہندو اقلیتوں کو ہراساں کرنے والے لوگوں کو کابل کی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

امارت اسلامیہ افغانستان کے قائم مقام نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کرکے یہ معلومات دی۔ گردوارے پر حملے سے فکرمند افغان ہندؤوں اور سکھوں نے حکومت ہند سے اپنے فوری انخلا کی اپیل کی تھی۔

courtsey tweeter
بشکریہ ٹویٹ

قابل ذکر ہے کہ 5 اکتوبر کو طالبان کی طرح نظر آنے والے اسلحوں سے لیس شرپسندوں کا ایک گروہ گردوارہ کرتے پروان میں داخل ہوگیا اور سی سی ٹی وی کیمروں کو توڑنے اور ڈیوٹی پر تعینات گارڈ کو یرغمال بنانے کے بعد احاطے سے نکل گیا۔

سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج مقامی طالبان حکام کے حوالے کیے جانے کے باوجود گردوارے میں توڑ پھوڑ کرنے والے مسلح افراد کی شناخت کے بارے میں کوئی معلومات حاصل نہیں ہوئی ہے۔

افغان ہندؤوں اور سکھوں کی کونسل نے ہفتے کے روز گردوارے میں ایک میٹنگ کی، جس میں افغانستان میں رہنے والے ہندوستانی شہریوں نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے نامعلوم شرپسندوں کے ذریعہ ایک گردوارے میں توڑ پھوڑ اور جمعہ کو شمالی شہر قندوز کی شیعہ مسجد پر ناپاک حملے پر تبادلہ خیال کیا، جس میں ہزارہ برادری کے کئی بے گناہ لوگ مارے گئے تھے۔

کونسل نے گردوارے میں توڑ پھوڑ پر امارت اسلامیہ افغانستان سے مناسب تحقیقات اور جوابدہی طے کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے افغانستان سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے حقوق اور مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کی اپیل کی۔

(یو این آئی)

Last Updated : Oct 9, 2021, 9:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.