سپریم کورٹ نے منگل کو الیکشن کمیشن کی دلیلیں سننے کے بعد پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو طے وقت پر کرنے کو ہری جھنڈی دکھا دی۔
چیف جسٹس این وی رمن کی صدارت والی سہ رکنی بینچ نے اس سے پہلے سینئر کویل میناکشی اروڑا کے خصوصی ذکر کے دوران راکیش کمار کی عرضی کو بدھ کے لئے فہرست بند کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت کے وقت الیکشن کمیشن کو موجود رہنے کی ہدایت دی تھی۔
حالانکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سینئر وکیل منندر سنگھ کے ذریعہ کئے گئے ذکر پر بینچ نے منگل کو ہی معاملے کی سماعت کی اور کہا کہ عرضی ووٹوں کی گنتی کے آخری وقت میں دائر کئے جانے کی وجہ سے بدھ کو سماعت نہیں کی جا سکتی۔ ووٹوں کی گنتی طے شدہ پروگرام کے مطابق طے وقت پر ہوگی۔
مسٹر سنگھ نے اپنی جانب سے بینچ کے سامنے کہا کہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے بعد 10 مارچ کو ووٹوں کی گنتی کے لئے متعلقہ افسروں کو عدالتی حکم کے پیش نظر ٹریننگ دی گئی ہے۔ افسروں کووی وی پیٹ کی ووٹوں کی پرچیوں کی تصدیق کے سلسلے میں ہائی کورٹ کے 2019 کے فیصلے پر عمل کرنے کے لئے پہلے ہی ضروری معلومات دے دی گئی ہے۔
بینچ نے الیکشن کمیشن اور عرضی گزاروں کی دلیلیں سننے کے بعد کہا،’’ہم مداخلت نہیں کررہے ہیں. قائم روایت، عوامل اور قانون کے مطابق ووٹوں کی گنتی جاری رکھیں۔‘‘
بینچ نے کہا کہ وہ ووٹوں کی گنتی سے بالکل پہلے کوئی ہدایت جاری نہیں کر سکتی۔ معاملے کو باقاعدہ طور پر مناسب بینچ کے سامنے غور و خوض کے لئے رکھا جا سکتا ہے۔
بینچ نے شروع میں معاملے کو بدھ کو فہرست بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
راکیش کمار نے اپنی عرضی میں ووٹوں کی گنتی کے سلسلے میں ووٹو ویریفائڈ پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پیٹ) لگی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی ووٹوں کی پرچیون کی جانچ کا کام شروعات میں کرنے کی ہدایت دینے کی اپیل کی تھی۔ عرضی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ این چندر بابو نائیڈو کے معاملے میں سپریم کورٹ کے ذریعہ 2019 میں ہر پارلیمانی حلقے میں بے ترتیب ڈھنگ سے چنے گئے پولنگ مراکز پر وی وی پیٹ تصدیق کےلئے جاری ہدایت نامناسب تھی۔
عرضی میں ہر اسمبلی حلقے میں وی وی پیٹ پرچیوں کے لازمی تصدیق کے مقصد سے بے ترتیب ڈھنگ سے چنے گئے پولنگ مراکز کو پانچ سے بڑھاکر 25 کرنے کی ہدایت دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
محترمہ اروڑا نے ’خصوصی ذکر‘ کے دوران رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) کارکن مسٹر کمار کی عرضی کو بے حد اہم بتاتے ہوئے اس پر جلد سماعت کرنے کی اپیل کی تھی۔ عرضی گزار کا کہنا ہے کہ وی وی پیٹ نظام والی ای وی ایم مشینوں کے ووٹوں کی گنتی بعد میں کی جاتی ہے ،جو صحیح نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اترپردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، گوا اور منی پور میں اسمبلی الیکشن کے لئے ووٹوں کی گنتی کے لیے تیاری مکمل ہوگئی ہے۔ ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہونی طے ہے۔
یو این آئی