ETV Bharat / bharat

کورونا کی صورتِ حال پر سپریم کورٹ مرکز پر سخت

سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز ملک میں کورونا کی وجہ سے پیدا ہوئے حالات کا ازخود نوٹس لیا اور مرکزی حکومت کو نوٹس بھیجا ہے۔

author img

By

Published : Apr 22, 2021, 1:31 PM IST

Updated : Apr 22, 2021, 4:15 PM IST

کوروناکی صورتحال پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا
کوروناکی صورتحال پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا

عدالت نے مرکز سے پوچھا ہے کہ ان کے پاس کووڈ - 19 سے نمٹنے کے لیے کیا نیشنل پلان ہے۔

سپریم کورٹ نے چار اہم مسائل پر مرکزی حکومت سے نیشنل پلان مانگا ہے۔ اس میں پہلا- آکسیجن سپلائی، دوسرا- دواؤں کی سپلائی، تیسرا - ویکسین دینے کا طریقہ اور چوتھا ۔ لاک ڈاؤن کرنے کا اختیار ریاستی حکومت کو ہو، عدالت کو نہیں۔ اب معاملے کی اگلی سماعت 23 اپریل یعنی کل ہوگی۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں چھ الگ الگ ہائی کورٹ نے نوٹس لیا ہے۔ اس لیے 'کنفیوژن اور ڈائیورژن' کی حالت ہے۔ دہلی، بامبے، سکم، کلکتہ، الہ آباد اور اوڈیشہ - 6 ہائی کورٹ میں کورونا کی صورت حال پر سماعت چل رہی ہے۔ سوپریم کورٹ کی بینچ نے کہا کہ 'یہ کنفیوژن اور ڈائیورژن' پیدا کر رہا ہے، ایک ہائی کورٹ کو لگتا ہے کہ یہ ان کے دائرۂ کار میں آتا ہے، دوسرے کو لگتا ہے کہ ان کے۔۔۔

الہ آباد ہائی کورٹ کے لاک ڈاؤن والے حکم کا ذکر کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ نہیں چاہتا کہ ہائی کورٹ ایسے حکم نامے صادر کرے۔ سی جے آئی ایس اے بوبڈے نے کہا کہ 'ہم ریاستی حکومتوں کے پاس لاک ڈاؤن کا اعلان کرنے کی طاقت رکھنا چاہتے ہیں، عدلیہ کی جانب سے اس کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔'

وہیں سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت سے یہ بھی پوچھا کہ کیا وہ ہائی کورٹ میں کارروائی پر روک لکائے گی۔ اس پر عدالت نے کہا کہ حکومت اپنے منصوبوں کو ہائی کورٹ میں پیش کر سکتی ہے، اگر آپ کے پاس آکسیجن کے لیے ایک قومی منصوبہ ہے تو یقیناً ہائی کورٹ اسے دیکھے گا۔'

یہ بھی پڑھیں: امرناتھ یاترا کے لیے رجسٹریشن عارضی طور پر ملتوی

عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے کو اپنا صلاح کار بنایا ہے۔ عدالت کل اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

ادھار لیجے یا چوری کیجیے لیکن آکسیجن لے کر آئیے۔

اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے حکومت پر سخت لہجے کا استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'گڑگڑائیے، ادھار لیجیے یا چوری کیجیے، لیکن آکسیجن لے کر آئيے، ہم مریضوں کو مرتے نہیں دیکھ سکتے۔ بدھ کے روز دہلی کے کچھ اسپتالوں میں آکسیجن کی ضرورت کے تعلق سے سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے یہ باتیں کہی تھیں۔

عدالت نے دہلی کے میکس اسپتال کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ باتیں کہی تھیں جس نے 1400 کووڈ مریضوں کو بچانے کے لیے عدالت کا رخ کیا تھا۔ اسپتال نے دعوی کیا تھا کہ اس کے پاس کافی آکسیجن نہیں ہے۔

عدالت نے مرکز سے پوچھا ہے کہ ان کے پاس کووڈ - 19 سے نمٹنے کے لیے کیا نیشنل پلان ہے۔

سپریم کورٹ نے چار اہم مسائل پر مرکزی حکومت سے نیشنل پلان مانگا ہے۔ اس میں پہلا- آکسیجن سپلائی، دوسرا- دواؤں کی سپلائی، تیسرا - ویکسین دینے کا طریقہ اور چوتھا ۔ لاک ڈاؤن کرنے کا اختیار ریاستی حکومت کو ہو، عدالت کو نہیں۔ اب معاملے کی اگلی سماعت 23 اپریل یعنی کل ہوگی۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں چھ الگ الگ ہائی کورٹ نے نوٹس لیا ہے۔ اس لیے 'کنفیوژن اور ڈائیورژن' کی حالت ہے۔ دہلی، بامبے، سکم، کلکتہ، الہ آباد اور اوڈیشہ - 6 ہائی کورٹ میں کورونا کی صورت حال پر سماعت چل رہی ہے۔ سوپریم کورٹ کی بینچ نے کہا کہ 'یہ کنفیوژن اور ڈائیورژن' پیدا کر رہا ہے، ایک ہائی کورٹ کو لگتا ہے کہ یہ ان کے دائرۂ کار میں آتا ہے، دوسرے کو لگتا ہے کہ ان کے۔۔۔

الہ آباد ہائی کورٹ کے لاک ڈاؤن والے حکم کا ذکر کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ نہیں چاہتا کہ ہائی کورٹ ایسے حکم نامے صادر کرے۔ سی جے آئی ایس اے بوبڈے نے کہا کہ 'ہم ریاستی حکومتوں کے پاس لاک ڈاؤن کا اعلان کرنے کی طاقت رکھنا چاہتے ہیں، عدلیہ کی جانب سے اس کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔'

وہیں سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت سے یہ بھی پوچھا کہ کیا وہ ہائی کورٹ میں کارروائی پر روک لکائے گی۔ اس پر عدالت نے کہا کہ حکومت اپنے منصوبوں کو ہائی کورٹ میں پیش کر سکتی ہے، اگر آپ کے پاس آکسیجن کے لیے ایک قومی منصوبہ ہے تو یقیناً ہائی کورٹ اسے دیکھے گا۔'

یہ بھی پڑھیں: امرناتھ یاترا کے لیے رجسٹریشن عارضی طور پر ملتوی

عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے کو اپنا صلاح کار بنایا ہے۔ عدالت کل اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

ادھار لیجے یا چوری کیجیے لیکن آکسیجن لے کر آئیے۔

اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے حکومت پر سخت لہجے کا استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'گڑگڑائیے، ادھار لیجیے یا چوری کیجیے، لیکن آکسیجن لے کر آئيے، ہم مریضوں کو مرتے نہیں دیکھ سکتے۔ بدھ کے روز دہلی کے کچھ اسپتالوں میں آکسیجن کی ضرورت کے تعلق سے سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے یہ باتیں کہی تھیں۔

عدالت نے دہلی کے میکس اسپتال کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ باتیں کہی تھیں جس نے 1400 کووڈ مریضوں کو بچانے کے لیے عدالت کا رخ کیا تھا۔ اسپتال نے دعوی کیا تھا کہ اس کے پاس کافی آکسیجن نہیں ہے۔

Last Updated : Apr 22, 2021, 4:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.