جج ڈی وائی چندرچوڑکی صدارت والی بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو صحیح قرار دیا، جس میں کووڈ۔19 سے احتیاطی بچاو کے لئے ٹیکہ کاری میں 'کووی شیلڈ' اور 'کوویکسین' کی تمام قسم کی کلینکل آزمائش مکمل ہونے تک اس کے استعمال پر پابندی لگانے کی مانگ خارج کرتے ہوئے عرضی گزار پر پچاس ہزار روپے کا جرمانہ لگایا گیا تھا۔
میتھیو تھامس اور دیگر کی مفاد عامہ کی عرضی کو کرناٹک ہائی کورٹ نے خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ مفاد عامہ سے جڑا معاملہ نہیں ہے۔ جج چندرچوڑ نے سماعت کے دوران کہاکہ ہائی کورٹ نے اس معاملہ میں مناسب فیصلہ کیا ہے، دونوں ویکسین پر کسی طرح کا شبہ نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا استعمال صرف بھارت ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں کیا جارہا ہے۔
بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والے عرضی گزار میتھیو تھامس اور دیگر کی عرضی کو غلط قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس سے عدالت کا قیمتی وقت برباد ہوا ہے۔ بنچ کے سامنے فوڈ سیکورٹی اور آکسیجن کی کمی سے منسلک کئی عرضیاں سماعت کے لئے زیرالتوا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Coronavirus Update: دنیا بھر میں کورونا سے 24.36 کروڑ سے زائد افراد متاثر
عدالت عظمی کی ناراضگی پر عرضی گزار نے اسے واپس لینے کی درخواست کی تھی جس بنچ نے نامنظور کرتے ہوئے کہاکہ یہ جرمانہ لگانے لائق عرضی ہے۔ عدالت نے جرمانہ کی رقم وزیراعلی راحت فنڈ میں جمع کرنے کی ہدایت دی۔
یو این آئی