نئی دہلی: سپریم کورٹ نے وارانسی کے گیانواپی مسجد کمپلیکس میں مبینہ شیولنگ کے تحفظ کے اپنے پہلے حکم میں توسیع کر دی ہے۔ سپریم کورٹ نے اگلے احکامات تک شیولنگ کی سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے ہندو فریقین کو وارانسی کے ضلع جج کے سامنے گیانواپی تنازعہ سے متعلق کیس میں اپنا موقف مضبوط کرنے کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی ہے۔ سپریم کورٹ نے سروے کمشنر کی تقرری پر ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی گیانواپی مسجد کمیٹی کی عرضی پر ہندو فریقین سے تین ہفتوں کے اندر جواب دینے کو کہا۔
مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Mosque گیان واپی مسجد معاملہ میں آج سپریم کورٹ میں سماعت
اس معاملے میں ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے گیانواپی مسجد کے احاطے کو سیل کرنے کے حکم کو اگلے حکم تک بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے ہمیں مسلم فریق کی درخواست کا جواب دینے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ نے گیانواپی-کاشی وشواناتھ کیس کی سماعت کے لیے جمعہ کو ایک بنچ تشکیل دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ متعلقہ درخواست میں ہندو فریق نے اس حکم کی توسیع کی درخواست کی تھی جس کے ذریعے گیانواپی کمپلیکس میں مبینہ شیولنگ علاقے کی حفاظت کا حکم دیا گیا تھا۔