مسلح افواج میں مسقتل کمیشن کے بعد اب سپریم کورٹ نے نیشنل ڈیفنس اکیڈمی، این ڈی اے کے امتحان میں خواتین کی امیدواری کا راستہ ہموار کرنے سے متعلق فیصلہ کیا ہے لیکن بڑا سوال یہ ہے کہ اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے میں واقعی کتنا وقت لگے گا۔
قبل ازیں خود وزیراعظم نریندر مودی نے یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ سے اعلان کیا تھا کہ ملک کی بیٹیوں کے لیے تمام آرمی اسکول کے دروازے کھولے جا رہے ہیں اور وہ بھی آرمی اسکول میں پڑھ سکیں گی۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ کلیجیم نے تین خواتین ججوں سمیت 9 ناموں کی سفارش کی
سپریم کورٹ نے این ڈی اے امتحان میں خواتین کی امیدواری سے متعلق رٹ عرضی کی سماعت کے دوران بدھ کے روز عبوری حکم میں کہا کہ خواتین بھی امتحان میں بیٹھ سکتی ہیں لیکن اکیڈمی میں ان کا داخلہ عدالت کے آخری فیصلے پر منحصر ہوگا۔ عدالت نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ آئندہ پانچ ستمبر کو ہونے والے اس امتحان کے لیے جاری نوٹیفکیشن کو ترمیم کے ساتھ شائع کرے۔
حالانکہ ابھی وزارت دفاع اور تینوں افواج کی جانب سے اس پر کوئی رد عمل نہیں آیا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے لیکن اسے زمین پر اتارنے میں کچھ وقت لگے گا۔ ایک تو اب اس امتحان کے لیے اشتہار میں ترمیم کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں حکومت کو اشتہار سے قبل خاتون امیدواروں کے لیے مختلف معیار بھی طے کرنے ہوں گے۔ ان کے امتحان سے متعلق دیگر ڈھانچہ جاتی ضرورتوں کو بھی پورا کرنا ہوگا۔
یو این آئی