طلبا تنظیم ایس آئی او محمد سلمان احمد نے کہا کہ دوستانہ بین المذاہب مکالموں کے ذریعے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششوں کے باعث مولانا کلیم صدیقی کو مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے اپنی زندگی مختلف اقوام کے درمیان موجود عدم اعتماد کی فضا کو دور کرنے اور ایک دوسرے کو بہتر انداز میں سمجھنے کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ اس الزام میں کوئی حقیقت نہیں ہے کہ انہوں نے زبردستی یا کسی خاص غرض سے لوگوں کا تبدیلِ مذہب کرایا۔ یوپی اے ٹی ایس کے ذریعہ درج کی گئی ایف آئی آر مکمل طور پر جعلی اور فرضی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ مولانا صدیقی کو یوپی حکومت نے انتخابی فوائد کے لیے بلی کا بکرا بنایا ہے۔ ہم اس طرح کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ملزمین کی فوری رِہائی کی اپیل کرتے ہیں۔ بے گناہ مسلمانوں پر مسلسل ظلم و ستم قابل مذمت ہے اور اسے فوری طور پر روکا جائے۔ اس طرح کی کارروائیاں صرف بدامنی کی فضا پیدا کریں گی اور ملک کے سماجی تانے بانے کے لئے سراسر نقصان دہ ثابت ہوں گی۔
مزید پڑھیں:
Kaleem Siddiqui: مولانا کلیم صدیقی صاحب کی گرفتاری پر سوال
محمد سلمان احمد نے کہا کہ اپنی پسند کے کسی بھی مذہب پر عمل یا اسکی تبلیغ کا حق ہمارے آئین میں درج ہے۔ یوپی کا تبدیلی مذہب مخالف قانون ان آزادیوں کو مجروح کرتا ہے اورعام لوگوں کو ہراساں کرنے کا آلہ کار بن گیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ معزز عدالتیں آئینی اقدار کی پاسداری کریں گی اور اس طرح کے قانونوں پر روک لگائے گی۔