پرگتی شیل سماج وادی پارٹی سربراہ شیوپال سنگھ یادو نے منگل کو کہا کہ وہ گذشتہ دوسالوں سے سماج وادی پارٹی (ایس پی) میں انضمام کا انتظار کررہے ہیں، لیکن ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے اب تک اس بارے میں کوئی بات نہیں کی ہے۔
سماجی تبدیلی یاترا لے کر بہرائچ پہنچے شیوپال یادو نے منگل کو میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ وہ گذشتہ 2 سال سے ایس پی میں پارٹی کے انضمام کا انتظار کررہے ہیں لیکن اکھلیش یادو کے ذریعہ اس پر بات نہیں کی جارہی ہے۔ ایسے میں پارٹی کا انضمام رکا ہوا ہے۔
شیوپال نے کہا کہ بی جے پی کو ہرانے کے لئے ہم سبھی پارٹیوں سے اتحاد کو تیار ہیں۔ اس میں اولین ترجیح اکھلیش یادو کو دی جائے گی۔ ہماری پارٹی کے کارکنوں کو ایس پی میں احترام ملے گا اور ٹکٹ بھی دیا جائےگا۔ ایس پی سے پارٹی کے انضمام کے ساتھ ایک ساتھ مل کر انتخابات بھی لڑ سکتے ہیں۔ اس کے لئے ایس پی کی جانب سے بھی پہل کرنی ہوگی۔
شیوپال نے بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت میں بدعنوانی شباب پر ہے۔ مہنگائی بڑھ گئی ہے۔ لوٹ، قتل، ڈکیتی سے ریاست کانپ رہا ہے۔ پھر بھی بی جے پی حکومت اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں وزارت کی کوئی لالچ نہیں ہے۔ ان کے کارکنوں کو احترام کے ساتھ اہلیت کے مطابق ٹکٹ دیا جائے اس کے علاوہ انہیں کچھ نہیں چاہئے'۔
مزید پڑھیں: میرٹھ: ڈی ایم آفس پر سماج وادی پارٹی کا مظاہرہ، سڑکوں کی تعمیر کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ سال 2003 میں ایس پی کے نگراں ملائم سنگھ یادو نے کہا تھا کہ حکومت ہماری نہیں بن پائے گی۔ لیکن انہوں نے اراکین سے رابطہ کیا۔ 203 اراکین ان کے ساتھ آگئے۔ دہلی جاکر ملائم سنگھ سے بات کی پھر ان کی حکومت بنا دی۔ اس سے پہلے ضلع کی سرحد میں پہنچے شیوپال کا جگہ جگہ استقبال کیا گیا۔ مری ماتا مندر میں پوجا ارچنا کی۔ شہر میں واقع سید سالار مستعد غازی کی درگارہ پر پہنچ کر چادر چڑھائی۔
یو این آئی