کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدر آباد سے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے لوک سبھا میں مرکزی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 2019 میں نافذ آئین کے آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے کے بعد حکومت کو بتانا چاہیے کہ کیا مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔ saduddin Owaisi's Response to Jammu and Kashmir Budget
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بے روزگاری 7.2 فیصد ہے جو کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔
انہوں نے جے کے آئی ڈی سی کی تشکیل پر کہا کہ یہ شیطان پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ اس کے فیصلوں کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا جو کہ غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں غلط فیصلوں کو چیلنج کرنے کی دفعات ہوتی ہیں جب کہ کشمیر میں کوئی غلط فیصلوں کے خلاف کورٹ میں ان کو چیلنج نہیں کرسکتا۔ اویسی کے مطابق مرکزی حکومت جموں و کشمیر کو کٹھ پتلی کی طرح کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافی کو گرفتار کرنے کے بعد ان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ حکومت کہتی ہے کہ وہ عوام کے دل و دماغ جیتنا چاہتی ہے لیکن حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے۔