ETV Bharat / bharat

Budget for Jammu & Kashmir: جموں و کشمیر کے 2022-2023 لوک سبھا بجٹ پر اسد اویسی کا بیان

جمہوری نظام میں غلط فیصلوں کو چیلنج کرنے کی دفعات ہوتی ہیں، اس طرح کا بیان رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے مخاطب ہوتے ہوئے کیا۔ اویسی کے مطابق مرکزی حکومت جموں و کشمیر کو کٹھ پتلی کی طرح کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ Asaduddin Owaisi's Response to Jammu and Kashmir Budget

اسدالدین اویسی
اسدالدین اویسی
author img

By

Published : Mar 15, 2022, 11:34 AM IST

کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدر آباد سے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے لوک سبھا میں مرکزی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 2019 میں نافذ آئین کے آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے کے بعد حکومت کو بتانا چاہیے کہ کیا مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔ saduddin Owaisi's Response to Jammu and Kashmir Budget

اسدالدین اویسی

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بے روزگاری 7.2 فیصد ہے جو کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

انہوں نے جے کے آئی ڈی سی کی تشکیل پر کہا کہ یہ شیطان پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ اس کے فیصلوں کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا جو کہ غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں غلط فیصلوں کو چیلنج کرنے کی دفعات ہوتی ہیں جب کہ کشمیر میں کوئی غلط فیصلوں کے خلاف کورٹ میں ان کو چیلنج نہیں کرسکتا۔ اویسی کے مطابق مرکزی حکومت جموں و کشمیر کو کٹھ پتلی کی طرح کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحافی کو گرفتار کرنے کے بعد ان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ حکومت کہتی ہے کہ وہ عوام کے دل و دماغ جیتنا چاہتی ہے لیکن حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے۔

کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدر آباد سے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے لوک سبھا میں مرکزی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 2019 میں نافذ آئین کے آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے کے بعد حکومت کو بتانا چاہیے کہ کیا مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔ saduddin Owaisi's Response to Jammu and Kashmir Budget

اسدالدین اویسی

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بے روزگاری 7.2 فیصد ہے جو کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

انہوں نے جے کے آئی ڈی سی کی تشکیل پر کہا کہ یہ شیطان پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ اس کے فیصلوں کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا جو کہ غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں غلط فیصلوں کو چیلنج کرنے کی دفعات ہوتی ہیں جب کہ کشمیر میں کوئی غلط فیصلوں کے خلاف کورٹ میں ان کو چیلنج نہیں کرسکتا۔ اویسی کے مطابق مرکزی حکومت جموں و کشمیر کو کٹھ پتلی کی طرح کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحافی کو گرفتار کرنے کے بعد ان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ حکومت کہتی ہے کہ وہ عوام کے دل و دماغ جیتنا چاہتی ہے لیکن حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.