مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں میں شرکت کرنے والے انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے خلاف احتجاجی جلسہ و جلوس کا دائرہ وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔ Partha Chatterjee On Anees Khan Murder Case
دارالحکومت کولکاتا سے متصل اضلاع ہوڑہ شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ، ندیا، مرشدآباد سمیت مختلف اضلاع میں طلباء تنظیموں کی جانب سے مخالفت کا سلسلہ جاری ہے۔
اسی درمیان ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں طالب علم کی موت پر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ اپوزیشن پارٹیوں کی حرکت افسوسناک ہے۔
ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی نے کہا کہ جب وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے انیس خان قتل معاملے کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دے دی ہے تو پھر سڑکوں پر احتجاج کیوں کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
Anees Khan Murder Case: 'انیس خان قتل معاملے میں کم رینک والے پولیس اہلکاروں کی معطلی باعث تشویش'
انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں کو وزیراعلیٰ اور ان کی پولیس انتظامیہ پر بھروسہ نہیں ہے جب کہ ریاست کے عوام کا وزیراعلیٰ پر مکمل اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15 دنوں کے دوران قاتلوں کو سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ دراصل ریاست میں جن پارٹیوں کا وجود ختم ہو چکا ہے۔ وہ اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے لئے انیس خان قتل معاملے سے فائدہ اٹھانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما اور وزیر پارتھو چٹرجی نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ سیاسی جماعتیں مقتول انیس خان کے والد سالم خان کو سی بی آئی جانچ کے لئے اکسا رہیں ہیں۔ وزیراعلیٰ کو ریاستی پولیس پر مکمل اعتماد ہے لیکن اپوزیشن جماعتوں کو نہیں ہے جو تشویش کا باعث ہے۔