افغانستان میں مزاحمی محاذ اور احمد مسعود کے ترجمان فہیم دشتی، اتوار کو پنجشیر میں طالبان کے ساتھ لڑائی کے دوران ہلاک ہوگئے ہیں۔
خامہ پریس کی رپورٹ کے مطابق دشتی مزاحمتی محاذ کے ترجمان ہونے کے ساتھ ساتھ جمعیت اسلامی پارٹی کے سینئر رہنما اور افغان صحافیوں کی فیڈریشن کے رکن تھے۔
افغانستان کے قومی مزاحمتی محاذ کے فیس بک پیج نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ 'افسوس کے ساتھ، ہم نے آج اپنے دو عزیز بھائیوں، ساتھیوں اور جنگجوؤں کو کھو دیا۔ فہیم دشتی اور عبدالودود ظہور نے فسطائی قوتوں کے خلاف جنگ میں جام شہادت نوش کیا۔ آپ کی شہادت پر مبارکباد!'
جمعہ کو صوبہ پنجشیر میں طالبان اور مزاحمی محاذ کے درمیان جنگ میں تیزی کے بعد یہ ایک اہم پیش رفت ہوئی اور میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجشیر جلد ہی طالبان کے کنٹرول میں آ سکتا ہے۔ اگرچہ طالبان نے پنجشیر پر کنٹرول کا دعویٰ بھی کیا ہے تاہم مزاحمت نے اس کی تردید کی ہے اور طالبان کے دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ تاہم تازہ پیش رفت کے بعد مانا جاتا ہے کہ پنجشیر جلد ہی طالبان کے کنٹرول میں آئے گا۔
ادھر صوبے پنجشیر میں مزاحمتی افواج کے سربراہ احمد مسعود نے اتوار کے روز کہا کہ اگر طالبان صوبہ چھوڑ دیں تو مزاحمتی محاذ لڑائی بند کرنے اور مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مسعود نے مزید کہا کہ قومی مزاحمتی محاذ مذہب اور اخلاقیات کے اصولوں کے مطابق طالبان کے ساتھ اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔