احمدآباد: بھارت کے مسلمانوں میں مثبت تعمیری اور اعتدال پر مبنی اسلامی سوچ کو پروان چڑھانے والی جماعت اسلامی ہند کہ جدوجہد کے 75 سال اپریل میں مکمل ہونے والے ہیں، جس کے لئے جماعت اسلامی ہند پورے ملک میں اپنی خدمات اور جدوجہد سے لوگوں کو متعارف کرا رہی ہے۔ ایسے میں گجرات میں جماعت اسلامی ہند کی خدمات، سرگرمیاں، جدوجہد، امداد اور شعبے کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آراء نے جماعت اسلامی ہند گجرات کے صدر شکیل احمد راجپوت سے بات چیت کی۔ جماعت اسلامی ہند گجرات کے صدر شکیل احمد راجپوت نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند کا نصب العین اقامت دین ہے۔ گجرات میں جماعت اسلامی ہند 1969 کے فسادات کے بعد سے کام کر رہی ہے اور آج جماعت اسلامی ہند گجرات میں بڑے پیمانے پر مختلف شعبے میں کام کر رہی ہے۔ مختلف سرگرمیوں اور خدمات کے ذریعے لوگوں کے دلوں میں اپنا ایک مقام رکھتی ہے۔
ایسے میں جماعت اسلامی ہند کے 75 سال کی تکمیل پر گجرات میں کچھ خاص پروگرام منعقد کئے جائیں گے، اس کے بارے میں شکیل احمد راجپوت نے بتایا کہ ہم سب سے پہلے سماج کے مختلف میدانوں میں بااثر شخصیات سے مل کر ک جماعت اسلامی ہند کا تعارف صرف کر آرہے ہیں اور ان سے جماعت اسلامی ہند کے تعلق سے رائے بھی پوچھ رہے ہیں دوسرا کام یہ کر رہے ہیں کہ کچھ لٹریچر ہم نے جماعت اسلامی ہند سے شائع کیا ہے، جس پر جماعت اسلامی ہند کیا ہے؟، اس کی تاریخ کیا ہے اور جماعت اسلامی ہند کی سرگرمیاں کیا ہیں۔ تیسرا کام ہم یہ کر رہے ہیں کہ اس موقعے پر ہم مختلف پروگرام منعقد کرنے والے ہیں اور لوگوں سے میٹنگ کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی ہند 12مارچ کو سب سے بڑا پروگرام 'شندیس یاترا' کے نام سے کر رہی ہے۔ 19 مارچ کو جوہاپورا علاقے میں جماعت اسلامی ہند کانفرنس کا اہتمام کریں گے۔ اس علاوہ فروری 25 کو دھارمک سوہارد منچ پروگرام کریں گے، وہیں 27 اور 28 کو لوگوں سے میٹنگ کی جائے گی۔
جماعت اسلامی ہند نے ملک میں مسلمانوں کے مسائل سمیت قدرتی آفات زلزلہ، فسادات، لاک ڈاؤن میں بہت سے قابل ستائش کام کیے ہیں۔ اس سلسلے میں شکیل احمد راجپوت نے بتایا کہ جماعت اسلامی ہند صرف کیریکٹر بلڈنگ ہی نہیں بلکہ ہمارے ملت کے جو ایشو ہے ان کے جو مسائل ہیں، وہ تمام مسائل میں جماعت اسلامی ہند نے رہنمائی کی ہیں۔ ان کے حقوق کے لیے آواز بھی اٹھایا ہے۔ اس کے لیے اے پی سی آرگنائزیشن کو پرموٹ کیا ہے جو جیلوں میں بند معصوم لوگوں کی قانونی امداد کے لیے قانونی لڑائی لڑ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فساد متاثرین کے لئے جماعت اسلامی نے عمدہ کام کیا ہے۔ سنہ 2002 کے گجرات فسادات کے دوران ہماری اسلامیک ریلیف کمیٹی نے گجرات میں فسادات متاثرین کے لیے سب سے زیادہ کام کیے۔ فسادات کے دوران جو مساجد اور مذہبی مقامات شہید کیے گئے تھے، ان کی قانونی لڑائی بھی اسلامیک ریلیف کمیٹی کے ذریعے لڑی گئی تھی اور فساد متاثرین کو محفوظ مقامات پر رہنے کے لئے لیے گھر بھی فراہم کیا انہیں امداد بھی فراہم کی گئی۔
جماعت اسلامی ہند کے مختلف شعبوں اور سرگرمیوں میں خاص طور سے دعوت، خدمت خلق، اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا، گرلز اسلامک آرگنائزیشن، تعلیم معاشی استحکام اور ترقی، اسلامی معاشرہ، میڈیا امن اور اور ہم آہنگی، ملت کی ترقی کے لیے کام کر رہی ہے۔ ساتھ ہی شاہین ہیلتھ اینڈ ہائیجین سوسائٹی، اسلامی ساہتیہ پرکاشن، البرکا کریڈٹ کو آپریٹیو سوسائٹی لمیٹڈ، سینٹر فار ایجوکیشنل اینڈ کلچرل ڈیولپمنٹ، اقرا ہاسپٹل، اسلام درشن کیندر لوک شاہی اور سنبھاونا منچ، آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس ایسوسی ایشن، فیڈریشن آف مسلم ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن، ناگرک وکاس کیندر ،رفا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، دھارمک سہارد منج. تاہم شاہین گجراتی ویکلی پیپر، یواساتھی میگیزین بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ ملک کی آزادی سے قبل جماعت اسلامی ہند کی تشکیل 1941 ہوئی لیکن ملک کی آزادی کے بعد جماعت اسلامی ہند کی جدید تشکیل 16 اپریل 1948 الہ آباد میں ایک اجتماع کے دوران ہوئی۔ اس وقت مولانا ابواللیث اصلاحی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کو جماعت اسلامی ہند کا امیر منتخب کیا گیا اور اس کے بعد مجلس شوری تشکیل دی گئی۔ جماعت اسلامی ہند کو اس سال 75 سال مکمل ہو رہے ہیں۔