ملک کے مشہور پہلوان اور پدم شری ایوارڈ یافتہ یوگیشور دتت نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ کُشتی کھیل کی طرف بھی وادی کشمیر کے نوجوانوں کومائل کرنے کے ضرورت ہے تاکہ دیگر کھیلوں کے ساتھ ساتھ اس کھیل میں بھی یہاں کے نوجوان ملک و قوم کا نام روشن کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم ان کی قابلیت اور صلاحیت کو نکھارنے کے لیے زمینی سطح پر کام کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔ یہاں سے بھی کُشتی کے بہتر کھلاڑی نکل کر بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کرسکتے ہیں بشرطیکہ یہاں کی حکومت کھیل کی بنیادی ضروریات، میدانوں اور اکیڈمز پر اپنی توجہ مرکوز کرے۔
ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر اور خصوصا کشمیر میں کھیل کو فروغ دینے کی اہم ضرورت ہے اور اگر یہاں کرکٹ اور فٹبال اکیڈمی کی طرح کشتی کی اکیڈمی کو کھول کر بچوں کو تربیت فراہم کی جائے تو کشمیر سے بھی اچھے پہلوان نکل سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: انشو ملک نے عالمی کشتی چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا
کشمیر کے اپنے پہلے دورے سے متعلق بات کرتے ہوئے وگیشور دتت نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں سے مل کر مجھے کافی اچھا لگا ہے۔ یہاں کے نوجوان بے حد قابل اور محنتی ہیں جس کا مجھے اعتراف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہاں سے کوئی بھی کھیلاڑی کشتی میں آگے بڑھنا چاہتا ہے تو میں ان کی مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔ وہ ہریانہ میں قائم ان کی کشتی اکیڈمی میں کوچنگ سہولیت بہتر طور حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کھیل کود سے نفرت اور عداوت کو دور کیا جا سکتا ہے جبکہ کھیل سرگرمیوں سے ہی مثبت سوچ پیدا ہوتی ہے جو قوموں کو آگے لے جانے میں معاون و مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
یوگیشیور دتت نے کہا کہ دیگر شعبہ جات کے ساتھ ساتھ کھیل سرگرمیوں میں بھی ہر ایک نوجوان کو بھر پور طریقہ میں حصہ لینا چائیے کیونکہ کھیل کود نہ صرف انسان کو جسمانی اور زہنی طور پر تندرست رکھتا ہے بلکہ آپسی دوریوں کو بھی کم کرتا ہے۔