ETV Bharat / bharat

Solar Panel Installation in Kashmir وادی کشمیر میں سولر پینل کی تنصیب میں اضافہ

جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے سولر پینل کی تنصیب کی لاگت میں سبسڈی کے اعلان کے بعد وادی میں سولر پینل کو بیک اپ کے طور دیکھا جا رہا ہے اور اس کی مانگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ Subsidy in Installation of Solar Panels in Kashmir

Solar Panel Installation in Kashmir
کشمیر میں سولر پینل کی تنصیب میں سبسڈی
author img

By

Published : Jan 9, 2023, 12:28 PM IST

Updated : Jan 9, 2023, 3:02 PM IST

کشمیر میں سولر پینل کی تنصیب

سرینگر: کشمیر میں بجلی کےماہانہ بل میں بے تحاشہ اضافہ اور بجلی تخفیف کے درمیان وادی میں شمسی توانائی سے چلنے والے آلات کی مانگ میں 30 فیصد اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ محکمہ بجلی کے مطابق بجلی کی طلب میں 11 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے جب کہ بجلی کی استعمال کا لوڈ بڑھ کر 2900 میگاواٹ ہو گیا ہے۔ کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ (کے پی ڈی سی ایل) وادی کو کُل 1700 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے جس وجہ سے کشمیر میں لوگ اب تیزی سے چھتوں پر سولر پینلز کو توانائی کے بیک اپ کے طور پر لگا رہے ہیں۔ Electricity Curtailments In Kashmir

سرینگر میں ایک سرکردہ سولر پینل اور انورٹرز برانڈ کے مالک اعجاز حسین میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس سیزن میں چھتوں کے سولر پینلز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ دو برسوں میں کاروبار خسارے کے سبب 50 فیصد تک کم ہو گیا تھا۔ پروجیکٹ کو نافذ کرنے کے بہت سے مسائل تھے لیکن انتظامیہ کی طرف سے سولر پینل کی تنصیب میں سبسڈی کے اعلان کے بعد مانگ میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مونو کرسٹل لائن سولر پینل ابر آلود موسم میں بھی کام کرتے ہیں اور بجلی کے مقابلے میں بالکل مفت ہوتے ہیں۔ Unannounced Power Cut in Kashmir ان کا کہنا تھا کہ 'سولر واٹر ہیٹر پچھلے کچھ سالوں سے ہاٹ کیکس کی طرح فروخت ہو رہے ہیں۔ تقریباً درجنوں برانڈز اس وقت کشمیر کو شمسی توانائی سے چلنے والے آلات فراہم کر رہے ہیں۔ مرکز نے ملک میں شمسی توانائی کے فروغ کے لیے بہت اچھی پہل کی ہے لیکن مسئلہ کشمیر میں نفاذ کے مرحلے پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Electricity Curtailments In Poonch بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی عوام کے لئے درد سر

گزشتہ ماہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے رہائشی عمارتوں کی چھتوں پر شمسی توانائی کے پینلز کی تنصیب پر 25 فیصد سبسڈی کا اعلان کیا تھا۔ جموں اور کشمیر انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی کے ایک اہلکار نے کہا کہ 'ہم کئی پروگرام چلا رہے ہیں جس کے تحت لوگوں کو چھتوں پر سولر پینل استعمال کرنے کے لیے سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کو شمسی توانائی پر مبنی آلات استعمال کرنے کی بھی ترغیب دی جاتی ہے جس میں سولر واٹر ہیٹر، کوکر اور دیگر آلات شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'حکومت نے تمام اضلاع میں رہائشی عمارتوں پر سولر پاور پلانٹس کی تنصیب کے لیے منصوبے کی لاگت کا 25 فیصد سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ منصوبہ نومبر 2023 کے آخر تک مکمل ہونا ہے۔ پروجیکٹ کے نفاذ کے مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'خاص طور پر سیلز سروس کے بعد بہت سارے مسائل تھے۔ ہم اس پر بھی کام کر رہے ہیں۔ ایجنسی جلد ہی شمسی توانائی پر مبنی آلات کے ڈیلرز کے ساتھ میٹنگ کرے گی اور تمام زیر التوا مسائل کا حل تلاش کیا جائے گا۔

کشمیر میں سولر پینل کی تنصیب

سرینگر: کشمیر میں بجلی کےماہانہ بل میں بے تحاشہ اضافہ اور بجلی تخفیف کے درمیان وادی میں شمسی توانائی سے چلنے والے آلات کی مانگ میں 30 فیصد اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ محکمہ بجلی کے مطابق بجلی کی طلب میں 11 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے جب کہ بجلی کی استعمال کا لوڈ بڑھ کر 2900 میگاواٹ ہو گیا ہے۔ کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ (کے پی ڈی سی ایل) وادی کو کُل 1700 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے جس وجہ سے کشمیر میں لوگ اب تیزی سے چھتوں پر سولر پینلز کو توانائی کے بیک اپ کے طور پر لگا رہے ہیں۔ Electricity Curtailments In Kashmir

سرینگر میں ایک سرکردہ سولر پینل اور انورٹرز برانڈ کے مالک اعجاز حسین میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس سیزن میں چھتوں کے سولر پینلز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ دو برسوں میں کاروبار خسارے کے سبب 50 فیصد تک کم ہو گیا تھا۔ پروجیکٹ کو نافذ کرنے کے بہت سے مسائل تھے لیکن انتظامیہ کی طرف سے سولر پینل کی تنصیب میں سبسڈی کے اعلان کے بعد مانگ میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مونو کرسٹل لائن سولر پینل ابر آلود موسم میں بھی کام کرتے ہیں اور بجلی کے مقابلے میں بالکل مفت ہوتے ہیں۔ Unannounced Power Cut in Kashmir ان کا کہنا تھا کہ 'سولر واٹر ہیٹر پچھلے کچھ سالوں سے ہاٹ کیکس کی طرح فروخت ہو رہے ہیں۔ تقریباً درجنوں برانڈز اس وقت کشمیر کو شمسی توانائی سے چلنے والے آلات فراہم کر رہے ہیں۔ مرکز نے ملک میں شمسی توانائی کے فروغ کے لیے بہت اچھی پہل کی ہے لیکن مسئلہ کشمیر میں نفاذ کے مرحلے پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Electricity Curtailments In Poonch بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی عوام کے لئے درد سر

گزشتہ ماہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے رہائشی عمارتوں کی چھتوں پر شمسی توانائی کے پینلز کی تنصیب پر 25 فیصد سبسڈی کا اعلان کیا تھا۔ جموں اور کشمیر انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی کے ایک اہلکار نے کہا کہ 'ہم کئی پروگرام چلا رہے ہیں جس کے تحت لوگوں کو چھتوں پر سولر پینل استعمال کرنے کے لیے سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کو شمسی توانائی پر مبنی آلات استعمال کرنے کی بھی ترغیب دی جاتی ہے جس میں سولر واٹر ہیٹر، کوکر اور دیگر آلات شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'حکومت نے تمام اضلاع میں رہائشی عمارتوں پر سولر پاور پلانٹس کی تنصیب کے لیے منصوبے کی لاگت کا 25 فیصد سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ منصوبہ نومبر 2023 کے آخر تک مکمل ہونا ہے۔ پروجیکٹ کے نفاذ کے مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'خاص طور پر سیلز سروس کے بعد بہت سارے مسائل تھے۔ ہم اس پر بھی کام کر رہے ہیں۔ ایجنسی جلد ہی شمسی توانائی پر مبنی آلات کے ڈیلرز کے ساتھ میٹنگ کرے گی اور تمام زیر التوا مسائل کا حل تلاش کیا جائے گا۔

Last Updated : Jan 9, 2023, 3:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.