لاک ڈاؤن کے دوران کورونا وائرس سے مرنے والوں کے بہت سے رشتے دار ان کی تدفین میں شرکت نہیں کرتے تھے اور اسی خوف سے کچھ لوگ مرنے والے کو اپنا ماننے سے بھی انکار کر دیا کرتے تھے۔
ایسے وقت میں ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے سماجی کارکن اور ہیومنیٹی فرسٹ فاؤنڈیشن کے صدر ماجد بلال نے انسانیت کا درس دیتے ہوئے سماج میں اپنی انفرادیت کو روشن کیا۔
ماجد بغیر کسی صلہ اور ستائش کی امید کے دن رات لوگوں کی خدمت کرتے رہے۔ اس دوران انہوں نے کورونا سے متاثر ہزاروں لاشوں کی تدفین کی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ماجد نے کہا کہ میں نے کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے دوران بلا تفریق مذہب و ملت ایک ہزار سے زائد لاشوں کو ہلاک شدہ کے مذہبی رسوم کے مطابق تدفین کی۔
ان میں ایک ہزار لاشوں میں 300 لاشیں مسلم اور 700 لاشیں غیر مسلم کی تھیں، جن میں 28 مسلم خواتین اور 150 غیر مسلم خواتین تھیں۔ ان میں 129 لاشیں لاوارث بھی تھیں۔
ماجد بلال نے کہا کہ بیدر، بسواکلیان، اوراد، بھالکی، مناکھلی، چٹگوپہ، کمال نگر، ظہیرآباد و دیگر مقامات سے ان کا تعلق تھا۔
ماجد بلال نے مزید کہا کہ میں نے صرف انسانیت کے لیے یہ کام کیا ہے۔ ضلع انتظامیہ، محکمہ صحت، محکمہ پولیس اور محکمہ بلدیہ کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ہم نے یہ خدمات انجام دی۔
انہوں نے کہا کہ اس کام کو میں نے کسی سے تعاون نہیں لیا ہے اور نہ ہی کسی نے تعاون کیا ہے البتہ مقامی تین احباب نے 3 ایمبولینس گاڑیاں مہیا کی ہیں
انہوں نے کہا کہ اس کام میں، میں نے کسی سے تعاون نہیں مانگا۔ البتہ تین احباب نے اس کام کے لیے انہیں 3 ایمبولینس گاڑیاں مہیا کرائیں۔
مزید پڑھیں:۔ ممبئی: کورونا کے سبب مصوری پیشے سے وابستہ فنکار فاقہ کشی کے شکار
ماجد نے مزید کہا کہ لاشوں کی تدفین کے علاوہ ہیومنٹی فرسٹ فاؤنڈیشن کے تحت ضرورت مند لوگوں میں کھانا، کپڑا اور دیگر ضروریات کی چیزیں بھی تقسیم کی گئیں۔
سماجی کارکن ماجد بلال کا کارنامہ قابل ستائش ہے لیکن اس نوجوان کے کام کی سماجی اور مذہبی تنظیم کی جانب سے کوئی قدر نہیں کی گئی۔