ممبئی: مہاراشٹر میں بھیما کوریگاؤں تشدد سے متعلق ایک کیس میں جیل میں بند سماجی کارکن گوتم نولکھا کو رہا کر دیا گیا ہے۔ انہیں گھر میں ہی نظربندی کے لیے ممبئی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ بتا دیں کہ 70 سالہ سماجی کارکن گوتم نولکھا بھیما-کورےگاؤں کیس میں 2020 سے جیل میں تھے۔ انہیں سپریم کورٹ کے گھر میں نظر بند کرنے کے حکم کے بعد رہا کر دیا گیا۔ Maoist Link Case
صحت اور طبی بنیادوں پر ان کی اپیل کے بعد عدالت نے انہیں گھر میں نظر بند رکھنے کا حکم دیا۔ عدالت نے این آئی اے کے اس دعوے کو مسترد کر دیا، جس میں این آئی اے کہا تھا کہ گوتم نولکھا نے اپنی صحت کے بارے میں عدالت کو "جان بوجھ کر گمراہ" کیا تھا۔
گوتم نولکھا یکم جنوری کو مہاراشٹر میں بھیما کوریگاؤں تشدد سے متعلق ایک کیس میں اپریل 2020 سے جیل میں تھے۔ انہیں 'ایلگار پریشد' کے کنونشن میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پونے پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ کانفرنس کو ماؤنوازوں کی حمایت حاصل تھی۔عدالت نے گزشتہ ہفتے حکم دیا تھا کہ انہیں 48 گھنٹوں کے اندر گھر میں نظر بند کیا جائے لیکن رہائی میں تاخیر ہوئی۔ عدالت نے اس پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔