نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کو سابق امریکی صدر براک اوباما کے بھارتی مسلمانوں کے بارے میں ان کے تبصروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دور حکومت میں امریکہ نے چھ اکثریتی مسلم ممالک پر بمباری کی تھی۔ دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نرملا سیتا رمن نے کہا کہ یہ حیران کن تھا کہ جب وزیر اعظم امریکہ کا دورہ کر رہے تھے اور لوگوں کو بھارت کے بارے میں بتا رہے تھے تو ایک سابق امریکی صدر (باراک اوباما) بھارتی مسلمانوں کے بارے میں بیان دے رہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ اچھی دوستی چاہتے ہیں،لیکن اس کے باوجود بھارت میں مذہبی آزادی پر سوالات اٹھ رہے ہیں، ایک سابق صدر جن کے دور میں چھ مسلم اکثریتی ممالک پر 26,000 سے زیادہ بم گرائے گئے وہ سوالات اٹھا رہے ہیں۔ ان کے الزامات پر کوئی کیسے یقین کرے گا؟ یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب امریکی سابق صدر براک اوباما نے ایک میڈیا انٹرویو کے دوران کہا کہ اگر بھارت میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ملک کسی وقت ٹوٹنا شروع ہو جائے۔ اوباما نے مزیدکہا کہ اگر صدر جو بائیڈن پی ایم مودی سے ملاقات کرتے ہیں تو ہندو اکثریت والے ہندوستان میں مسلم اقلیت کا تحفظ قابل ذکر ہے۔
دریں اثنا، کانفرنس میں مرکزی وزیر نے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ کیے جانے والے سلوک سے متعلق سوالات سے وزیر اعظم مودی کا دفاع کیا اور نشاندہی کی کہ وزیر اعظم کو مختلف ممالک سے ملنے والے 13 اعزازات میں سے چھ ایوارڈ ایسی قوموں کی جانب سے دیے گئے جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں۔ وزیر اعظم نے خود امریکہ میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ان کی حکومت کس طرح 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کے اصول پر کام کرتی ہے اور کسی بھی برادری کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتی لیکن حقیقت یہ ہے کہ لوگ غیر ضروری طور پر ایسی بحثوں میں پڑ جاتے ہیں اور ایسے مسائل کو اجاگر کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ انتخابی طور پر بی جے پی یا پی ایم مودی کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ اس لیے وہ ایسی مہم چلا رہے ہیں۔ اس طرح کی مہم میں کانگریس کا بڑا رول رہا ہے۔ اپوزیشن اتحاد کی جاری مشق کے بارے میں سیتا رمن نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ کس مقصد کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ ان کا واحد ایجنڈا بی جے پی کو شکست دینا ہے۔ کیا وہ بتا رہے ہیں کہ وہ عوام کے لیے کیا کریں گے؟ ان کے دور حکومت میں ملک میں سب سے زیادہ کرپشن ہوئی لیکن پچھلے 9 سالوں میں ملک میں صرف ترقی ہو رہی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سیتا رمن سے پہلے آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے بھی ٹویٹ کرکے براک اوباما کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارت میں بھی بہت سے حسین اوباما ہیں اور واشنگٹن جا کر کارروائی کرنے سے پہلے ہمیں ان پر کارروائی کو ترجیح دینی چاہیے۔