امریندر سنگھ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ''افغانستان کا طالبان کے ہاتھوں میں جانا ہمارے ملک کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔ یہ بھارت کے خلاف چین پاکستان اتحاد کو مضبوط کرے گا، بھارت کے لیے یہ علامت بالکل اچھی نہیں ہے، اب ہمیں اپنی سرحدوں پر زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔''
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کے داخلے کے درمیان بھارت اپنے سینکڑوں افسران اور شہریوں کو وہاں سے نکال رہا ہے۔ دریں اثناء افغان صدر اشرف غنی بھی اتوار کو ملک چھوڑ کر چلے گئے۔ تاہم طالبان نے کہا تھا کہ ہم طاقت کے زور پر اقتدار حاصل کرنا نہیں چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Afghanistan: طالبان کابل میں داخل، افغان صدر اشرف غنی مستعفی، ملک چھوڑا، جلالی ہوسکتے ہیں نئے سربراہ
واضح رہے کہ طالبان کابل میں داخل ہوگئے ہیں، جہاں انہوں نے اشرف غنی حکومت سے حکومت کی پُرامن حوالگی کے تعلق سے مذاکرات کیے۔ افغان صدراشرف غنی استعفی دیکر ملک چھوڑ کر چلے گئے، علی احمد جلالی کو نئی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔
برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے تاجک میڈیا کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اشرف غنی نائب صدر امراللہ صالح کے ہمراہ کابل سے تاجکستان چلے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دونوں افراد تاجکستان کے درالحکومت دوشنبے میں ہیں اور ان کے وہاں سے کسی تیسرے ملک روانہ ہونے کا امکان ہے۔