سدھو موسے والا کے قتل کے تار پنجاب پولیس نے ہریانہ سے جوڑے ہیں۔ فتح آباد (Moosewala Murder Case Fatehabad Connection) کے بعد گینگسٹر کا یہ لنک سونی پت تک پہنچ گیا ہے۔ قتل سے چار دن پہلے یعنی 25 مئی کو فتح آباد کے رتیہ چونگی سے سی سی ٹی وی فوٹیج میں بولیرو گاڑی کو جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ پھر وہی بولیرو کار ہانس پور روڈ سے ہوتے ہوئے ہانس پور کے لیے روانہ ہوئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ وہی بولیرو ہے جس کا استعمال سدھو موسے والا کے قتل سے 3-4 دن پہلے ریکی کے لیے کیا گیا تھا۔ اب اس سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ہریانہ کے دو بدمعاشوں کی شناخت کی گئی ہے۔
پولیس کو اب اس بولیرو گاڑی کا دوسرا سی سی ٹی وی (sidhu moose wala bolero cctv) ملا ہے۔ بولیرو گاڑی جس میں مشتبہ قاتل سفر کر رہے تھے وہ پٹرول ڈلوانے کے لیے فتح آباد بسلا پٹرول پمپ پر رکے۔ اس میں بیٹھے دو نوجوان اترتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ معلومات کے مطابق بولیرو سے اترنے کے بعد سی سی ٹی وی کے سامنے اس کا چہرہ صاف نظر آ رہا تھا۔ جس کی وجہ سے پولیس نے ان کی شناخت کر لی ہے۔ گاڑی سے نیچے اترنے کے بعد پٹرول بھرنے والے شخص سے بات کرتے ہوئے، ان دو بدمعاشوں کی شناخت سونی پت (Sonipat gangster in Sidhu Moose wala murder) کے بدنام زمانہ گینگسٹر پریورت فوجی اور انکت سرسا جاتی کے طور پر ہوئی ہے۔ ان میں سے پریورت فوجی ہریانہ کا وانٹیڈ بدمعاش ہے۔ جن کے خلاف کئی سنگین مقدمات درج ہیں۔
سدھو موسے والا قتل کیس میں جن دو شارپ شوٹروں کی شناخت کی گئی ہے ان میں سے ایک سونی پت کے سیسانہ گڑھی گاؤں کے پریورت فوجی اور دوسرے انکت سرسا جاتی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق، پریورت فوجی 18 مارچ 2021 کو سونی پت میں گینگسٹر بٹو برونہ کے والد کے قتل میں بھی ملوث تھا۔ پریورت فوجی رام کرن بیاپور گینگ کا شارپ شوٹر بھی رہا ہے۔ اس پر دو قتل سمیت ایک درجن سنگین مقدمات درج کیے گئے تھے۔ جبکہ سونی پت پولیس کے پاس فی الحال دوسرے بدمعاش انکت کی کوئی جرائم کی تاریخ نہیں ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق فتح آباد سے گرفتار پون نے ان بدمعاشوں کو بولیرو گاڑیاں فراہم کی تھیں۔ جبکہ دوسرا گرفتار ملزم نصیب، سونی پت کے گینگسٹر انکت سرسا جاٹی اور کھرکھوڈہ کے پریورت فوجی راجستھان کے راوتسر سے فتح آباد آئے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پنجاب پولیس کے ہاتھوں قتل کیس میں گرفتار گینگسٹر مونو ڈگر نے پنجاب پولیس کے سامنے انکشاف کیا تھا۔ جس پر پنجاب پولیس یہاں پہنچ گئی۔ پولیس نے ابھی تک اس پورے معاملے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ لیکن بولویرو کے رتیہ چونگی پر دکھنے والے بسلا پمپ تیل ڈلوانے اور پنجاب پولیس کی جانب سے ان سی سی ٹی وی فوٹیجز کی جانچ پر اس خبر کی تصدیق کر رہی ہے۔پمپ آپریٹر نے یہ بھی کہا ہے کہ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج لینے اس کے پاس آئی تھی۔
ذرائع یہ بھی بتا رہے ہیں کہ بولیرو گاڑی جو سی سی ٹی وی میں نظر آرہی ہے۔ اس میں بیٹھے بدمعاش انکت جاٹی نے 25 مئی کی رات فتح آباد میں قیام کیا۔ نصیب نے رات کو ان کے کھانے کا انتظام کر رکھا تھا۔ اگلے دن بدمعاشوں کو رتیہ چونگی کے پاس چھوڑ کر چلا آیا تھا، جہاں سے یہ شرپسند پنجاب کی سمت روانہ ہوئے تھے۔ پنجاب پولیس نے فتح آباد کے علاقے سے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ جن کا اس قتل سے تعلق ہونے کا شبہ ہے۔
واضح رہے کہ سدھو موسے والا قتل کیس میں ملوث بولیرو گاڑی کی نقل و حرکت اس سے قبل فتح آباد میں بھی دیکھی گئی تھی۔ جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس کے حوالے کر دی گئی ہے۔ جمعرات کو پنجاب کی موگا پولیس کی تین گاڑیاں تفتیش کے لیے فتح آباد پہنچ گئیں۔ قتل میں ملوث بولیرو گاڑی کے سی سی ٹی وی ملنے کے بعد اب اس کی پرتیں آہستہ آہستہ کھل رہی ہیں۔ فتح آباد سے ملنے والی بولیرو گاڑی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر پولیس نے دو افراد پون اور نصیب کو گرفتار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Sidhu Moose Wala killing: سدھو موسے والا قتل معاملہ میں مشتبہ شخص گرفتار