نئی دہلی: مہاراشٹر میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں تمل ناڈو، کیرالہ اور کرناٹک میں زبردست عوامی حمایت کے بعد کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو یاترا کا استقبال کریں گے۔ Bharat Jodo Yatra
کانگریس کے ذرائع نے بتایا کہ شرد پوار اور ان کی بیٹی اور لوک سبھا رکن پارلیمنٹ سپریا سولے جب بھارت جوڑو یاترا مہاراشٹر میں داخل ہوگی تو پیدل چلنے والوں کا استقبال کریں گے۔ جنوبی ہند میں بھارت جوڑو یاترا کو زبردست عوامی حمایت حاصل ہونے کے ساتھ ہی مختلف سیاسی جماعتوں کی بھی حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ اب تک آر ایس پی، سی ایم پی، جنتا دل ایس سمیت کئی پارٹیوں کے لیڈران یاترا میں حصہ لے چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یاترا فی الحال کرناٹک میں ہے اور پیدل یاتری 9 نومبر کو مہاراشٹر پہنچیں گے۔ کرناٹک کے بعد پیدل یاتری تلنگانہ میں داخل ہوں گے اور ریاست میں تقریباً 13 دن کا سفر کریں گے۔ یاترا ٹیم 18 سے 21 اکتوبر تک آندھرا پردیش میں رہے گی اور پھر تلنگانہ پہنچے گی۔ تلنگانہ میں یاترا کے دوران دیوالی کا تہوار آ رہا ہے، اس لیے یاترا 24 اور 25 تاریخ کو ملتوی رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Sonia Gandhi joins Bharat Jodo Yatra سونیا گاندھی راہل کی بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئیں
کانگریس کے صدر کے عہدے کے لیے پارٹی کے ڈیلی گیٹس 17 اکتوبر کو کرناٹک میں ووٹ ڈالیں گے۔ کرناٹک میں جہاں بھی بھارت جوڑو یاترا ہوگی، اس میں شامل 41 ڈیلی گیٹس کو اسی جگہ پر ووٹ ڈالنے کی سہولت ہوگی، جبکہ کرناٹک ریاستی کانگریس کے ڈیلی گیٹس بنگلورو میں ووٹ ڈالیں گے۔ کانگریس صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑ رہے پارٹی کے سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے کی کرناٹک آبائی ریاست بھی ہے۔
یو این آئی