بلاسپور: ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بلاسپور کے سی ایم ڈی کالج میں ایک عظیم دھرم سنسد منعقد ہوا، جس میں ہندو مذہبی رہنما شنکرا چاریہ سوامی نشلانند سرسوتی نے شرکت کی۔ اس دوران شکراچاریہ نے لوگوں کے مذہب پر یقین اور ملک کے حالت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے آر ایس ایس کے بارے میں کئی بڑی باتیں بھی کہیں۔
شنکرا چاریہ سوامی نشلانند سرسوتی نے کہا کہ 62 سال پہلے جب وہ دہلی میں طالب علم تھے، اس وقت آر ایس ایس کے تمام کارکنان ان کے بڑے بھائی کے پاس آتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی تنظیم کے خلاف نہیں ہیں۔ لیکن آر ایس ایس کے پاس کوئی آسمانی صحیفہ نہیں ہے۔ آر ایس ایس کے لئے اس سے زیادہ نازک کوئی چیز نہیں ہو سکتی، حلانکہ تمام دھرم کے پاس آسمانی صحیفے موجود ہیں۔ شنکراچاریہ سوامی نِسچلانند سرسوتی نے کہا کہ آر ایس ایس کے پاس کوئی صحیفے نہیں ہے۔ کوئی گرو، کوئی رہنما نہیں ہے جس کی روایت ہو۔ یہ صحیفوں، گرو اور گووند کے بغیر کہاں جائے گی۔ جہاں بھی جائے گا، یہیں واپس آئے گا، کوئی نہیں۔ تو پھرتے رہو۔
مزید پڑھیں:۔ Gehlot Says Judiciary Under Pressure راہل گاندھی نہیں بلکہ آر ایس ایس ملک کے لئے میر جعفر کی طرح ہے، اشوک گہلوت
شنکراچاریہ سوامی نشلانند سرسوتی نے کہا کہ سیاست کا نام راج دھرم ہے۔ مذہب کی حدود سے باہر سیاست کبھی نہیں ہوتی۔ سیاست کا مطلب راج دھرم، پالیسی، طالب علم، مذہب ہے۔ سیاست کو مذہب کی حدود سے باہر نہیں ہونا چاہیے۔ سیاست کا مطلب صرف راج دھرم ہے، جو لوگ بامقصد ہیں ان کے مذہب کی پیروی کرنا اور اپنی زندگی کو عوام کے مفاد میں استعمال کرنا ہے۔ مذہب کے بغیر سیاست کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔ مذہبی دنیا میں مداخلت کرنے اور مندروں کا وقار بگاڑنے کا نام سیاست نہیں ہے، یہ سیاست کے نام پر ہسٹیریا ہے۔ ہندو خطرے میں نہیں ہیں، جو ہندو مذہب کو نہیں جانتے اور نہ مانتے ہیں وہ خطرے میں ہیں۔