اترپردیش کے ضلع بریلی میں سماجوادی پارٹی کے دونوں نو منتخب اراکین اسمبلی کا استقبالیہ پروگرام پارٹی کے دفتر میں اختتام پذیر ہوا۔ جس میں بہیڑی سے عطاء الرحمٰن اور بھوجی پورہ سے شہزالاسلام کا پارٹی عہدےداروں اور کارکنان نے پھولوں سے استقبال کیا۔ اس موقع پر دونوں اراکین اسمبلی نے عدم تحفظات، ناانصافی اور ظلم کے خلاف ہرممکن لڑائی لڑنے کا عزم کیا۔ Shahzil Islam And Ataur Rahman MLA Honoured By Aamajwadi Party
ضلع کے بہیڑی سیٹ سے کامیابی حاصل کرنے والے عطاء الرحمٰن تیسری مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ وہ سنہ 2002ء، سنہ 2012ء اور سنہ 2022ء میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ اس مرتبہ اُنہوں نے موجودہ رکن اسمبلی اور اترپردیش حکومت میں وزیر ریوینیو چھترپال گنگوار کو سخت مقابلہ میں شکست دیکر کامیابی حاصل کی ہے۔
رکن اسمبلی عطاء الرحمٰن نے پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے اتر پردیش انتخابات کا رُخ مذہب اور ذات برادری کی طرف موڑ دیا اور ووٹوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جبکہ بہیڑی اور بھوجی پورہ میں مسلم امیدوار ہونے کے باوجود تمام مذاہب، ذات اور طبقات کے لوگوں نے بےپناہ خلوص اور محبت کے ساتھ میرا ساتھ دیا اور ایک موجودہ وزیر کو شکست دینے میں میری مدد کی۔ مجھے اور شہزالاسلام کو امید سے زیادہ عوام کی حمایت حاصل ہوئی۔ جس کی وجہ سے دونوں سیٹیں سماج وادی پارٹی کے کھاتے میں آئیں۔
ضلع کے بھوجی پورہ اسمبلی سیٹ سے چوتھی مرتبہ کامیابی حاصل کرنے والے سابق وزیر شہزالاسلام نے کہا کہ ریاست میں سماجوادی پارٹی کی واپسی نا ہونے پر پارٹی کارکنان مایوس نا ہوں۔ ضلع کی کسی بھی اسمبلی حلقہ سے کوئی بھی معمولی کارکن پر اگر بی جے پی کے عہدے داران، کارکنان یو دیگر کوئی ظلم زیادتی کرتا ہے، تو آدھی رات کو بھی پارٹی کے تمام رہنما اُس کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور ضرورت پیش آنے پر جمہوری طریقے سے احتجاج بھی کریں گے، اس کے ساتھ ہی الیکشن میں عوام سے جو بھی وعدے کیے گئے ہیں، اُن کو ہر قیمت پر پورا کرنے کے لیے کام کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:۔ Muslim Candidates Won in UP Election 2022: اترپردیش انتخابات میں 36 مسلم امیدواروں نے کامیابی حاصل کی
واضح رہے کہ ضلع کی بہیڑی سیٹ سے عطاء الرحمٰن تیسری مرتبہ اور شہزالاسلام چوتھی مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ دونوں اراکین اسمبلی پچھلی حکومتوں میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ اگر بہیڑی کی بات کریں تو سماجوادی پارٹی کے عطاءالرحمٰن کو کُل 1لاکھ 23 ہزار 639 ووٹ ملے ہیں، جبکہ بی جے پی کے ریونیو وزیر چھترپال گنگوار کو 1 لاکھ 20 ہزار 457 ووٹ ملے ہیں۔ یہاں عطا الرحمٰن نے 3 ہزار 182 ووٹوں سے شکست دیکر کامیابی حاصل کی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں عطاء الرحمٰن کو تقریباً 80 ہزار مسلم ووٹوں کے علاوہ ہر طبقہ سے تقریباً 43 ہزار سے ووٹ ملے ہیں۔ کم وبیش یہی حال بھوجی پورہ اسمبلی سیٹ کا بھی ہے۔ شہزالاسلام کو 1 لاکھ 18 ہزار 953 ووٹ ملے، جبکہ بی جے پی کے بہورن لال موریہ کو 1 لاکھ 9 ہزار 723 ووٹ ملے۔ اس طرح شہزل اسلام نے بہورن لال موریہ کو 9 ہزار 230 ووٹوں سے شکست دی ہے۔
سماجوادی پارٹی کے منتخب اراکین اسمبلی منتخب کے استقبالیہ پروگرام میں ضلع صدر شیو چرن کشیپ، شہر صدر شمیم خان سلطانی، نو منتخب ایم ایل اے عطا الرحمٰن اور شہزل اسلام، ڈاکٹر آئی ایس تومر، اگم موریہ، راجیش اگروال، قدیر احمد، ظفر بیگ وغیرہ موجود رہے۔