ETV Bharat / bharat

JK Prisoners Transferred To UP Jail: جموں و کشمیر سے متعدد قیدیوں کو اترپردیش کی جیلوں میں منتقل کیا گیا

author img

By

Published : May 16, 2022, 11:30 AM IST

Updated : May 16, 2022, 9:54 PM IST

جموں و کشمیر انتظامیہ نے جموں جیل میں قید 49 قیدیوں کو وارانسی سینٹرل جیل جب کہ 44 قیدیوں کو پریاگ راج کے نینی سینٹرل جیل منتقل کیا۔ ان قیدیوں میں علیحدگی پسندی، سمیت عسکریت پسند شامل ہے۔ Several Prisoners from Jammu and Kashmir Transfers

جموں و کشمیر سے متعدد قیدیوں کو اترپردیش کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے
جموں و کشمیر سے متعدد قیدیوں کو اترپردیش کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے

بنارس: جموں جیل میں قید 49 قیدیوں کو وارانسی سنٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان قیدیوں کا تعلق علیحدگی پسند سمیت متعدد معاملات ہیں۔ ان میں سے کئی پر عسکریت پسند سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ بھارتی فضائیہ کا ایک خصوصی طیارہ ان قیدیوں کو لے کر وارانسی کے لال بہادر شاستری بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا۔ان قیدیوں پر کئی علیحدگی پسند تنظیموں سے وابستہ ہونے کا الزام ہے۔ ان پر وادی میں ہونے والی عسکری سرگرمیوں میں حصہ لینے کا الزام ہے۔ Several prisoners from Jammu and Kashmir transfers to jails in Uttar Pradesh

ایئرپورٹ سے سینٹرل جیل جانے والے راستے پر پولیس کی سخت سکیورٹی تھی۔ یوپی پولیس کے ساتھ جموں و کشمیر کے سپاہی بھی سیکورٹی پر تعینات تھے۔بتایا جا رہا ہے کہ قیدیوں کو مختلف ہائی سکیورٹی بیرکوں میں رکھا گیا ہے، ان قیدیوں کی آمد سے قبل بڑی تعداد میں پولیس فورس کو ایئرپورٹ پر تعینات کیا گیا تھا، تاہم سیکورٹی کے پیش نظر ہر چیز کو خفیہ رکھا گیا تھا۔ اس سے قبل گزشتہ سال 19 اگست کو دس قیدیوں کو خصوصی طیارے کے ذریعے سینٹرل جیل لایا گیا تھا۔

وہیں جموں و کشمیر کے 44 قیدیوں کو پریاگ راج کی نینی سنٹرل جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہیں پولیس کی سخت نگرانی میں جموں سے خصوصی پرواز کے ذریعے بمہرولی ہوائی اڈے پر لایا گیا۔ جہاں پہلے ہی ضلعی حکام نے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ان قیدیوں کو ہوائی اڈے سے نینی سینٹرل جیل لایا گیا۔ جہاں انہیں جیل کے اندر ہائی سکیورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے۔ جس وقت یہ قیدی نینی جیل پہنچے تو وہاں دوسرے لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی تھی۔ اس کے بعد سب کو وین سے سکیورٹی حلقوں کے درمیان جیل کے اندر بھیج دیا گیا۔

جموں و کشمیر سے نینی سینٹرل جیل بھیجے گئے ان قیدیوں کو جیل کے اندر عام قیدیوں سے الگ رکھا گیا ہے۔ ان تمام کو جیل کے اندر ہائی سیکیورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے۔ نینی سنٹرل جیل کی ہائی سکیورٹی بیرک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہاں سکیورٹی کا ایسا نظام ہے کہ پرندہ بھی مار نہیں سکتا۔ اہم بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر سے لائے گئے بہت سے شدت پسند پہلے ہی نینی سنٹرل جیل میں قید ہیں۔ نینی سنٹرل جیل کے سینئر جیل سپرنٹنڈنٹ پی این پانڈے کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر سے لائے گئے تمام قیدیوں کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان جیل کی ہائی سکیورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے۔ فی الحال ان قیدیوں کی آمد کے بعد اس ہائی سکیورٹی بیرک کے سکیورٹی انتظامات مزید سخت کردیے گئے ہیں۔

ہم آپ کو بتادیں کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد متعدد علیحدگی پسند اور مبینہ عسکریت پسند کے معاونین کو قید کیا گیا ہے جس سے جموں و کشمیر کے جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی کو رکھنا پڑا۔

جموں و کشمیر میں جیلوں میں جگہ کی کمی کی وجہ سے ان قیدیوں کو بیرون ریاست منتقل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل مارچ میں 96 علیحدگی پسند، عسکریت پسند یا ملک مخلاف جرائم کے الزامات میں قید ملازمان کو جموں و کشمیر سے باہر جیلوں میں منتقل کیا گیا تھا۔

ہم آپ کو جموں و کشمیر میں جموں کا کوٹ بلوال اور سرینگر کا سینٹرل جیل دو بڑے جیل ہیں جن میں بالترتیب آٹھ سو اور پانچ سو قیدیوں کے لئے جگہ ہے۔ وہیں ضلع کپواڑہ، اننت ناگ اور پلوامہ سمیت جموں و کشمر میں کل چودہ جیل ہیں جن میں تقربیاً چار ہزار قیدیوں کے لیے جگہ ہے۔

پولیس کے مطابق آئے روز عسکریت پسندوں کے معاونین یا ہائرڈ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا جارہا ہے جس سے ضلع کے جیلوں میں بھی جگہ کی کمی ہو رہی ہے۔

بنارس: جموں جیل میں قید 49 قیدیوں کو وارانسی سنٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان قیدیوں کا تعلق علیحدگی پسند سمیت متعدد معاملات ہیں۔ ان میں سے کئی پر عسکریت پسند سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ بھارتی فضائیہ کا ایک خصوصی طیارہ ان قیدیوں کو لے کر وارانسی کے لال بہادر شاستری بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا۔ان قیدیوں پر کئی علیحدگی پسند تنظیموں سے وابستہ ہونے کا الزام ہے۔ ان پر وادی میں ہونے والی عسکری سرگرمیوں میں حصہ لینے کا الزام ہے۔ Several prisoners from Jammu and Kashmir transfers to jails in Uttar Pradesh

ایئرپورٹ سے سینٹرل جیل جانے والے راستے پر پولیس کی سخت سکیورٹی تھی۔ یوپی پولیس کے ساتھ جموں و کشمیر کے سپاہی بھی سیکورٹی پر تعینات تھے۔بتایا جا رہا ہے کہ قیدیوں کو مختلف ہائی سکیورٹی بیرکوں میں رکھا گیا ہے، ان قیدیوں کی آمد سے قبل بڑی تعداد میں پولیس فورس کو ایئرپورٹ پر تعینات کیا گیا تھا، تاہم سیکورٹی کے پیش نظر ہر چیز کو خفیہ رکھا گیا تھا۔ اس سے قبل گزشتہ سال 19 اگست کو دس قیدیوں کو خصوصی طیارے کے ذریعے سینٹرل جیل لایا گیا تھا۔

وہیں جموں و کشمیر کے 44 قیدیوں کو پریاگ راج کی نینی سنٹرل جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہیں پولیس کی سخت نگرانی میں جموں سے خصوصی پرواز کے ذریعے بمہرولی ہوائی اڈے پر لایا گیا۔ جہاں پہلے ہی ضلعی حکام نے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ان قیدیوں کو ہوائی اڈے سے نینی سینٹرل جیل لایا گیا۔ جہاں انہیں جیل کے اندر ہائی سکیورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے۔ جس وقت یہ قیدی نینی جیل پہنچے تو وہاں دوسرے لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی تھی۔ اس کے بعد سب کو وین سے سکیورٹی حلقوں کے درمیان جیل کے اندر بھیج دیا گیا۔

جموں و کشمیر سے نینی سینٹرل جیل بھیجے گئے ان قیدیوں کو جیل کے اندر عام قیدیوں سے الگ رکھا گیا ہے۔ ان تمام کو جیل کے اندر ہائی سیکیورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے۔ نینی سنٹرل جیل کی ہائی سکیورٹی بیرک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہاں سکیورٹی کا ایسا نظام ہے کہ پرندہ بھی مار نہیں سکتا۔ اہم بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر سے لائے گئے بہت سے شدت پسند پہلے ہی نینی سنٹرل جیل میں قید ہیں۔ نینی سنٹرل جیل کے سینئر جیل سپرنٹنڈنٹ پی این پانڈے کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر سے لائے گئے تمام قیدیوں کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان جیل کی ہائی سکیورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے۔ فی الحال ان قیدیوں کی آمد کے بعد اس ہائی سکیورٹی بیرک کے سکیورٹی انتظامات مزید سخت کردیے گئے ہیں۔

ہم آپ کو بتادیں کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد متعدد علیحدگی پسند اور مبینہ عسکریت پسند کے معاونین کو قید کیا گیا ہے جس سے جموں و کشمیر کے جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی کو رکھنا پڑا۔

جموں و کشمیر میں جیلوں میں جگہ کی کمی کی وجہ سے ان قیدیوں کو بیرون ریاست منتقل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل مارچ میں 96 علیحدگی پسند، عسکریت پسند یا ملک مخلاف جرائم کے الزامات میں قید ملازمان کو جموں و کشمیر سے باہر جیلوں میں منتقل کیا گیا تھا۔

ہم آپ کو جموں و کشمیر میں جموں کا کوٹ بلوال اور سرینگر کا سینٹرل جیل دو بڑے جیل ہیں جن میں بالترتیب آٹھ سو اور پانچ سو قیدیوں کے لئے جگہ ہے۔ وہیں ضلع کپواڑہ، اننت ناگ اور پلوامہ سمیت جموں و کشمر میں کل چودہ جیل ہیں جن میں تقربیاً چار ہزار قیدیوں کے لیے جگہ ہے۔

پولیس کے مطابق آئے روز عسکریت پسندوں کے معاونین یا ہائرڈ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا جارہا ہے جس سے ضلع کے جیلوں میں بھی جگہ کی کمی ہو رہی ہے۔

Last Updated : May 16, 2022, 9:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.