اسلام آباد: چمن نگر میں گولہ گرنے اور اس میں ہلاک اور زخمی ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان کے وزیر اعلی عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ یہ گولے سرحد پار سے فائر کیے گئے ہیں۔ پاکستان فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے آئی ایس پی آر کی جانب سے جو بیان جاری کیا گیا ہے اس کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز کی جانب سے چمن نگر میں عام آبادی پر بلا اشتعال اور بلاامتیاز بھاری اسلحہ بشمول آرٹلری اور مارٹر گولے فائر کیے گئے جس میں 6 شہری ہلاک اور 17زخمی ہوئے ہیں۔ Afghan Shelling in Chaman
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سرحدی فورسز نے عام شہری آبادیوں کا خیال رکھتے ہوئے اس جارحیت کا مؤثر جواب دیا ہے۔اگرچہ پاکستانی حکام کی جانب سے فائرنگ کا الزام افغان سکیورٹی فورسز پر لگایا گیا تاہم رابطوں میں مشکلات کے باعث افغان حکام کا اس سلسلے میں موقف نہیں لیا جا سکا۔ چمن شہر سے موصول ہونے والی ویڈیوز کے مطابق شہر کے قریب بارڈر روڈ پر ایک گولہ گرنے سے گردوغبار اٹھ رہا ہے۔ Afghan Shelling in Chaman
ویڈیو میں ایک شخص کی آواز سنائی دے رہی ہے جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ یہ گولہ ابھی ابھی آکر گرا ہے ۔ ایک اور ویڈیو میں ایک شخص بتا رہا ہے کہ پانچ گولے آکر گرے۔ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک ہوٹل پر گرا جس میں تین لوگ ہلاک ہوئے۔ ایک گولہ ساتھ میں دکان پر گرا جس میں زیادہ تر لوگ زخمی ہوئے ہوں گے جبکہ دو گولے باغیچے میں گرے۔ Afghan Shelling in Chaman
یہ بھی پڑھیں : Border clashes between Pakistan and Taliban پاکستان اور طالبان کے درمیان سرحدی جھڑپوں میں 4 ہلاک، 3 زخمی