حیدرآباد: تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں واقع مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں اردو صحافت پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ کانفرنس کا انعقاد بھارت میں اردو صحافت کے دو سو برس مکمل ہونے کے پس منظر میں کیا گیا۔ کانفرنس میں ملک بھر سے عملی صحافت اور میڈیا اسٹڈیز سے وابستہ سرکردہ شخصیات نے شرکت کی، جنہوں نے اردو صحافت کے ماضی، حال اور مستقبل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ Arifa Khanam Sherwani On Urdu Journalism
اس موقع پر سینیئر صحافی عارفہ خانم شیروانی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اردو صحافت کے دو سو برس مکمل ہونے پر یہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد کیا گیا ہے۔ یہ خوشی کی بات ہے۔ اس میں دو اہم چیزیں ہیں اردو اور صحافت، اردو کو مسلمان بنا کر ستایا جا رہا ہے اور صحافت کا حال کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اردو بولنے والے کہتے ہیں کہ میں ہندی بولتی ہوں اور ہندی بولنے والے کہتے ہیں کہ میں اردو بولتی ہوں، کبھی کبھی مجھے بھی لگتا ہے کہ آخر میری زبان کیا ہے۔ لیکن سچ یہ ہے کہ میری زبان اردو ہے۔ International Conference on Urdu Journalism
انہوں نے کہا کہ اردو سے میرا رشتہ پرانہ ہے۔ میرے والد اردو کے شاعر تھے۔ گھر کے ماحول کے وجہ سے میں اردو پولتی ہوں۔ مجھے پہلی جاب بھی اردو میں ملی۔ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے میری پہلی ملازمت اردو میں ملی۔