احمدآباد: احمدآباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل اسمارک بھون میں گجرات اردو ساہتیہ اکادمی گاندھی نگر اور انصاری وکاس چیریٹیبل ٹرسٹ احمدآباد کے باہمی اشتراک سے ایک باوقار عظیم الشان ادبی سیمینار بعنوان 'گجرات میں اردو زبان کے فروغ میں اردو اسکولوں کا کردار' منعقد کیا گیا، جس میں دانشوران ادب نے اپنے تحقیقی مقالات کو پیش کیے۔ اس تعلق سے انصاری وکاس چیریٹیبل ٹرسٹ احمد آباد کے صدر مفیص احمد انصاری نے کہا کہ گجرات میں اردو کی حالت کافی خستہ ہوتی جا رہی ہے اور دن بدن اردو اسکول بھی کارپوریشن اور گورنمنٹ بند کرتی جا رہی ہے۔ جس میں بڑی کمی والدین کی بھی ہے کیونکہ ہم اپنے بچوں کا اردو اسکولوں میں داخلہ نہیں کراتے، اس کے لئے اردو اسکولوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی لیے ہم نے آج اس پروگرام کا اہتمام کیا تاکہ لوگوں میں بیداری لانے کی کوشش کی جا سکے۔ لوگوں کو جانکاری ہونی چاہئے کہ اردو اسکولوں کا کیا کردار ہے اور اردو پڑھانے سے کیا کچھ فائدے ہوتے ہیں۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں اسکول کے ٹیچر پروفیسر اور طلباء و سامعین نے حصہ لے کر اردو کے فروغ کے لئے اپنی بات رکھی۔ اس تعلق سے گجرات اردو ساہتیہ اکادمی گاندھی نگر کے رکن زین العابدین انصاری نے کہا کہ اردو کسی مذہب کے زبان نہیں ہے بلکہ اردو انسان کی زبان ہے۔ ہم 90 فیصد الفاظ کا استعمال اردو میں کرتے ہیں۔ لوگوں کو آج یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اردو زبان کے ذریعے محبت اور انسانیت کا پیغام پہنچایا جاتا ہے۔ اردو زبان کے فروغ کے لیے فکرمندی رکھتے ہوئے انصاری وکاس چیریٹیبل ٹرسٹ نے یہ سیمینار کا اہتمام کیا اس کے لئے میں انہیں دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: 'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے