ETV Bharat / bharat

Security Deposit of Women Candidates Confiscated: بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط

author img

By

Published : Mar 15, 2022, 9:05 AM IST

اترپردیش اسمبلی انتخابات میں سنہ 1952ء سے سنہ 2022ء تک بریلی کی نو اسمبلی نشستوں پر کل 159 اراکین، اسمبلی پہنچ چکے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ان 70 برسوں میں متعدد خواتین نے چناؤ لڑا ہے، لیکن کبھی اُنہیں کامیابی نہیں ملی۔ بریلی ضلع سے پہلی مرتبہ سنہ 1996ء میں سنہا سیٹ سے ٹھاکُر سُمنلتا سنگھ نے چناؤ لڑا اور کامیابی حاصل کی تھی۔ Security Deposit of Women Candidates Confiscated

security deposit of women candidates confiscated
security deposit of women candidates confiscated


ہر چناؤ کے نتائج عوام کو کسی نہ کسی سیٹ پر حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔ کہیں توقع سے کم ووٹوں سے شکست تو کہیں ووٹوں کے بڑے فرق سے فتح حاصل ہونے پر لوگوں کو یقین کرنا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن، بریلی میں سات دہائی کا چناوی سفر گزرنے کے باوجود خواتین کے تئیں عوام کا نظریہ بالکل تبیدل نہیں ہوا ہے۔ بریلی میں سبھی نو اسمبلی نشستوں پر کل 16 خاتون امیدوار چناوی میدان میں تھیں۔ جن میں 15 خاتون امیدوار اپنی ضمانت تک نہیں بچا سکیں۔ جب کہ سماجوادی پارٹی کی خاتون امیدوار سُپریا ایرن نے کینٹ اسمبلی سیٹ سے چناؤ لڑا اور دوسرے نمبر پر رہنے کی وجہ سے اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہیں۔

بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط
بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط



بریلی ضلع میں آزادی کے بعد سے اب تک سینکڑوں کی تعداد میں خواتین امیدوار نے چناو لڑا ہے، لیکن اب تک صرف ایک خاتون نے رکن اسمبلی ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ اسمبلی انتخابات سنہ 2022ء میں ضلع بریلی کے سبھی 9 اسمبلی نشستوں میں کل 16 خاتون امیدواروں نے چناؤ لڑا تھا۔ جن میں کانگریس، سماجوادی پارٹی و دیگر سیاسی جماعتوں نے خواتین کی امیدواری پر اعتماد کرتے ہوئے ٹکٹ دیا تھا۔ لیکن، خاتون امیدوار کوئی خاص مظاہرہ نہیں کر سکیں۔

بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط
بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط



سنہ 1952ء سے سنہ 2022ء تک ہوئے اسمبلی انتخابات میں بریلی کی نو اسمبلی نشستوں پر کل 159 اراکین، اسمبلی پہنچ چکے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ان 70 برسوں میں متعدد خواتین نے چناؤ لڑا ہے، لیکن کبھی اُنہیں کامیابی نہیں ملی۔ بریلی ضلع سے پہلی مرتبہ سنہ 1996ء میں سنہا سیٹ سے ٹھاکُر سُمنلتا سنگھ نے چناؤ لڑا اور کامیابی حاصل کی تھی۔ وہ 70 برس کی تاریخ میں خاتون امیدوار کے طور پر منتخب ہونے والی واحد رکن ہیں۔ اُن کے بعد سے اب تک کوئی خاتون اسمبلی تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط
بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط



ضلع بریلی میں نوابگنج، کینٹ، شہر، فیردپور، بہیڑی اور بِتھری چینپور اسمبلی نشستوں میں کل 16 خاتون امیدوار چناوی میدان میں قسمت آزاما رہی تھیں۔ جن میں 15 خواتین کو چناؤ میں کامیابی حاصل کرنا تو دور کی بات ہے، وہ اپنی ضمانت تک نہیں بچا سکیں۔ صرف کینٹ سیٹ پر سماجوادی پارٹی کی سُپریا ایرن ہی اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہیں۔ وہ بی جے پی کے سنجیو اگروال سے تقریباً 11 ہزار سوٹوں سے چناؤ ہار گئیں۔

بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط
بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط

یہ بھی پڑھیں:



ضمانت ضبط کرانے والی 15 خاتون امیدواروں میں سے چار خاتون امیدوار مسلمان ہیں۔ شہر سیٹ پر رفیعہ شبنم کو آزاد سماج پارٹی کے ٹکٹ پر کل 263 ووٹ اور ونچِت سماج پارٹی کی صفیہ خاتون کو 220 ووٹ ملے ہیں۔ کینٹ سیٹ پر پیس پارٹی کی شہناز بیگم کو محض 105 ووٹ ملے ہیں۔ جب کہ بہیڑی سیٹ پر فریدہ رحمٰن کو 329 ووٹ ملے ہیں۔


ہر چناؤ کے نتائج عوام کو کسی نہ کسی سیٹ پر حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔ کہیں توقع سے کم ووٹوں سے شکست تو کہیں ووٹوں کے بڑے فرق سے فتح حاصل ہونے پر لوگوں کو یقین کرنا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن، بریلی میں سات دہائی کا چناوی سفر گزرنے کے باوجود خواتین کے تئیں عوام کا نظریہ بالکل تبیدل نہیں ہوا ہے۔ بریلی میں سبھی نو اسمبلی نشستوں پر کل 16 خاتون امیدوار چناوی میدان میں تھیں۔ جن میں 15 خاتون امیدوار اپنی ضمانت تک نہیں بچا سکیں۔ جب کہ سماجوادی پارٹی کی خاتون امیدوار سُپریا ایرن نے کینٹ اسمبلی سیٹ سے چناؤ لڑا اور دوسرے نمبر پر رہنے کی وجہ سے اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہیں۔

بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط
بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط



بریلی ضلع میں آزادی کے بعد سے اب تک سینکڑوں کی تعداد میں خواتین امیدوار نے چناو لڑا ہے، لیکن اب تک صرف ایک خاتون نے رکن اسمبلی ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ اسمبلی انتخابات سنہ 2022ء میں ضلع بریلی کے سبھی 9 اسمبلی نشستوں میں کل 16 خاتون امیدواروں نے چناؤ لڑا تھا۔ جن میں کانگریس، سماجوادی پارٹی و دیگر سیاسی جماعتوں نے خواتین کی امیدواری پر اعتماد کرتے ہوئے ٹکٹ دیا تھا۔ لیکن، خاتون امیدوار کوئی خاص مظاہرہ نہیں کر سکیں۔

بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط
بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط



سنہ 1952ء سے سنہ 2022ء تک ہوئے اسمبلی انتخابات میں بریلی کی نو اسمبلی نشستوں پر کل 159 اراکین، اسمبلی پہنچ چکے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ان 70 برسوں میں متعدد خواتین نے چناؤ لڑا ہے، لیکن کبھی اُنہیں کامیابی نہیں ملی۔ بریلی ضلع سے پہلی مرتبہ سنہ 1996ء میں سنہا سیٹ سے ٹھاکُر سُمنلتا سنگھ نے چناؤ لڑا اور کامیابی حاصل کی تھی۔ وہ 70 برس کی تاریخ میں خاتون امیدوار کے طور پر منتخب ہونے والی واحد رکن ہیں۔ اُن کے بعد سے اب تک کوئی خاتون اسمبلی تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط
بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط



ضلع بریلی میں نوابگنج، کینٹ، شہر، فیردپور، بہیڑی اور بِتھری چینپور اسمبلی نشستوں میں کل 16 خاتون امیدوار چناوی میدان میں قسمت آزاما رہی تھیں۔ جن میں 15 خواتین کو چناؤ میں کامیابی حاصل کرنا تو دور کی بات ہے، وہ اپنی ضمانت تک نہیں بچا سکیں۔ صرف کینٹ سیٹ پر سماجوادی پارٹی کی سُپریا ایرن ہی اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہیں۔ وہ بی جے پی کے سنجیو اگروال سے تقریباً 11 ہزار سوٹوں سے چناؤ ہار گئیں۔

بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط
بریلی میں خواتین امیدواروں کی ضمانت ضبط

یہ بھی پڑھیں:



ضمانت ضبط کرانے والی 15 خاتون امیدواروں میں سے چار خاتون امیدوار مسلمان ہیں۔ شہر سیٹ پر رفیعہ شبنم کو آزاد سماج پارٹی کے ٹکٹ پر کل 263 ووٹ اور ونچِت سماج پارٹی کی صفیہ خاتون کو 220 ووٹ ملے ہیں۔ کینٹ سیٹ پر پیس پارٹی کی شہناز بیگم کو محض 105 ووٹ ملے ہیں۔ جب کہ بہیڑی سیٹ پر فریدہ رحمٰن کو 329 ووٹ ملے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.