ETV Bharat / bharat

Madarsa Survey مدرسوں کا سروے کرانے کے پیچھے حکومت کی نیت میں کھوٹ، قاری ذاکر حسین

author img

By

Published : Sep 11, 2022, 4:44 PM IST

قاری ذاکر حسین نے کہا کہ مدرسوں کے سروے پر ہمیں کسی طرح کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اصل میں سارا مسئلہ نیت کا ہے۔ اصل چیز دیکھنے والی بات یہ ہے کہ سروے کے پیچھے کیا منشا اور مقصد ہے۔ Qari Zakir Hussain on Madarsa Survey

Madarsa Survey
مدرسوں کا سروے کرانے کے پیچھے حکومت کی نیت میں کھوٹ، قاری ذاکر حسین

مظفر نگر: جمیعت علمائے ہند اترپردیش کے سیکٹری قاری ذاکر حسین نے کہا کہ مدرسوں کے سروے پر ہمیں کسی طرح کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اصل میں سارا مسئلہ نیت کا ہے۔ سروے کے پیچھے کیا منشا اور مقصد ہے، اصل چیز دیکھنے کی وہ ہے۔ حکومت مدرسوں کو ماڈرنائز کرنے کی بات کہہ رہی ہے لیکن سب سے پہلا سوال تو یہ ہے اس سے پہلے جو مدارس حکومت سے جڑے ہوئے ہیں، کیا حکومت ان کی کارکردگی سے مطمئن ہے اور اگر مطمئن ہے تو بتائے، ڈیٹا پیش کرے کہ کون سا مدرسہ کس کنڈیشن میں ہے اور ان مدارس سے نکلنے والے طلبہ کتنی ترقی میں ہیں۔ 16500 مدرسے ہیں 500 سے زیادہ 'آنو دانت' ہیں حکومت کے دعوے کے مطابق حکومت نے سات ہزار سے زائد مدارس کو ماڈرن بنا دیا ہے لیکن ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ ماڈرن مدارس کہاں ہیں، یہ زمین پر ہے یا کاغذوں پر، یہ پتہ لگنا چاہیے۔Qari Zakir Hussain on Madarsa Survey

مدرسوں کا سروے کرانے کے پیچھے حکومت کی نیت میں کھوٹ، قاری ذاکر حسین

انہوں نے کہا کہ مدارس کی اتنی بدتر حالت ہے کہ مارڈنائز مدرسوں میں کام کرنے والے ٹیچرز کو کئی سالوں سے تنخواہ بھی نہیں ملی ہے۔ 19 لاکھ سے زائد طلبہ ہے، جو ان مدرسوں سے جڑے ہیں۔ ان کا مستقبل بالکل خراب ہو چکا ہے۔ کوئی راستہ نہیں ہے۔ ہمارے اکابرین تو پہلے سے ہی کہتے ہیں کہ مدرسوں کو مدرسے کی طرز پر ہی چلایا جائے، کوئی ضرورت نہیں ہے حکومت پر جھوڑنے کی۔ حکومت تو سرکاری اسکولز کو بھی مرڈرن نہیں کر سکی۔ آپ پرائیویٹ اسکول اور سرکاری اسکول کا سروے کر لیجئے کہ وہ کس حالت میں ہیں، بچے سرکاری اسکول میں جانے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو سرکاری چیزیں ہیں جیسے ریلوے، بینک اور بجلی جہاز، ان سب کو تو حکومت پرائیویٹ کرنے جا رہی ہے اور جو پرائیویٹ مدرسے ہیں، جو صحیح چل رہے ہیں اور بچے بھی اس میں خوش ہیں۔ اس کو حکومت سرکاری بنانا چاہتی ہے۔ آخر حکومت کی اس کے پیچھے کیا منشا ہے۔ اس بات کا پتا چلنا چاہیے۔ حکومت اس بات کا خلاصہ کرے کہ نیت میں ہی کھوٹ ہے۔ مدرسے عام مسلمانوں کے چندے سے چلتے ہیں۔ غریب مسلمان اپنا پیٹ کاٹ کر مدرسوں کو چلانے کے لیے چندہ دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Madarsa Survey اتر پردیش میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے

انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ ایک بات عرض کرنا چاہتا ہوں کہ یہ تو صرف ڈھائی سے تین فیصد بچے ہیں، جن کو لے کر بےچینی ہے۔ ایک ماحول تیار کرنا مقصد ہے اور کچھ نہیں ہے۔ آپ ان تین فیصد کے لیے فکر مند ہیں اور جو 97 فیصد بچے تعلیم سے محروم ہیں، جو ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ تک پہنچتے ہیں لیکن آگے کی پڑھائی جاری نہیں رکھ پاتے ہیں، کیا آپ ان کے لئے فکر مند ہوئے؟۔Zakir Hussain slams government over Madarsa Survey

مظفر نگر: جمیعت علمائے ہند اترپردیش کے سیکٹری قاری ذاکر حسین نے کہا کہ مدرسوں کے سروے پر ہمیں کسی طرح کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اصل میں سارا مسئلہ نیت کا ہے۔ سروے کے پیچھے کیا منشا اور مقصد ہے، اصل چیز دیکھنے کی وہ ہے۔ حکومت مدرسوں کو ماڈرنائز کرنے کی بات کہہ رہی ہے لیکن سب سے پہلا سوال تو یہ ہے اس سے پہلے جو مدارس حکومت سے جڑے ہوئے ہیں، کیا حکومت ان کی کارکردگی سے مطمئن ہے اور اگر مطمئن ہے تو بتائے، ڈیٹا پیش کرے کہ کون سا مدرسہ کس کنڈیشن میں ہے اور ان مدارس سے نکلنے والے طلبہ کتنی ترقی میں ہیں۔ 16500 مدرسے ہیں 500 سے زیادہ 'آنو دانت' ہیں حکومت کے دعوے کے مطابق حکومت نے سات ہزار سے زائد مدارس کو ماڈرن بنا دیا ہے لیکن ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ ماڈرن مدارس کہاں ہیں، یہ زمین پر ہے یا کاغذوں پر، یہ پتہ لگنا چاہیے۔Qari Zakir Hussain on Madarsa Survey

مدرسوں کا سروے کرانے کے پیچھے حکومت کی نیت میں کھوٹ، قاری ذاکر حسین

انہوں نے کہا کہ مدارس کی اتنی بدتر حالت ہے کہ مارڈنائز مدرسوں میں کام کرنے والے ٹیچرز کو کئی سالوں سے تنخواہ بھی نہیں ملی ہے۔ 19 لاکھ سے زائد طلبہ ہے، جو ان مدرسوں سے جڑے ہیں۔ ان کا مستقبل بالکل خراب ہو چکا ہے۔ کوئی راستہ نہیں ہے۔ ہمارے اکابرین تو پہلے سے ہی کہتے ہیں کہ مدرسوں کو مدرسے کی طرز پر ہی چلایا جائے، کوئی ضرورت نہیں ہے حکومت پر جھوڑنے کی۔ حکومت تو سرکاری اسکولز کو بھی مرڈرن نہیں کر سکی۔ آپ پرائیویٹ اسکول اور سرکاری اسکول کا سروے کر لیجئے کہ وہ کس حالت میں ہیں، بچے سرکاری اسکول میں جانے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو سرکاری چیزیں ہیں جیسے ریلوے، بینک اور بجلی جہاز، ان سب کو تو حکومت پرائیویٹ کرنے جا رہی ہے اور جو پرائیویٹ مدرسے ہیں، جو صحیح چل رہے ہیں اور بچے بھی اس میں خوش ہیں۔ اس کو حکومت سرکاری بنانا چاہتی ہے۔ آخر حکومت کی اس کے پیچھے کیا منشا ہے۔ اس بات کا پتا چلنا چاہیے۔ حکومت اس بات کا خلاصہ کرے کہ نیت میں ہی کھوٹ ہے۔ مدرسے عام مسلمانوں کے چندے سے چلتے ہیں۔ غریب مسلمان اپنا پیٹ کاٹ کر مدرسوں کو چلانے کے لیے چندہ دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Madarsa Survey اتر پردیش میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے

انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ ایک بات عرض کرنا چاہتا ہوں کہ یہ تو صرف ڈھائی سے تین فیصد بچے ہیں، جن کو لے کر بےچینی ہے۔ ایک ماحول تیار کرنا مقصد ہے اور کچھ نہیں ہے۔ آپ ان تین فیصد کے لیے فکر مند ہیں اور جو 97 فیصد بچے تعلیم سے محروم ہیں، جو ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ تک پہنچتے ہیں لیکن آگے کی پڑھائی جاری نہیں رکھ پاتے ہیں، کیا آپ ان کے لئے فکر مند ہوئے؟۔Zakir Hussain slams government over Madarsa Survey

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.