ETV Bharat / bharat

Himachal Pradesh Elections Result جہاں مودی، یوگی اور امت شاہ نے ریلی کی وہاں بی جے پی کی کیا حالت ہے

ہماچل پردیش میں ابھی کچھ حلقوں کےلیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے جب کہ اب تک کانگریس کو برتری حاصل ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں دیکھیں کہ جہاں جہاں وزیراظم مودی، یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور امت شاہ نے ریلیاں کی تھیں وہاں بی جے پی کا کیا حال ہے۔

Himachal Pradesh Elections Result
ہماچل پردیش اسمبلی الیکشن
author img

By

Published : Dec 8, 2022, 2:46 PM IST

Updated : Dec 9, 2022, 9:15 AM IST

شملہ: ہماچل پردیش میں جیت کا پرچم لہرانے کے لیے بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی تھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بھرپور تشہیری مہم چلائی۔ ساتھ ہی بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے بھی اپنے آبائی ضلع کو بچانے کی پوری کوشش کی۔ ایسے میں جانیئے ان بڑے رہنماؤں کی ریلیوں کا کتنا اثر ہوا۔ ہماچل میں آج نئی حکومت کی عبارت لکھی جا رہی ہے۔ رجحانات میں کانگریس اور بی جے پی دونوں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تفصیل سے جانتے ہیں کہ سیٹوں پر بی جے پی کے اسٹار پرچارکوں نے کتنا جادو کیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کی 4 ریلیاں: وزیراعظم نریندر مودی نے اس بار ہماچل پردیش میں 4 بڑی ریلیاں کیں۔ ان میں سے سولن اور سندر نگر میں ایک ہی دن میں دو ریلیاں نکالی گئیں۔ منڈی، کلو اور لاہول سپتی اضلاع کی 15 سیٹوں کے امیدوار، موجودہ ایم ایل اے اور دیگر عہدیدار اس دوران مودی کے ساتھ سندر نگر پہنچے تھے۔ دوسری جانب 9 نومبر کو وزیراعظم نے شاہ پور اور سوجان پور میں دو ریلیاں کیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی ہماچل کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، ان کے لیے بھی یہ انتخاب وقار کی جنگ بن گیا ہے۔

جہاں مودی نے ریلی کی وہاں کانگریس کو برتری: کانگریس اس وقت سولن میں پانچ میں سے چار سیٹوں پر آگے ہے۔ سولن سیٹ سے کانگریس کے دھنی رام شانڈلیا آگے ہیں۔ آرکی اور دون میں بھی کانگریس کو برتری حاصل ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے کسولی سیٹ پر بھی برتری حاصل کر لی ہے۔ دوسری طرف بی جے پی سندر نگر سے برتری برقرار رکھے ہوئے ہے۔ کلو میں کانگریس کا دبدبہ نظر آرہا ہے۔ دوسری جانب لاہول سپتی کی ایک سیٹ پر بی جے پی رجحانات میں آگے ہے۔ شاہ پور سیٹ سے کانگریس آگے ہے۔ صرف سنگھ پٹھانیا آگے چل رہے ہیں۔ سوجان پور سے کانگریس امیدوار راجندر سنگھ آگے ہیں۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے 16 ریلیاں کیں: اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی نے ہماچل میں کل 16 عوامی میٹنگیں کیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے 2 نومبر کو پہلی تین میٹنگیں کی تھیں۔ اس کے بعد 4 نومبر، 7 نومبر، 8 نومبر کو تین عوامی جلسے کیے اور 10 نومبر کو چار جلسوں سے خطاب کیا۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے سب سے پہلے 2 نومبر کو بڈسر اسمبلی سے پارٹی امیدوار مایا شرما، سرکاگھاٹ سے دلیپ سنگھ ٹھاکر اور کسولی کی جیرام حکومت میں وزیر راجیو سیجل کے حق میں ایک عوامی میٹنگ کی۔ اس کے بعد 4 نومبر کو سنجے گلیریا نے ریاست کے سب سے بڑے ضلع کانگڑا کی جوالی سیٹ پر گھمارویں سے امیدوار راجندر گرگ کی حمایت میں میٹنگ سے خطاب کیا۔ اس کے بعد وہ 7 نومبر کو اونا آئے اور ہرولی میں پارٹی امیدوار رام کمار کے لیے ووٹ کی اپیل کی۔ اس کے بعد منڈی کی ڈرنگ سیٹ پر پورن چند ٹھاکر کے حق میں ووٹ مانگے اور آخر میں سولن ضلع کے دون میں پارٹی امیدوار پرمجیت سنگھ پمی کے لیے جلسہ عام کیا۔ 8 نومبر کو انہوں نے پالم پور سے ترلوک پور، آنی سے لوکندر کمار اور تھیوگ سے اجے شیام کے حق میں عوامی میٹنگیں کیں۔ اسی طرح 10 نومبر کو بنجر، بلہ، ناچن اور گگریٹ میں عوامی جلسے ہوئے۔

کون آگے، کون پیچھے: بڈسر میں کانگریس آگے ہے۔ بی جے پی کی امیدوار مایا شرما پیچھے چل رہی ہیں۔ سرکاگھاٹ سے کانگریس کے پون کمار آگے، راجیو سیجل کسولی سے بی جے پی سے آگے، جلالی سے بی جے پی کے سنجے گلیریا آگے، ڈرنگ سیٹ سے پورن چند ٹھاکر آگے، دون سے بی جے پی امیدوار پرمجیت سنگھ پمی پیچھے، کانگریس امیدوار رام کمار فی الحال یہاں سے آگے ہیں۔ بنجار سے آزاد امیدوار ہتیشور سنگھ آگے، بلہ سے کانگریس امیدوار پرکاش چودھری آگے، گگریٹ سے کانگریس امیدوار چیتنیہ شرما آگے، بی جے پی امیدوار ونود کمار ناچن سے آگے ہیں۔

وزیر داخلہ امت شاہ کی 11 ریلیاں: 15 اکتوبر کو امت شاہ نے سرمور کے ستون میں ہاٹی آبھار ریلی سے خطاب کیا۔ 6 نومبر کو امت شاہ نے تین ریلیاں کیں۔ مرکزی وزیر امت شاہ 6 نومبر کو صبح نگروٹا اسمبلی حلقہ پہنچے۔ انہوں نے پارٹی امیدوار ارون کمار کے حق میں ٹھارو گراؤنڈ میں انتخابی جلسہ کیا۔ جسون پراگ پور کے نکی کھڈ میں وزیر صنعت بکرم سنگھ ٹھاکر کے حق میں دوپہر میں ریلی کی۔ اس کے بعد وہ اونا کے مہت پور ٹیکسی اسٹینڈ پر پارٹی امیدوار ستپال سنگھ ستی کے حق میں عوام سے ووٹ مانگتے نظر آئے۔

جے پی نڈا کی 20 میٹنگیں: بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے ڈلہوزی، چمبا میں بی جے پی امیدوار ڈی ایس ٹھاکر کے حق میں مہم چلائی۔ اس دوران انہوں نے کانگریس کو بھی نشانہ بنایا۔ 3 نومبر کو سلونی کے تاریخی چوگان اور اونا کے کٹلیہڑ میں ریلی نکالی گئی۔ 4 نومبر کو جے پی نڈا نے منڈی ضلع کے دھرم پور میں بی جے پی امیدوار رجت ٹھاکر کے حق میں مہم چلائی۔ 5 نومبر کو نڈا نے بلاس پور کے بہنا جٹاں میں ترلوک جموال کے حق میں ایک ریلی نکالی۔ دوسری طرف 6 نومبر کو سولن اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار راجیش کشیپ کے لیے عوام سے حمایت مانگی گئی۔ 7 نومبر کو بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے شملہ کے رام پور میں بی جے پی امیدوار کول سنگھ نیگی کے حق میں مہم چلائی۔ 10 نومبر کو نڈا نے کانگڑا کے فتح پور میں بی جے پی امیدوار راکیش پٹھانیا کے حق میں ایک انتخابی میٹنگ کی۔

وزیراعلیٰ جے رام کی 34 عوامی میٹنگیں: دوسری جانب ہماچل کے وزیراعلیٰ جے رام ٹھاکر نے پوری الیکشن کے دوران 34 جلسوں سے خطاب کیا۔ وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر نے نادون اور برسر میں دو عوامی میٹنگیں کیں۔ نادون میں وجے اگنی ہوتری کے حق میں مہم چلائی اور برسر میں پارٹی امیدوار مایا شرما کے حق میں مہم چلائی۔ تمام ریلیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہماچل میں مختلف رہنماؤں کی طرف سے 249 عوامی جلسے اور ریلیاں منعقد کی گئیں۔

شملہ: ہماچل پردیش میں جیت کا پرچم لہرانے کے لیے بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی تھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بھرپور تشہیری مہم چلائی۔ ساتھ ہی بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے بھی اپنے آبائی ضلع کو بچانے کی پوری کوشش کی۔ ایسے میں جانیئے ان بڑے رہنماؤں کی ریلیوں کا کتنا اثر ہوا۔ ہماچل میں آج نئی حکومت کی عبارت لکھی جا رہی ہے۔ رجحانات میں کانگریس اور بی جے پی دونوں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تفصیل سے جانتے ہیں کہ سیٹوں پر بی جے پی کے اسٹار پرچارکوں نے کتنا جادو کیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کی 4 ریلیاں: وزیراعظم نریندر مودی نے اس بار ہماچل پردیش میں 4 بڑی ریلیاں کیں۔ ان میں سے سولن اور سندر نگر میں ایک ہی دن میں دو ریلیاں نکالی گئیں۔ منڈی، کلو اور لاہول سپتی اضلاع کی 15 سیٹوں کے امیدوار، موجودہ ایم ایل اے اور دیگر عہدیدار اس دوران مودی کے ساتھ سندر نگر پہنچے تھے۔ دوسری جانب 9 نومبر کو وزیراعظم نے شاہ پور اور سوجان پور میں دو ریلیاں کیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی ہماچل کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، ان کے لیے بھی یہ انتخاب وقار کی جنگ بن گیا ہے۔

جہاں مودی نے ریلی کی وہاں کانگریس کو برتری: کانگریس اس وقت سولن میں پانچ میں سے چار سیٹوں پر آگے ہے۔ سولن سیٹ سے کانگریس کے دھنی رام شانڈلیا آگے ہیں۔ آرکی اور دون میں بھی کانگریس کو برتری حاصل ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے کسولی سیٹ پر بھی برتری حاصل کر لی ہے۔ دوسری طرف بی جے پی سندر نگر سے برتری برقرار رکھے ہوئے ہے۔ کلو میں کانگریس کا دبدبہ نظر آرہا ہے۔ دوسری جانب لاہول سپتی کی ایک سیٹ پر بی جے پی رجحانات میں آگے ہے۔ شاہ پور سیٹ سے کانگریس آگے ہے۔ صرف سنگھ پٹھانیا آگے چل رہے ہیں۔ سوجان پور سے کانگریس امیدوار راجندر سنگھ آگے ہیں۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے 16 ریلیاں کیں: اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی نے ہماچل میں کل 16 عوامی میٹنگیں کیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے 2 نومبر کو پہلی تین میٹنگیں کی تھیں۔ اس کے بعد 4 نومبر، 7 نومبر، 8 نومبر کو تین عوامی جلسے کیے اور 10 نومبر کو چار جلسوں سے خطاب کیا۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے سب سے پہلے 2 نومبر کو بڈسر اسمبلی سے پارٹی امیدوار مایا شرما، سرکاگھاٹ سے دلیپ سنگھ ٹھاکر اور کسولی کی جیرام حکومت میں وزیر راجیو سیجل کے حق میں ایک عوامی میٹنگ کی۔ اس کے بعد 4 نومبر کو سنجے گلیریا نے ریاست کے سب سے بڑے ضلع کانگڑا کی جوالی سیٹ پر گھمارویں سے امیدوار راجندر گرگ کی حمایت میں میٹنگ سے خطاب کیا۔ اس کے بعد وہ 7 نومبر کو اونا آئے اور ہرولی میں پارٹی امیدوار رام کمار کے لیے ووٹ کی اپیل کی۔ اس کے بعد منڈی کی ڈرنگ سیٹ پر پورن چند ٹھاکر کے حق میں ووٹ مانگے اور آخر میں سولن ضلع کے دون میں پارٹی امیدوار پرمجیت سنگھ پمی کے لیے جلسہ عام کیا۔ 8 نومبر کو انہوں نے پالم پور سے ترلوک پور، آنی سے لوکندر کمار اور تھیوگ سے اجے شیام کے حق میں عوامی میٹنگیں کیں۔ اسی طرح 10 نومبر کو بنجر، بلہ، ناچن اور گگریٹ میں عوامی جلسے ہوئے۔

کون آگے، کون پیچھے: بڈسر میں کانگریس آگے ہے۔ بی جے پی کی امیدوار مایا شرما پیچھے چل رہی ہیں۔ سرکاگھاٹ سے کانگریس کے پون کمار آگے، راجیو سیجل کسولی سے بی جے پی سے آگے، جلالی سے بی جے پی کے سنجے گلیریا آگے، ڈرنگ سیٹ سے پورن چند ٹھاکر آگے، دون سے بی جے پی امیدوار پرمجیت سنگھ پمی پیچھے، کانگریس امیدوار رام کمار فی الحال یہاں سے آگے ہیں۔ بنجار سے آزاد امیدوار ہتیشور سنگھ آگے، بلہ سے کانگریس امیدوار پرکاش چودھری آگے، گگریٹ سے کانگریس امیدوار چیتنیہ شرما آگے، بی جے پی امیدوار ونود کمار ناچن سے آگے ہیں۔

وزیر داخلہ امت شاہ کی 11 ریلیاں: 15 اکتوبر کو امت شاہ نے سرمور کے ستون میں ہاٹی آبھار ریلی سے خطاب کیا۔ 6 نومبر کو امت شاہ نے تین ریلیاں کیں۔ مرکزی وزیر امت شاہ 6 نومبر کو صبح نگروٹا اسمبلی حلقہ پہنچے۔ انہوں نے پارٹی امیدوار ارون کمار کے حق میں ٹھارو گراؤنڈ میں انتخابی جلسہ کیا۔ جسون پراگ پور کے نکی کھڈ میں وزیر صنعت بکرم سنگھ ٹھاکر کے حق میں دوپہر میں ریلی کی۔ اس کے بعد وہ اونا کے مہت پور ٹیکسی اسٹینڈ پر پارٹی امیدوار ستپال سنگھ ستی کے حق میں عوام سے ووٹ مانگتے نظر آئے۔

جے پی نڈا کی 20 میٹنگیں: بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے ڈلہوزی، چمبا میں بی جے پی امیدوار ڈی ایس ٹھاکر کے حق میں مہم چلائی۔ اس دوران انہوں نے کانگریس کو بھی نشانہ بنایا۔ 3 نومبر کو سلونی کے تاریخی چوگان اور اونا کے کٹلیہڑ میں ریلی نکالی گئی۔ 4 نومبر کو جے پی نڈا نے منڈی ضلع کے دھرم پور میں بی جے پی امیدوار رجت ٹھاکر کے حق میں مہم چلائی۔ 5 نومبر کو نڈا نے بلاس پور کے بہنا جٹاں میں ترلوک جموال کے حق میں ایک ریلی نکالی۔ دوسری طرف 6 نومبر کو سولن اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار راجیش کشیپ کے لیے عوام سے حمایت مانگی گئی۔ 7 نومبر کو بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے شملہ کے رام پور میں بی جے پی امیدوار کول سنگھ نیگی کے حق میں مہم چلائی۔ 10 نومبر کو نڈا نے کانگڑا کے فتح پور میں بی جے پی امیدوار راکیش پٹھانیا کے حق میں ایک انتخابی میٹنگ کی۔

وزیراعلیٰ جے رام کی 34 عوامی میٹنگیں: دوسری جانب ہماچل کے وزیراعلیٰ جے رام ٹھاکر نے پوری الیکشن کے دوران 34 جلسوں سے خطاب کیا۔ وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر نے نادون اور برسر میں دو عوامی میٹنگیں کیں۔ نادون میں وجے اگنی ہوتری کے حق میں مہم چلائی اور برسر میں پارٹی امیدوار مایا شرما کے حق میں مہم چلائی۔ تمام ریلیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہماچل میں مختلف رہنماؤں کی طرف سے 249 عوامی جلسے اور ریلیاں منعقد کی گئیں۔

Last Updated : Dec 9, 2022, 9:15 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.