حیدرآباد: ترکی اور شام میں حالیہ دنوں کے دوران آئے زلزلوں کے نتیجہ میں ہزاروں افرادبے گھر ہو گئے اور سینکڑوں عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ ہمارے ملک میں بھی وقتاً فوقتاً زلزلے آتے رہتے ہیں لیکن ریکٹر اسکیل پر ان کی شدت کم ہے، اس لیے کوئی خاص اثر نہیں ہوتا ہے لیکن یہ امید نہیں کی جا سکتی کہ یہ ہمیشہ کے لیے ایسا ہی رہے گا، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہندوستانی سطح پر ہونے والی بڑی تبدیلیوں کی وجہ سے مستقبل میں ہمارے ملک میں خاص طور پر ہمالیائی علاقوں میں بڑے زلزلے آنے کا امکان ہے۔
حیدرآباد میں نیشنل جیو فزیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے چیف سائنٹسٹ اور سیسمولوجسٹ ڈاکٹر این پورنا چندر راؤ نے خبردار کیا کہ ہندوستانی سرزمین کی بالائی پرتوں میں ٹیکٹونک پلیٹیں ہر سال 5 سینٹی میٹر کی رفتار سے حرکت کر رہی ہیں جس کی وجہ سے ہمالیہ سے متصل علاقوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں ہمالیہ کے پہاڑوں کے قریبی علاقوں میں آنے والے بڑے زلزلوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمین کی سطح کئی پلیٹوں پر مشتمل ہے، جو مسلسل گردش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور مغربی نیپال کے ان علاقوں میں جو ہمالیہ کے پہاڑوں کے قریب ہیں، میں کسی بھی وقت بڑے زلزلے آنے کا خطرہ ہے۔ دوسری جانب آج تاجکستان میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ جس کی ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ معلومات ریاستہائے متحدہ کے جیولوجیکل سروے نے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Earthquake In Tajikistan تاجکستان میں زلزلے کے شدید جھٹکے
یو این آئی