ETV Bharat / bharat

BBC Documentary Controversy بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی کے خلاف عرضی پر چھ فروری کو سماعت

سپریم کورٹ 2002 کے گجرات فسادات پر بی بی سی کی دستاویزی فلم 'انڈیا: دی مودی کویشچن' پر پابندی لگانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی اور اس سے متعلق دیگر درخواستوں پر 6 فروری کو سماعت کرے گا۔

بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی کے خلاف عرضی پر چھ فروری کو سماعت
بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی کے خلاف عرضی پر چھ فروری کو سماعت
author img

By

Published : Jan 30, 2023, 10:55 PM IST

نئی دہلی: چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے بی بی سی کی دستاویزی فلم سے متعلق سینیئر صحافی این کے رام اور ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن کے ٹویٹس کو ہٹانے کے خلاف دائر درخواستوں پر جلد سماعت کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے، انہیں 06 فروری 2023 کو سماعت کے لیے دیگر متعلقہ معاملات کی درج فہرست کرنے کا حکم دیا۔ ایڈوکیٹ منوہر لال شرما نے بی بی سی کی دستاویزی فلم پر مرکزی حکومت کی طرف سے پابندی لگانے کو بدقسمتی، منمانی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔

ایڈوکیٹ منوہر لال شرما نے اپنی درخواست میں ہندوستان میں اس دستاویزی فلم کی نمائش پر لگائی گئی پابندی ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے 2002 کے گجرات فسادات کے ملزمان کو قصوروار قرار دیا جاسکے گا۔ درخواست میں دستاویزی فلم کے دونوں حصوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ این کے رام اور پرشانت بھوشن نے دستاویزی فلم کے کلپس اور ٹویٹس کو 'بلاک' کرنے کے لیے 'ہنگامی اختیارات' کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے چیلنج کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: BBC Documentary بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست

خصوصی تذکرے کے دوران درخواست گزاروں کے وکیل نے چیف جسٹس کی سربراہی والی بنچ کے سامنے کہا کہ ہنگامی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ٹویٹس کو ہٹا دیا گیا۔ دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، دہلی یونیورسٹی، امبیڈکر یونیورسٹی کے کیمپس میں اس دستاویزی فلم کو عوامی سطح پر دکھانے کے معاملے مختلف طلبہ تنظیموں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور کئی لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

یو این آئی

نئی دہلی: چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے بی بی سی کی دستاویزی فلم سے متعلق سینیئر صحافی این کے رام اور ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن کے ٹویٹس کو ہٹانے کے خلاف دائر درخواستوں پر جلد سماعت کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے، انہیں 06 فروری 2023 کو سماعت کے لیے دیگر متعلقہ معاملات کی درج فہرست کرنے کا حکم دیا۔ ایڈوکیٹ منوہر لال شرما نے بی بی سی کی دستاویزی فلم پر مرکزی حکومت کی طرف سے پابندی لگانے کو بدقسمتی، منمانی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔

ایڈوکیٹ منوہر لال شرما نے اپنی درخواست میں ہندوستان میں اس دستاویزی فلم کی نمائش پر لگائی گئی پابندی ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے 2002 کے گجرات فسادات کے ملزمان کو قصوروار قرار دیا جاسکے گا۔ درخواست میں دستاویزی فلم کے دونوں حصوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ این کے رام اور پرشانت بھوشن نے دستاویزی فلم کے کلپس اور ٹویٹس کو 'بلاک' کرنے کے لیے 'ہنگامی اختیارات' کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے چیلنج کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: BBC Documentary بی بی سی کی دستاویزی فلم پر پابندی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست

خصوصی تذکرے کے دوران درخواست گزاروں کے وکیل نے چیف جسٹس کی سربراہی والی بنچ کے سامنے کہا کہ ہنگامی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ٹویٹس کو ہٹا دیا گیا۔ دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، دہلی یونیورسٹی، امبیڈکر یونیورسٹی کے کیمپس میں اس دستاویزی فلم کو عوامی سطح پر دکھانے کے معاملے مختلف طلبہ تنظیموں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور کئی لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.