ETV Bharat / bharat

Lakhimpur Kheri Violence: لکھیم پور تشدد پر سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کو پھٹکار لگائی - ضابطہ فوجداری پروسیجر کی دفعہ 164

سپریم کورٹ نے کہا کہ اسٹیٹس رپورٹ میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ کچھ بھی نہیں ہے جس کی ہم توقع کررہے تھے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم تحقیقات کی نگرانی کے لیے ہائی کورٹ کے ایک اور ریٹائرڈ جج کو مقرر کریں گے۔

Lakhimpur Kheri violence case  Lakhimpur Kheri violence  SC Lakhimpur Kheri violence case  SC to hear Lakhimpur Kheri violence matter today  hearing in lakhimpur kheri in sc  سپریم کورٹ آج لکھیم پور تشدد معاملے کی سماعت کرے گا  لکھیم پور کھیری تشدد معاملہ  لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں گواہوں کو تحفظ  اس واقعہ میں چار کسانوں سمیت آٹھ افراد ہلاک  ضابطہ فوجداری پروسیجر کی دفعہ 164  لکھیم پور کھیری کیس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ
سپریم کورٹ آج لکھیم پور تشدد معاملے کی سماعت کرے گا
author img

By

Published : Nov 8, 2021, 10:18 AM IST

Updated : Nov 8, 2021, 12:51 PM IST

سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں اتر پردیش حکومت کی طرف سے داخل کی گئی اسٹیٹس رپورٹ پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں گواہوں کی جانچ کے علاوہ کچھ نہیں کہا گیا۔

یوپی حکومت نے سپریم کورٹ میں نئی ​​اسٹیٹس رپورٹ داخل کی ہے۔ عدالت نے اس کو لے کر یوپی پولس پر سوال اٹھائے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اسٹیٹس رپورٹ میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ کچھ بھی نہیں ہے جس کی ہم توقع کر رہے تھے۔‘‘ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم تحقیقات کی نگرانی کے لیے ایک اور ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو مقرر کریں گے۔

اب اس معاملہ کی سماعت آئندہ جمعہ کو ہوگی۔ سی جے آئی نے یوپی حکومت سے پوچھا کہ متوفی شیام سندر کے معاملے میں ہورہی تحقیقات میں لاپرواہی پر کیا کہیں گے؟ قابل ذکر ہے کہ شیام سندر کی بیوی کے وکیل نے اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے متوفی شیام سندر کی بیوی کے وکیل سے کہا کہ کیس کو سی بی آئی کو سونپنا کوئی حل نہیں ہے۔

اس معاملے کی سماعت چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ نے کی، اس معاملہ میں عدالت نے 26 اکتوبر کو اترپردیش حکومت کو لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں گواہوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔

عدالت نے اتر پردیش حکومت کو ضابطہ فوجداری پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 164 کے تحت کیس میں دیگر گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کی بھی ہدایت کی تھی اور ماہرین سے ڈیجیٹل شواہد کی جلد از جلد جانچ کرنے کو کہا تھا۔

مزید پڑھیں:۔ لکھیم پور تشدد معاملہ: سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کی سخت سرزنش کی

سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایک صحافی اور شیام سندر نامی شخص کی بھیڑ کے ذریعہ مبینہ طور پر مار پیٹ کے معاملے میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے۔

دو وکلاء نے چیف جسٹس کو خط لکھ کر لکھیم پور کھیری کیس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ اسی پس منظر میں عدالت اس معاملے کی سماعت کر رہا ہے۔

ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے 26 اکتوبر کو بنچ کو بتایا تھا کہ 68 گواہوں میں سے 30 کے بیانات سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت ریکارڈ کیے گئے ہیں اور کچھ دیگر کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جائیں گے۔ ان 30 گواہوں میں سے 23 نے عینی شاہد ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں اتر پردیش حکومت کی طرف سے داخل کی گئی اسٹیٹس رپورٹ پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں گواہوں کی جانچ کے علاوہ کچھ نہیں کہا گیا۔

یوپی حکومت نے سپریم کورٹ میں نئی ​​اسٹیٹس رپورٹ داخل کی ہے۔ عدالت نے اس کو لے کر یوپی پولس پر سوال اٹھائے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اسٹیٹس رپورٹ میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ کچھ بھی نہیں ہے جس کی ہم توقع کر رہے تھے۔‘‘ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم تحقیقات کی نگرانی کے لیے ایک اور ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو مقرر کریں گے۔

اب اس معاملہ کی سماعت آئندہ جمعہ کو ہوگی۔ سی جے آئی نے یوپی حکومت سے پوچھا کہ متوفی شیام سندر کے معاملے میں ہورہی تحقیقات میں لاپرواہی پر کیا کہیں گے؟ قابل ذکر ہے کہ شیام سندر کی بیوی کے وکیل نے اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے متوفی شیام سندر کی بیوی کے وکیل سے کہا کہ کیس کو سی بی آئی کو سونپنا کوئی حل نہیں ہے۔

اس معاملے کی سماعت چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ نے کی، اس معاملہ میں عدالت نے 26 اکتوبر کو اترپردیش حکومت کو لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں گواہوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔

عدالت نے اتر پردیش حکومت کو ضابطہ فوجداری پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 164 کے تحت کیس میں دیگر گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کی بھی ہدایت کی تھی اور ماہرین سے ڈیجیٹل شواہد کی جلد از جلد جانچ کرنے کو کہا تھا۔

مزید پڑھیں:۔ لکھیم پور تشدد معاملہ: سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کی سخت سرزنش کی

سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایک صحافی اور شیام سندر نامی شخص کی بھیڑ کے ذریعہ مبینہ طور پر مار پیٹ کے معاملے میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے۔

دو وکلاء نے چیف جسٹس کو خط لکھ کر لکھیم پور کھیری کیس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ اسی پس منظر میں عدالت اس معاملے کی سماعت کر رہا ہے۔

ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے 26 اکتوبر کو بنچ کو بتایا تھا کہ 68 گواہوں میں سے 30 کے بیانات سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت ریکارڈ کیے گئے ہیں اور کچھ دیگر کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جائیں گے۔ ان 30 گواہوں میں سے 23 نے عینی شاہد ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

Last Updated : Nov 8, 2021, 12:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.