ETV Bharat / bharat

Hathras Conspiracy Case صحافی صدیقی کپن کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ کا یوپی حکومت کو نوٹس

سپریم کورٹ نے صحافی صدیقی کپپن کی درخواست ضمانت پر اتر پردیش حکومت کو پیر کو نوٹس جاری کیا۔ کپن اترپردیش کے ہاتھرس میں ایک نابالغ دلت لڑکی کی جنسی زیادتی اور قتل معاملے کی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے کہ انہیں تین دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔ Hathras Conspiracy Case

author img

By

Published : Aug 29, 2022, 3:00 PM IST

صحافی صدیقی کپن کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ کا یوپی حکومت کو نوٹس
صحافی صدیقی کپن کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ کا یوپی حکومت کو نوٹس

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو اتر پردیش حکومت سے کیرالہ کے صحافی صدیقی کپن کی ضمانت کی درخواست پر جواب طلب کیا۔ انہیں اکتوبر 2020 میں ایک دلت خاتون جنسی زیادتی معاملے کو کور کرنے کے لیے ہاتھرس جاتے وقت گرفتار کر لیا گیا تھا۔ Hathras Conspiracy Case

چیف جسٹس ادے امیش للت اور ایس رویندر بھٹ پر مشتمل بنچ نے اس معاملے پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ 9 ستمبر کے لیے محفوظ رکھا ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اس ماہ کے شروع میں کپن کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جس پر مبینہ ہاتھرس سازش کیس میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سے تعلق رکھنے کے الزام میں چار افراد کے خلاف انڈین پینل کوڈ اور یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

پی ایف آئی پر ماضی میں ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کو فنڈ دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔ پولیس نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم ہاتھرس میں امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

کپن کو 5 اکتوبر 2020 کو اتر پردیش پولیس نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون کے تحت گرفتار کیا تھا۔ کپن اتر پردیش کے ہاتھرس میں ایک نابالغ دلت لڑکی کی عصمت دری اور قتل سے پیدا ہونے والی صورت حال کی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے، جب انہیں تین دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔ Hathras Conspiracy Case

یہ بھی پڑھیں : Hathras Conspiracy Case:صحافی صدیقی کپپن کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کل

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو اتر پردیش حکومت سے کیرالہ کے صحافی صدیقی کپن کی ضمانت کی درخواست پر جواب طلب کیا۔ انہیں اکتوبر 2020 میں ایک دلت خاتون جنسی زیادتی معاملے کو کور کرنے کے لیے ہاتھرس جاتے وقت گرفتار کر لیا گیا تھا۔ Hathras Conspiracy Case

چیف جسٹس ادے امیش للت اور ایس رویندر بھٹ پر مشتمل بنچ نے اس معاملے پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ 9 ستمبر کے لیے محفوظ رکھا ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اس ماہ کے شروع میں کپن کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جس پر مبینہ ہاتھرس سازش کیس میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سے تعلق رکھنے کے الزام میں چار افراد کے خلاف انڈین پینل کوڈ اور یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

پی ایف آئی پر ماضی میں ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کو فنڈ دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔ پولیس نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم ہاتھرس میں امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

کپن کو 5 اکتوبر 2020 کو اتر پردیش پولیس نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون کے تحت گرفتار کیا تھا۔ کپن اتر پردیش کے ہاتھرس میں ایک نابالغ دلت لڑکی کی عصمت دری اور قتل سے پیدا ہونے والی صورت حال کی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے، جب انہیں تین دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔ Hathras Conspiracy Case

یہ بھی پڑھیں : Hathras Conspiracy Case:صحافی صدیقی کپپن کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.