ETV Bharat / bharat

اتراکھنڈ کے سی ایس کو سپریم کورٹ کی ہدایات: دھرم سنسد میں کوئی اشتعال انگیز تقریرنہ ہو

سپریم کورٹ Supreme Court نے منگل کو اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری Chief Secretary of Uttarakhand کو ہدایت دی کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ روڑکی میں ہونے والی 'دھرم سنسد' میں کوئی اشتعال انگیز تقریر نہ ہو۔ کل یعنی بدھ کو روڑکی میں دھرم سنسد ہونا ہے۔

اتراکھنڈ کے سی ایس کو سپریم کورٹ کی ہدایات: دھرم سنسد میں کوئی اشتعال انگیز تقریرنہ ہو
اتراکھنڈ کے سی ایس کو سپریم کورٹ کی ہدایات: دھرم سنسد میں کوئی اشتعال انگیز تقریرنہ ہو
author img

By

Published : Apr 26, 2022, 4:04 PM IST

سپریم کورٹ Supreme Court نے منگل کو اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری کو ایک حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی کہ روڑکی میں ہونے والی 'دھرم سنسد' میں کوئی اشتعال انگیز تقریر نہ ہو۔ اگر ایسا ہوا تو ذمہ داروں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے۔ بتادیں کہ اتراکھنڈ میں کل یعنی 27 اپریل کو مہاپنچایت منعقد ہونے جا رہی ہے۔ اس سے پہلے کئی ریاستوں میں دھرم سنسد کا اہتمام کیا جا چکا ہے۔ ان واقعات میں سے ہماچل پردیش کے اونا، اترکھنڈ کے ہریدوار اور دہلی میں دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقریریں کرنے کے الزمات ہیں۔ جسٹس اے ایم کھانولکر کی قیادت والی تین ججوں کی بنچ نے اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے دی گئی یقین دہانی کا نوٹس لیا۔

اس کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ حکام کو یقین ہے کہ تقریب کے دوران کوئی اشتعال انگیز بیان نہیں دیا جائے گا۔ نیز عدالت کے فیصلے کے مطابق تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری کو مذکورہ صورتحال کو ریکارڈ پر رکھنے اور اصلاحی اقدامات سے آگاہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بنچ میں جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس سی ٹی روی کمار بھی شامل ہیں۔ ایف آئی آر پہلے تین روزہ دھرم سنسد کے سلسلے میں درج کی گئی تھی۔ جس کا انعقاد دسمبر 2021 میں ہریدوار میں ہوا تھا۔ جس میں نفرت انگیز تقریر ایک کمیونٹی کے افراد کو نشانہ بناتے ہوئے کی گئی تھی۔

دھرم سنسد 17 سے 19 دسمبر 2021 تک ہریدوار میں منعقد ہوئی۔ اس میں ہندوتوا کے حوالے سے سادھو-سنتوں کی متنازعہ تقاریرکی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ جس کے بعد ان وائرل ویڈیوز کی بنیاد پر کئی لوگوں نے 23 دسمبر کو ہریدوار شہر کوتوالی میں شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

سپریم کورٹ Supreme Court نے منگل کو اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری کو ایک حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی کہ روڑکی میں ہونے والی 'دھرم سنسد' میں کوئی اشتعال انگیز تقریر نہ ہو۔ اگر ایسا ہوا تو ذمہ داروں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے۔ بتادیں کہ اتراکھنڈ میں کل یعنی 27 اپریل کو مہاپنچایت منعقد ہونے جا رہی ہے۔ اس سے پہلے کئی ریاستوں میں دھرم سنسد کا اہتمام کیا جا چکا ہے۔ ان واقعات میں سے ہماچل پردیش کے اونا، اترکھنڈ کے ہریدوار اور دہلی میں دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقریریں کرنے کے الزمات ہیں۔ جسٹس اے ایم کھانولکر کی قیادت والی تین ججوں کی بنچ نے اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے دی گئی یقین دہانی کا نوٹس لیا۔

اس کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ حکام کو یقین ہے کہ تقریب کے دوران کوئی اشتعال انگیز بیان نہیں دیا جائے گا۔ نیز عدالت کے فیصلے کے مطابق تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری کو مذکورہ صورتحال کو ریکارڈ پر رکھنے اور اصلاحی اقدامات سے آگاہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بنچ میں جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس سی ٹی روی کمار بھی شامل ہیں۔ ایف آئی آر پہلے تین روزہ دھرم سنسد کے سلسلے میں درج کی گئی تھی۔ جس کا انعقاد دسمبر 2021 میں ہریدوار میں ہوا تھا۔ جس میں نفرت انگیز تقریر ایک کمیونٹی کے افراد کو نشانہ بناتے ہوئے کی گئی تھی۔

دھرم سنسد 17 سے 19 دسمبر 2021 تک ہریدوار میں منعقد ہوئی۔ اس میں ہندوتوا کے حوالے سے سادھو-سنتوں کی متنازعہ تقاریرکی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ جس کے بعد ان وائرل ویڈیوز کی بنیاد پر کئی لوگوں نے 23 دسمبر کو ہریدوار شہر کوتوالی میں شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.